نواز شریف اب کسی سے بھی انتقام نہیں لیں گے، شہبازشریف کااعلان



مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف انتقام لینے نہیں، ملک کی ترقی کے لیے آ رہے ہیں، عوام تاریخی استقبال کریں۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم  نے کہا کہ نواز شریف نے ملک سے اندھیرے ختم کیے، نواز شریف نے 5 ارب ڈالر کی آفر ٹھکرا کر ایٹمی دھماکے کیے۔

شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف دور میں چینی 52 روپے کلو اور مہنگائی نام کی کوئی چیزنہیں تھی، نوازشریف کا جرم تھا کہ  انہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا، انہوں نے کہا کہ 2018ء کے  انتخابات  میں تاریخی دھاندلی ہوئی، نوازشریف کی واپسی سے ترقی کا سفر وہیں سے شروع ہو گا ، جہاں رکا تھا۔

شہباز شریف نے عوام سے کہا کہ وعدہ کریں 21 اکتوبر کو نواز شریف کا تاریخ کا سب سے بڑا استقبال کرنا ہے، نواز شریف کے ساتھ جان لڑاؤں گا اور دن رات کام کریں گے۔ شہبازشریف کا کہناتھا کہ نوازشریف واپس آکر کسی سے انتقام نہیں لیں گے انہوں نے اپنا معاملہ اللہ پرچھوڑ دیا۔

ٹینڈر کی منسوخی ، راولپنڈی تا کھاریاں موٹروے منصوبے میں اربوں روپے کا نقصان 



راولپنڈی تا کھاریاں موٹروے منصوبے کے لیے  ٹینڈر منسوخ ہونے سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف  ہوا ہے۔

 سینیٹ کی قائمہ کمیٹی مواصلات میں این ایچ اے حکام کے متضاد بیانات  پر ارکان نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ   منصوبہ اگر85 ارب روپے کی ابتدائی لاگت سے زیادہ کا ہوا تو کیس نیب کو بھجوا دیا جائے گا ۔ ٹیکنو میٹرا کان کی پاورچائنا سے مل کر منصوبہ 85 ارب میں ہی مکمل کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی۔

کمیٹی کے رکن دنیش کمار نے کہا کہ ٹھیکہ منسوخ ہونے کے  بعد لاگت بڑھنے سے پاکستان کو 200 ارب کا نقصان ہو رہا ہے ۔این ایچ اے افسران ایک دوسرے سے اتفاق نہیں کر رہے ۔ قابل تنسیخ کی اصطلاح پر خصوصی زور کیوں دیا گیا؟ اس پر ایک افسر نے کہا کہ میرے ساتھی کی زبان پھسل گئی تھی ۔

این ایچ اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ  ٹیکنو میٹرا کان اور پاور چائنا کمپنی کو قابل تنسیخ لیٹرآف انٹینٹ جاری کیا گیا،لیڈنگ پارٹنر کے طور پر پاورچائنا سے مقررہ مدت میں تصدیق فراہم نہیں کی گئی اس لیے ٹھیکہ منسوخ کر دیا گیا۔

دوسری طرف ٹیکنو میٹرا کا کمپنی کے نمائندے نے کہا کہ پاور چائنا این ایچ اے کے بجائے ہمیں جوابدہ ہے ،اس نے 3 مرتبہ تحریری طور پر ان کے مطالبے کی تصدیق کی لیکن اب دوبارہ اس کا ٹھیکہ دیئے جانے  پر اس منصوبے کی لاگت 190 ارب تک جائے گی۔

کمیٹی چیئرمین احمد عمر احمد زئی نے پوچھا ، جب ایل او آئی ٹیکنو میٹراکان کو دیا گیا تو ڈالر 170 روپے کا تھا، اس حساب سے اب اس منصوبے کی لاگت کیا ہے؟ نمائندہ ٹیکنو میٹرا کان نے بتایا کہ لاگت 85 ارب روپے تھی۔ یقین دلاتا ہوں کہ پاورچائنا کیساتھ  مل کر منصوبہ 85 ارب میں ہی مکمل کریںگے ، جس پر کمیٹی چیئرمین نے  کہا کہ لاگت اس سے زیادہ بڑھی تو پھر معاملہ نیب  دیکھے گا۔

پی ایس او نے پی آئی اے کوفیول فراہمی روک دی



لاہور: پاکستان ایئرلائن( پی آئی اے) کا مالی بحران سنگین ہوگیا۔ پاکستان سٹیٹ آئل نے رقوم کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے کوفیول کی فراہم بند کردی ۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کی شام 5 بجے لاہور سے کراچی جانے والی پرواز پی کے 305 اور 6 بجے لاہور سے مدینہ جانے والی پرواز پی کے 741 کو تیل فراہم نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے پروازیں روک دی گئی ہیں۔

بابر بریانی کیسی تھی؟پاکستانی کپتان کا جواب بھارت میں خوب وائرل



احمد آباد: بھارت میں منعقدہ ورلڈ کیپٹنز ڈے پروگرام کے دوران میزبان کی جانب سے بریانی سے متعلق سوال پر پاکستان ٹیم کے کپتان بابراعظم نے دلچسپ جواب دیا ۔ میزبان روی شاستری نے کپتان سے سوال کیا کہ بابر بریانی کیسی تھی؟ سوال سن کر بابراعظم اپنی ہنسی پر قابو نہ رکھ سکے اور ہنستے ہوئے جواب دیا کہ ”ہم 100 مرتبہ بتا چکے ہیں”۔ بابراعظم نے جواب میں کہا کہ ”بریانی کافی اچھی رہی اور حیدرآباد سے متعلق یہ سن رکھا تھا کہ بریانی اچھی ہے، اس لیے بریانی کھا کھا کر اچھا لگا”۔ بابراعظم کے روی شاستری کو دیئے گئے جواب کوبھارت میں سوشل میڈیا پرخوب پسند کیا جا رہا ہے، بھارت کے نمایاں نشریاتی اداروں اور نیوز ویب سائٹس پربھی اس خبر کواس شہ سرخی کے ساتھ پیش کیاگیا۔۔بابربریانی کیسی تھی؟

ایس آئی ایف سی کے اقدامات کو پانچ سالہ پلان کا حصہ بنانے کا فیصلہ



سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کے اقدامات کو پانچ سالہ پلان کا حصہ بنانے کی تجویز دیدی گئی ۔

نگران وزیراعظم کی زیر صدارت ایس آئی ایف سی کی ایپکس کمیٹی نے عزم ظاہر کیا ہے کہ غیرملکی سرمایہ کاری کیلئے حالات کو سازگار بنایا جائے گا ۔ اپیکس کمیٹی  میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے خصوصی شرکت کی ، اجلاس میں معاشی صورتحال اور سرمایہ کاری کیلئے سہولیات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

 کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ملک میں امن کا قیام یقینی بنا کر معاشی حالات کو کیسے بہتر بنایا جائے، کمیٹی نے قرار دیا کہ معاشی بحالی اور پائیدار ترقی کے لئے خلیجی ممالک سے سرمایہ کاری میں اضافہ ناگزیر ہے ۔ سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، قطر اور چین کے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے خصوصی اقدامات کرنا ہوں گے ۔

 اجلاس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے قابل عمل منصوبوں پر غور کیا گیا۔ ٹیلی کام سیکٹر میں اضافی اسپکٹرم کی نیلامی سے متعلق امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔ شرکاء نے زراعت ، معدنیات اور آئی ٹی میں 20 سے 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے عمل کو تیز کرنے پر زور دیا ۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سفارش کی گئی کہ سرمایہ کاری سہولت کونسل کے اقدامات کو 5 سالہ پلان کا حصہ بنایا جائے، نگران وزیراعظم نے تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے وزارت منصوبہ بندی کو ہدایت کی کہ ایس آئی ایف سی اقدامات کو 2024 تا 2028 مجوزہ پلان میں شامل کرنے پر کام شروع کیا جائے ۔

بابر اعظم اور روہت شرما کی ایک ساتھ سٹیج پر آمد،افریقی کپتان سوئے رہے



اسلام آباد: کرکٹ ورلڈکپ سے قبل آئی سی سی کی تقریب میں پاکستانی کپتان بابر اعظم اور بھارتی کپتان روہت شرما سے سب سے زیادہ سوالات ہوئے جبکہ جنوبی افریقی کپتان اس تقریب میں سوتے نظر آئے۔
کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے آغاز سے قبل تمام ٹیموں کی کپتانوں نے پریس کانفرنس کی۔ تقریب میں تمام ٹیموں کے کپتانوں کو اسٹیج پر بلایا گیا، بابر اعظم اور روہت شرما ایک ساتھ اسٹیج پر آئے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ بھارت آکر بہت اچھا لگا، راستے میں لوگ تھے ہمارے فینز بھی آتے تو مزید اچھا لگتا، ایک ہفتے سے حیدرآباد میں تھے، ایسا لگ رہا ہے ہم گھر پر ہیں ۔ بابر اعظم نے کہا کہ ورلڈ کپ میں 100 فیصد کارکردگی دکھائیں گے، حیدر آباد میں بریانی اچھی لگی، حیدر آباد کی بریانی کا بہت سنا تھا، بھارت میں کھیلنے کا کوئی پریشر نہیں، پاکستان جیسی کنڈیشنز ہیں ۔ روہت شرما نے کہا کہ خوش قسمت ہوں کہ ورلڈ کپ میں بھارت کی کپتانی کروں گا، ٹورنامنٹ میں ہر میچ اہم ہے، ہم نے ٹاپ پر رہ کر کھیلنا ہے۔تقریب میں موجود آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے کہا کہ ہم 5 بار ورلڈ کپ جیت چکے ہیں، تاریخ دہرائیں گے۔اس موقع پر نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان کین ولیمسن نے کہا کہ ایک بار پھر ورلڈ کپ کی کپتانی کرنے پر خوش ہوں۔

کرکٹ کی بڑی جنگ کل شروع ہو گی ، ٹرافی لے جانا تمام ٹیموں کا خواب



دنیا کی 10 ٹیموں کے درمیان کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کا آغاز 5 اکتوبر سے ہو رہا ہے۔

 اگلے ڈیڑھ ماہ تک 10 ممالک کے کھلاڑی اس سب سے بڑے انعام کو حاصل کرنے کا خواب دیکھیں گے ، 1975سے 2019  کے دوران 12 بار ورلڈ کپ کے مقابلوں کا انعقاد ہوا ، 6 ٹیموں نے ٹرافی کو اپنے نام کیا، جن میں آسٹریلیا (5 بار)، ویسٹ انڈیز (2 بار)، بھارت (2 بار)، پاکستان (ایک بار)، سری لنکا (ایک بار) اور انگلینڈ (ایک بار) شامل ہیں۔

ٹورنامنٹ جیتنے والی ٹیم کو ورلڈ کپ ٹرافی کا انعام دیا جاتا ہے ، ہوسکتا ہے  آپ کو علم نہ ہو مگر یہ ٹرافی کئی بار تبدیل ہو چکی  ہے ، 1975 سے 1983 تک تمام ورلڈ کپ ایونٹس کا انعقاد انگلینڈ میں ہوا تھا۔

تینوں ایونٹس کو پروڈینشل انشورنس نامی کمپنی نے اسپانسر کیا تھا اور اسی وجہ سے ٹرافی کو پروڈینشل کپ ٹرافی کا نام دیا گیا، یہ ومبلڈن ٹینس ایونٹ کی ٹرافی سے ملتی جلتی ٹرافی تھی اور اب یہ لارڈز کے کرکٹ میوزیم میں موجود ہے،1987 کو پہلی بار یہ ٹورنامنٹ برصغیر یعنی پاکستان اور بھارت میں منعقد ہوا۔

ریلائنس انڈسٹریز نے اس ورلڈکپ کو اسپانسر کیا اور ایونٹ کے لیے گولڈ پلیٹڈ ٹرافی تیار کی گئی جس پر ہیرے جڑے تھے اور اسے ریلائنس ورلڈ کپ کا نام دیا گیا، اس ٹرافی کی تیاری پر اس زمانے میں 6 لاکھ بھارتی روپے خرچ ہوئے جو موجودہ وقت کے 80 لاکھ بھارتی روپوں کے برابر ہیں، اسے اب تک کی ڈیزائن کی گئی سب سے خوبصورت ورلڈکپ ٹرافی بھی تصور کیا جاتا ہے۔

سونا مزید 5 ہزار روپے فی تولہ سستا ہو گیا



مقامی صرافہ مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں کمی کا تسلسل  برقرار ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سونے کی قیمت میں مزید پانچ ہزار روپے کی کمی ہو گئی ، جس کے بعد کراچی، حیدرآباد، سکھر، ملتان، لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی اور پشاور میں فی تولہ سونے کی قیمت ایک لاکھ 97 ہزار روپے اور فی 10 گرام سونے کی قیمت کم ہو کر ایک لاکھ 68 ہزار 896 روپے کی سطح پر آ گئی۔

یاد رہے کہ 31 اگست کو سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ 39 ہزار 800 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچی تھی۔ جس کے بعد اب تک سونے کی فی تولہ قیمت میں مجموعی طور پر 42 ہزار روپے کی کمی واقع ہوئی  ہے۔

افغان باشندوں کونکالنے کافیصلہ قبول نہیں، پاکستان ’’برداشت‘‘ کرے: طالبان حکومت



کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)امارت اسلامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایکس پر کہا ہے کہ افغان پناہ گزینوں کے ساتھ پاکستان کا رویہ ناقابل قبول ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان ”اپنے منصوبے“ پر نظرثانی کرے۔
ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین پاکستان کے سیکیورٹی مسائل میں ملوث نہیں ہیں ۔ جب تک وہ رضاکارانہ طور پر پاکستان نہیں چھوڑتے پاکستان کوانہیں برداشت کرنا چاہیے۔
پاکستان کی جانب سے غیرملکیوں کیلئے یہ اعلان کابل کے ساتھ تعلقات میں مزید خرابی کی نشاندہی کرتا ہے جو گزشتہ ماہ ڈیورنڈ لائن پر جھڑپوں کے بعد خراب ہو گئے تھے۔
گزشتہ روز 3 اکتوبر کو نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑکی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں افغان شہریوں سمیت تمام غیر ملکی تارکین وطن کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا۔
اس فیصلے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس سال ملک میں ہونے والے 24 خودکش بم دھماکوں میں سے 14 افغان شہریوں نے کئے ہیں۔
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق پاکستان میں تقریبا 1.73 ملین( 17لاکھ30 ہزار) افغان شہریوں کے پاس رہنے کے لئے کوئی قانونی دستاویزات نہیں ہیں ۔ مجموعی طور پر 4.4 ملین (44 لاکھ) افغان مہاجرین پاکستان میں رہتے ہیں۔

سائفر کیس: ’’سماعت سب کے سامنے ہوگی‘‘ہائیکورٹ کافیصلہ



اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس کی کارروائی ان کیمرا کرنے کی ایف آئی اے کی درخواست مسترد کردی، سماعت اوپن کورٹ میں ہی ہوگی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کی جانب سے سائفر کیس کی ان کیمرا سماعت کی درخواست پر فیصلہ سنادیا۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر اوپن کورٹ میں سماعت ہوگی، جن دستاویزات کو ان کیمرا رکھنا ہوگا وہ وکلا کی مشاورت سے رکھی جائیں گی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواست پر 9 اکتوبر کو سماعت ہوگی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کی ان کیمرا سماعت سے متعلق درخواست پر 2 روز قبل فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

آشوب چشم: متاثرہ ملازمین کا الیکشن کمیشن میں داخلہ بند



الیکشن کمیشن نے آشوب چشم کے متاثرہ ملازمین کی الیکشن کمیشن میں داخلے پر پابندی عائد کر دی۔

آشوب چشم کے مریضوں کے الیکشن کمیشن  میں داخلے کی پابندی کا سرکلر بھی جاری کر دیا گیا،آشوب چشم کے متاثرہ افسران یا ملازمین صحت یاب ہونے کے بعد صحت یابی کا سرٹیفکیٹ دینے کے پابند ہوں گے۔

سرکلر کے مطابق متاثرہ شخص  صحت یابی کے سرٹیفکیٹ کے الیکشن کمیشن میں نہیں آ سکے گا۔

سرکاری ملازمین پر ہیلتھ ٹیکس عائد کر دیا گیا



  سرکاری ملازمین پر ” صحت سہولت کارڈ پروگرام “ کے تحت سالانہ فی ملازم 4350 روپے ہیلتھ ٹیکس عائد کر دیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق  ہیلتھ ٹیکس تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کر کے وصول کیا جائے گا، میاں بیوی سرکاری ملازمین ہونے کی صورت میں صرف ایک فرد ٹیکس ادا کر نے کا پابند ہو گا، اس کے بغیر کسی سرکاری ملازم اس کی فیملی کو سرکاری ہسپتالوں میں مفت کوئی ہیلتھ سہولت نہیں ملے گی۔

دوسری جانب اساتذہ ، کلرک تنظیموں نے فیصلہ اور کٹوتی کو مسترد کر دیا ہے، آل پاکستان کلر کس ایسوسی ایشن کے مرکزی سینئر نائب صدر شہزاد کیانی نے کہا کہ سابق پی ٹی آئی حکومت نے فری ہیلتھ کارڈ پوری قوم کو دیا تھا، پی ڈی ایم ، مسلم لیگ ن اور نگران حکومت نے اسے ختم کر کے ملازمین سے ہی پیسے لیکر ان پر خرچ کرنا شروع کر دیا ہے ، جو غلط ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہر مسئلہ سہولت پر ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتیوں کا سلسلہ ختم کیا جائے، چھوٹے ملازمین کی تنخواہ سے ماہانہ 500 روپے کٹوتی ظلم ہے۔