ڈالر اور سونے کی قیمتوں میں کمی کے آثار واضح ہونے لگے



نگران حکومت کی ملکی معیشت میں بہتری کیلئے کئے جانے والے اقدامات کے نتیجے میں گزشتہ ہفتے ڈالر اور سونے کی قیمتوں میں واضح کمی کے آثار نظر آنے لگے ہیں۔
ڈالر اور سونے کی قیمتوں میں کمی کی بڑی وجہ کرنسی کی غیر قانونی خریدوفروخت میں ملوث افرد کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے۔ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاو¿ن روپے کی قدر اور ڈالر میں کمی کا باعث ہیں، پاکستانی روپے نے ستمبر میں عالمی سطح پربہترین کارکردگی والی کرنسی کا اعزاز حاصل کیا۔
حالیہ روپے کی قدر امریکی ڈالر کے مقابلے میں7 ہفتے کی بلند ترین سطح پر ہے، روپیہ ڈالرکے مقابلے میں 0.35 فیصد یا 1.01روپے اضافے کے ساتھ 287.74 روپے پر بند ہوا۔
حکومتی اقدامات کی بدولت پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں ستمبر کے آخری ہفتے مسلسل دوسرے سیشن میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ جبکہ پاکستان کے ٹیکس ریونیو میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
پچھلے 7 مہینوں میں ریکارڈ 2407 ارب روپے اکٹھے کیے گئے، ہیںجو گزشتہ سال کے 2062 ارب روپے کے مقابلے میں 17 فیصد زیادہ ہے۔

نواز شریف نے پارٹی کامشورہ مان لیا، فیصلہ تبدیل کر چکے ،سینیٹرافنان اللہ



اسلام آباد:پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر افنان اللہ خان نے تصدیق کی ہے کہ نوازشریف نے پارٹی کاانتہائی اہم مشورہ مان لیا ہے۔

خبررساں ادارے این این آئی کے مطابق  ایک ٹی ٹی وی پروگرام میں سینیٹرافنان اللہ سے سوال کیا گیا تھا کہ کیا ہم یہ سمجھ لیں کہ نوازشریف کے ساتھ 2017 میں جو کچھ ہوا وہ عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کے لیول پر ہوا اور نوازشریف واپس آکر اس پر کوئی بات نہیں کریں گے؟ کیا فیض حمید کے احتساب کانظریہ اب نہیں رہا؟  اینکرکو جواب دیتے ہوئے سینیٹر افنان اللہ کا کہنا تھا کہ پارٹی کی ترجیحات مشاورت سے طے ہوتی ہیں،میاں صاحب نے مشورہ مان لیا ہے ۔ ہم چاہ رہے ہیں عوام کے مسائل پر فوکس کریں،نظام کی اصلاح کریں تاکہ دوبارہ ایسا نہ ہو۔ نوازشریف نے سرینڈر نہیں کیا بلکہ پارٹی کامشورہ مان لیا وہ پہلے بھی پارٹی کی وجہ سے فیصلے تبدیل کرچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے پاس ایک اکنامک ایجنڈا ہے،ہم نے دوست ممالک کے ساتھ پہلے ہی اپنے پلانزشیئرکرلیے ہیں، ہم انشا اللہ ایک بڑی معاشی تبدیلی لے کر آئیں گے۔

مریم نوازکے الیکشن لڑنے سے متعلق سینیٹرافنان اللہ کاکہناتھا کہ ان کا حلقہ لاہورمیں ہوگا وہ اس حوالے سے کام کررہی ہیں۔

فیض حمید دھرنے کے معاہدے میں خود اصرار کر کے شامل ہوئے ، احسن اقبال



سابق وزیر داخلہ و مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے انکشاف کیا ہے کہ 2017 کے فیض آباد دھرنے کے معاہدے میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید اصرار کرکے شامل ہوئے۔
سینئراینکرپرسن حامدمیر کے ٹاک شومیں گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھاکہ فیض آباد دھرنے کے معاہدے میں اُس وقت کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور میں اس کے حق میں نہیں تھے کہ فیض حمید اس معاہدے پر دستخط کریں مگر فیض حمید نے اصرار کیا کہ اگر انہوں نے معاہدے پر دستخط نہیں کیے تو تحریک لبیک اس معاہدے کو تسلیم نہیں کرے گی۔
انتخابات کے حوالے سے احسن اقبال کاکہناتھا کہ ماضی میں بھی دسمبر اور جنوری میں الیکشن ہوچکے ہیں، الیکشن کو ملتوی کرنے سے بےیقینی پیدا ہوگی، الیکشن تاخیر کا شکار ہوں گے تو مزید شکوک پیدا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں الیکشن وقت پرہوں، ماضی میں روایت رہی ہے کہ الیکشن اتوارکے دن ہوئے ہیں، مولانا فضل الرحمان اور شاہد خاقان عباسی کی انتخابات سے متعلق اپنی اپنی رائے ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل منیر افسر چیئرمین نادراتعینات



پاکستان کی نگران وفاقی حکومت نے لیفٹیننٹ جنرل منیر افسر کو نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی یعنی نادرا کا چئیرمین مقرر کیا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل منیر افسر اس وقت پاکستان آرمی کے جنرل ہیڈ کوارٹر(جی ایچ کیو) میں آئی جی کمیونیکیشن اینڈ آئی ٹی تعینات ہیں۔
وفاقی کابینہ نے چیئرمین نادرا کیلئے لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر کے نام کی منظوری دی۔

لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر ہلال امتیاز (ملٹری) پاکستان آرمی اور اقوام متحدہ مشن میں آئی ٹی سے متعلق تکنیکی ترقی اور انتظام کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسرنے 2010کے سیلاب کے دوران جی آئی ایس کے شعبہ میں پبلک پالیسی رسپانس پر تحقیقی مقالہ مرتب کیا۔ وہ پبلک پالیسی اینڈ نیشنل سیکورٹی مینجمنٹ میں ایم فل ہیں۔
جیو گرافک انفارمیشن سسٹمز (جی آئی ایس) اور ریموٹ سینسنگ میں ایم ایس کیا۔ فوٹو میٹری کے ذریعے تیز رفتار جغرافیائی ڈیٹا تخلیق سے متعلق ان کے مقالے پر انہیں صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا گیاتھا۔ انہوں نے این ڈی یو واشنگٹن ڈی سی سے نیشنل ریسورس سٹریٹجی (سی اینڈ آئی ٹی انڈسٹری اینڈ سپلائی چین مینجمنٹ) میں ایم ایس کیا جہاں انہیں ایک ممتاز گریجویٹ قرار دیا گیا۔
میجر جنرل کی حیثیت سے وہ ڈی جی کمانڈ، کنٹرول، کمیونیکیشن، کمپیوٹرز اینڈ انٹیلی جنس (C41) ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر جنرل بھی رہے جو آئی ٹی کے مکمل انتظام کی ذمہ دار ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی کے بعد وہ انسپکٹر جنرل کمیونیکیشن اینڈ آئی ٹی کے ساتھ ساتھ کمانڈر پاکستان آرمی سائبر کمانڈبھی رہ چکے ہیں

پاکستانی نظام کے تین ماڈل : مشاہد حسین اور رضاربانی نے آگے بڑھنے کا راستہ بتادیا



اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی نے شفاف الیکشن کے انعقاد کے لئے سیاسی جماعتوں کی صلاحیت پرسوال اٹھا دیا جبکہ سینئر سیاستدان مشاہد حسین سید نے پاکستانی نظام کے تین ماڈل بتاتے ہوئے آگے بڑھنے کاراستہ بتادیا۔
پیر کو سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی سیاسی جماعت پر پابندی نہ ہو، سیاسی انجینئر نگ ہو گی توفری اینڈ فیئر الیکشن ممکن نہیں ۔انہوں نے کہا کہ مشاہد حسین تو آئندہ الیکشن کو فری اینڈ فیئر نہیں دیکھ رہے، ملک میں شفاف الیکشن کے لیے سب جماعتوں کو برابری کا موقع دیں۔
سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ معیشت کا معاملہ آئندہ حکومت ہی آ کر دیکھے گی، صرف الیکشن کا انعقاد سیاسی استحکام نہیں لاتا، اگر ہم سیاسی استحکام چاہتے ہیں تو الیکشن کے رزلٹ کو تسلیم کیا جائے، سول ملٹری تعلقات کی مساوات پر نظرِ ثانی کی جائے، اختیارات کے مثلث پر کام کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہر ادارہ آئینی حدود میں رہتے ہوئے اپنے کردار کو ادا کرے۔
اس موقع پرسینئر سیاستداں مشاہد حسین سید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک آرمی چیف کے وقت میں 5 وزرائے اعظم آئے، اس دور میں سیاسی عدم استحکام ہوا، ملک میں 3 ماڈل ہیں، ایک 2018ء کا ماڈل ہے جس میں سیاسی انجینئرنگ ہوئی، دوسرا ماڈل تھائی لینڈ کا ہے جس میں پاپولر لیڈر کو نااہل کیا گیا اور تیسرے ماڈل میں اردگان نے ملٹری اسٹیبلشمنٹ پر پابندی لگائی ۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ نظریہ ضرورت کو سپریم کورٹ نے دفن کیا لیکن سیاست میں موجود ہے۔ مشاہد حسین نے کہاکہ کوئی سیاسی جماعت، کوئی ادارہ اکیلے ملک کو موجودہ بحران سے باہر نہیں لے کر جا سکتا، یہ کام مل کر کرنا ہو گا۔

نواز شریف کی واپسی سے پہلے ن لیگ کے دو رہنماروٹھ گئے ، اجلاسوں سے غائب



کراچی( مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی سے پہلے ہی مسلم لیگ (ن) کے دو رہنما روٹھ کرپارٹی اجلاسوں سے غائب ہوگئے ۔
مسلم لیگ ن کے رہنمائوں میں ناراضی کی خبریں سوشل میڈیا پر کچھ روز سے سامنے آرہی تھیں  گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی اس حوالے سے رپورٹ بھی نشر کی ہے جس میں ن لیگ کے مرکزی رہنما محمد زبیر اور مرزا اشتیاق بیگ کی ناراضی کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
ٹی وی کے مطابق دونوں رہنمائوں نے مرکزی چیف آرگنائزر مریم نواز کوخط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ حال ہی میں مسلم لیگ ن میں شامل ہونے والے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن بھی دونوں کومنانے ان کے گھرگئے تاہم دونوں رہنمائوں نے استقبالیہ کمیٹی کے اجلاس میں آنے سے معذرت کرلی۔

سوات میں لڑکیوں کو کرکٹ میچ سے روک دیا گیا



سوات میں مقامی علما اور تحصیل چیئرمین نے لڑکیوں کوکرکٹ میچ کھیلنے سے روک دیا۔
سوات کے علاقے چار باغ میں لڑکیوں کی دو کرکٹ ٹیموں کے درمیان ایک میچ کا اہتمام کیا گیا تھاتاکہ خواتین کی ٹیم منتخب کی جاسکے۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے مطابق لڑکیوں کے کرکٹ میچ کوانعقاد سے قبل ہی اسے رکوا دیا گیا۔ایساایسا کیوں ہوا؟ اس بارے میں متضاد موقف سامنے آ رہے ہیں۔
میچ کے منتظم ایاز نائیک کے مطابق اس علاقے میں لڑکیوں کو کرکٹ کھیلنے کا بہت شوق ہے ۔ سوات کی کرکٹ ٹیم بنانے کے لیے بڑی تعداد میں لڑکیوں نے دلچسپی ظاہر کی تو ان کی سلیکیشن کے لیے یہ میچ رکھا گیا تھا۔
ایازنائیک کے مطابق ایک روز پہلے مقامی ریڈیو پر اس میچ کا اعلان کیا گیا تھا اور پھر مقامی سوشل میڈیا کے ایک چینل پر یہ خبر دی گئی کہ چار باغ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ میدان میں لڑکیوں کا کرکٹ میچ ہو رہا ہے۔ اس خبر پر لوگوں کا رد عمل سامنے آیا جس سے غلط تاثر پیدا ہو گیا حالانکہ سوات اور اس علاقے میں سکول کالجز میں لڑکیوں کی سپورٹس کی سرگرمیاں منعقد ہوتی رہتی ہیں۔
سوات کے ضلعی سپورٹس افسر عبیداللہ کاکہنا ہے بنیادی طور پر یہ میچ نجی سطح پر اور نجی گراؤنڈ میں منعقد کیا جا رہا تھا جس کی نہ تو مقامی انتظامیہ سے کوئی اجازت لی گئی تھی اور نہ ہی انتظامیہ اور سپورٹس افسر کو اطلاع دی گئی تھی۔
میدان میں سکیورٹی بھی تھی لیکن اس دوران چند علما اور تحصیل چیئرمین آئے اور میچ نہیں ہونے دیا گیا۔
کرکٹ کاشوق رکھنے والی اروا کہتی ہیں کہ ’ہم یہ چاہتی تھیں کہ لڑکوں کی طرح لڑکیوں کوبھی کھیلنے دیاجائے۔
حمیرہ نامی لڑکی نے بتایا کہ بھائیوں کے ساتھ میچ کی پریکٹس کرتی رہی ۔ میں بیٹنگ بہت اچھی کر لیتی ہوں۔ جب ہم وہاں پہنچے تو وہاں صورتحال ایسی نہیں تھی کہ ہم میچ کھیل سکتے۔ وہاں تو لوگ جمع تھے جنھوں نے ہمارا کرکٹ میچ ہی نہیں ہونے دیا اور ہم نا اُمید ہو کر اپنے گھروں کو واپس لوٹ آئے۔
شیماغفارکاکہناتھاکہ ایک ہفتے سے گھروں میں پریکٹس کررہی تھی لیکن میدان میں بڑی تعداد میں پولیس اور علاقے کے دیگر لوگ جمع ہو گئے اور کہا گیا کہ یہاں لڑکیوں کا کرکٹ میچ نہیں ہو سکتا۔
سوات سے تعلق رکھنے والے سینیئر صحافی فیاض ظفرکے مطابق سوات میں لڑکیوں کے میچ کو روک کر جو پیغام دنیا کے سامنے گیا، وہ درست اور علاقے کے لیے مناسب نہیں تھا۔

عالیہ رشید پی سی بی کی پہلی خاتون میڈیاڈائریکٹر مقرر



پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سینئر اسپورٹس جرنلسٹ عالیہ رشید کو ڈائریکٹر میڈیا اینڈ کمیونیکیشن مقرر کردیا۔
عالیہ رشید پچھلے 35 سال سے اسپورٹس جرنلسٹ کے طورپرکام کررہی ہیں اور گزشتہ 8 سال سے نجی وی چینل جیونیوزپرکرکٹ اینالسٹ کے طورپرکام کررہی ہیں۔
دنیا بھر میں دیگر کئی کھیلوں کی طرح کرکٹ پر بھی صرف مردوں کا راج نہیں رہا اور اب خواتین کرکٹ کے میدانوں سے لے کر کمنٹری باکس اور ٹی وی پر بطور تجزیہ نگار جگہ بناتی نظر آ رہی ہیں ۔

عالیہ رشید پی سی بی میں میڈیا ہیڈ کے طورپرکام کرنے والی پہلی خاتون ڈائریکٹرہیں ۔

پاکستان کی زینب عباس کو کرکٹ کا حصہ بنے کئی سال ہو گئے ہیں جو کمنٹری میں اپنانام بناچکی ہیں۔ زینب کہتی ہیں کہ ضروری نہیں آپ نے کرکٹ کھیلی ہو لیکن آپ کے پاس کھیل سے متعلق علم ہونا چاہیے

ملازمہ کو ماہواری کاطعنہ دینے پر باس کو37 ہزار پائونڈ جرمانہ



اسکاٹ لینڈ میں خاتون ماہواری کاطعنہ دینے اورنازیبا کلمات کہنے پرباس کو37 ہزارپائونڈ جرمانہ کردیاگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق خاتون ملازمہ کیرن ایک انجینئرنگ فرم ”تھیسٹل میرین” میں 1995 سے کام کر رہی تھیں ۔ جہاں انھیں ہتک آمیز سلوک اور امتیازی رویوں کا سامنا کرنا پڑا تھا جس پر کیرن نے عدالت سے رجوع کیا اور باس کے خلاف دائرمقدمے میں کہا کہ میں دو بچوں کی ماں ہوں اور حیض کے بند ہونے کے مراحل (مینوپاز) میں ذہنی دبائو اور اذیت کا شکار تھی ۔ جس کے باعث کام پر دھیان نہیں دے پا رہی تھی۔ کیرن نے عدالت کو بتایا کہ اس پر میرے باس جم کلارک نے طعنہ دیا کہ میں مینوپاز کو ایک بہانے کے طور پر استعمال کر رہی ہوں ۔ باس نے یہ بھی کہا کہ ہر ایک کو کوئی نہ کوئی درد ہوتا ہے۔ عدالت نے کیرن کے مقدمے پر فیصلہ سناتے ہوئے باس جم کلارک پر 37 ہزار پائونڈ جرمانہ عائد کیا جو وہ خاتون ملازمہ کو ادا کریں گے۔

افغان کرنسی بہترین کارکردگی دکھانے والی کرنسی قرار



        چالیس سال سے جنگ زدہ ملک افغانستان جہاں غربت اپنے پر پھیلائے راج کر رہی ہے وہاں امریکی ڈالر لگ بھگ 79 افغانی کے برابر ہے جبکہ 84 انڈین روپے ایک امریکی ڈالر کے برابر ہیں۔ پاکستان میں یہی ڈالر تقریباً 290 پاکستانی روپے میں مل رہا ہے۔ پاکستان کی نگران حکومت ڈالر کو قابو میں لانے کیلئے جو اقدامات کر رہی ہے بلاشبہ وہ قابل تعریف ہیں ۔انہی اقدامات کا نتیجہ ہے کہ آج ڈالر 300 سے نیچے آچکا ہے

        مالی معاملات پر رپورٹنگ کرنے والے ادارے’ ’بلومبرگ‘ ‘نے افغانستان کی کرنسی کو گذشتہ تین ماہ میں بہترین پرفارمنس دکھانے والی کرنسی قرار دیا ہے۔

        تاہم حیرانی ہے تو اس بات پر کہ ایک ایسا ملک جس کی حکومت‘ کو دنیا نے باقاعدہ طور پر تسلیم نہیں کیااور جو عالمی پابندیوں کی زد میں ہے اس کے بیرون ممالک اثاثے منجمد ہیں اور جہاں بھوک اور افلاس کے ڈیرے ہیں اس کی کرنسی میں ایسی کیا خاص بات ہے کہ یہ گذشتہ تین ماہ کے دوران دنیا کی ” بہترین پرفارمنگ“ کرنسی رہی ہے۔

        بلومبرگ کی رپوٹ کا کہناکہ رواں سال جولائی سے اب تک افغانستان کی کرنسی میں ڈالر کے مقابلے میں 9 فیصد بہتری آئی ہے جس کے بعد یہ کولمبیا کی’ ’پیسو“ اور سری لنکا کے’ ’روپے“ کے بعد تیسری بہترین کارکردگی دکھانے والی کرنسی کے طور پر سامنے آئی ہے۔

        اس بہتری کی بڑی وجہ طالبان حکومت کا کرنسی پر کنٹرول، امداد کی مد میں افغانستان کوملنے والے اربوں ڈالرز، بیرون ممالک مقیم افغان شہریوں کی طرف سے اپنے رشتہ داروں کو بھیجے جانے والی ترسیلات زر میں اضافہ ہے۔

        یاد رہے کہ ورلڈ بینک کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق افغانستان میں بسنے والے لگ بھگ 66 فیصد شہریوں کو بنیادی ضروریات زندگی بمشکل ہی میسرہیں جبکہ ملک میں بیروزگاری اپنے عروج پر ہے۔

ماسٹر ٹائل کے مالک شیخ محمود اقبال کروڑوں روپے کا بجلی بل ہڑپ کرنے پر گرفتار



ماسٹرٹائل کے مالک اور کاروباری شخصیت شیخ محموداقبال کو کروڑوں روپے کے بجلی بل ہڑپ کرنے پر گرفتار کرلیا گیا۔
گوجرانوالہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (گیپکو) نے شیخ محموداقبال کو سب سے بڑا ڈیفالٹر قراردے رکھا تھا۔
شیخ محمود اقبال نے گیپکو کو 12 کروڑ روپے کے چیک دے رکھے تھے ۔ چیک ڈس آنر ہونے پر تھانہ کامونکی میں شیخ محمود اقبال کے خلاف ایف آئی آر درج تھی ۔
شیخ محمود اقبال ماسٹر انڈسٹری کی دو فیکٹریوں کے حوالے سے کروڑوں روپے کے نادہندہ ہیں۔

عمران خان کی 9 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں ٹرائل کورٹس میں بحال



اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 9  مقدمات میں  ضمانت کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9مقدمات میں ضمانت خارج کئے جانے کا سیشن عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔

سیشن عدالت کے فیصلوں کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست منظور کرلی،عدالت نے حکم دیا کہ ضمانت کی درخواستیں سیشن کورٹ میں زیرالتوا تصور کی جائیں۔