پاکستان یکم نومبر سے غیر قانونی غیر ملکیوں کو گرفتار یا ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ ا بلوچ نے ہفتہ وارمیڈیا بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ غیر قانونی افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے فیصلے پر افغانستان کی عبوری حکومت کو اعتماد میں لیا ہے۔ غیر قانونی افغان تارکین وطن کو واپس بھیجنے کا فیصلہ ملک کی سیکورٹی اور معیشت کی خاطر کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ غیر قانونی افراد کو نکالنے کی پالیسی صرف افغان شہریوں کے لیے نہیں بلکہ تمام ممالک کے لیے ہے۔
یکم نومبر سے غیر قانونی تارکین وطن کو ڈی پورٹ یا گرفتار کیا جائے گا۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ دوست ممالک سے درخواست کی ہے کہ وہ افغان شہریوں کو اپنے ملک لے جائیں ۔ وزارت داخلہ کی کلیئرنس کے بعد افغان شہریوں کو متعلقہ ممالک بھجوایا جائے گا۔
غزہ کی صورت حال پر ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان غیر مشروط جنگ بندی چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال پر تشویش ہے۔ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے۔ غزہ کے محاصرے کے باعث شہریوں کو خوراک، پانی اور ادویات کی کمی کا سامنا ہے۔ غزہ پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کرتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ توقع ہے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں جنگ بندی پر پیشرفت ہوگی