Tag Archives: عمران خان

اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کی ہر خواہش پوری



اڈیالہ جیل میں قید چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ہر خواہش پوری کردی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جیل ذرائع کاکہناہےواک کرنے کیلئے زیادہ جگہ ،ورزش کیلئے ایکسرسائز مشین ،بیٹوں سے بات ،وکیلوں سے ملنے کی اجازت ،ٹی وی ،چارپائی ،میٹرس، کرسی ،میز،اخبار ،کتابیں ،اٹیچ باتھ ، 6ڈاکٹر ،3میل نرس ، ایک مشقتی بھی دیاگیا ہے۔

عمران خان کو ان کی مرضی کاکھانا جس میں دیسی مرغ بھی شامل ہے فراہم کیاجارہاہے،ورزش کے لئے عمران خان کوایکسرسائزمشین رکھنے کی اجازت دی گئی ہے

ذرائع کاکہناہے 10لاکھ روپے مالیت اور تقریباً 75کلووزنی ایکسرسائزمشین کوعرف عام میں منی جم کہاجاتاہے ،عمران خان کی خواہش پران کی بیرون ملک مقیم ان کے 2بیٹوں سے واٹس ایپ پربات بھی کروائی گئی ہے۔

جیل انتظامیہ منگل کو ان کی فیملی سے ملاقات کروارہی اور جمعرات کوان سے وکلاء ملاقات کرتے ہیں اب منگل کوبھی وکلاء کوعمران خان سے ملنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

بیٹوں سے ہر ہفتے بات کرائی جائے: عمران خان نے درخواست دائر کردی



چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ہر ہفتے بیٹوں سے بات کرانے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے ان کے وکلا نے درخواست آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت کے عملے کو جمع کرائی ۔

درخواست میں کہا گیا کہ عدالت نے 21 اکتوبر کو چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کرانیکا حکم دیا، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کرائی ۔

گزشتہ ہفتے کی طرح آج چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات نہیں کرائی جارہی۔درخواست میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا اپنے بیٹوں قاسم خان اور سلیمان خان سے بات کرنا حق ہے لہٰذا ہرہفتے کے روز چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کرانیکا حکم دیا جائے۔

چیئرمین پی ٹی آئی سے 10وکلا جیل میں ملاقات کر سکیں گے ،لسٹ ہائیکورٹ میں جمع



چیئرمین پی ٹی آئی سے 10وکلا جیل میں ملاقات کر سکیں گے ، سپرنٹنڈنٹ جیل نے چیئرمین پی ٹی آئی سے پوچھ کر لسٹ ہائیکورٹ میں جمع کرا دی۔

سپرنٹنڈنٹ جیل کے مطابق منگل اور جمعرات کو مذکورہ دس وکلا چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کر سکیں گے ۔

لسٹ میں حامد خان ، بیرسٹر علی ظفر ، شعیب شاہین ،شیر افضل مروت ، سلمان صفدر ، بیرسٹر عمیر نیازی ، سلمان اکرم راجہ ، بیرسٹر گوہر ، برہان معظم ، لطیف خان کھوسہ کے نام شامل ہیں۔

سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے اقدام پر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا نے اظہار اطمینان کیا ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے سہولیات فراہمی درخواست نمٹانے کا تحریری حکم جاری کردیا۔

سپرنٹنڈ نٹ جیل نے کہا فیملی ہفتے میں دو دن ملاقات کی درخواست دے تو قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے فیصلہ جاری کیا۔

عمران خان کو سائفر منظر عام پر لانے کااختیار نہیں تھا،سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے، اسلام آباد ہائیکورٹ



اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں  چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت مسترد کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے فیصلہ سنایا۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اخراج مقدمہ کی درخواست بھی مسترد کردی گئی ہے۔

علاوہ ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستِ ضمانت اور مقدمہ اخراج کی درخواستیں مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بادی النظر میں مقدمے میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی سیکشن 5 کا اطلاق ہوتا ہے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے بطور وزیراعظم سائفر کو وصول کیا اور بظاہر گم کردیا۔

تفصیلی فیصلے میں درج ہے کہ عمران حان کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ ’عمران حان پر بطور وزیر اعظم فرض تھا کہ وہ عوام کو مُلک کے خلاف ہونے والی سازش کے بارے میں آگاہ کرتے۔‘ اس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کہا کہ حکومت گرانے کی سازش سے عوام کو آگاہ کرنے کی دلیل میں اس لیے وزن نہیں کیونکہ ’درخواست گُزار کے پاس بطور وزیراعظم یہ اختیار نہیں تھا کہ وہ سائفر کو ڈی کلاسیفائی کرتے یا اس کا متن منظر عام پر لاتے۔

عدالتی فیصلے میں پاکستان کے دفترِ خارجہ کی پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ سائفر کو منظر عام پر نہیں لایا جاسکتا اور اسے صرف اس کے اصل مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جبکہ کسی خلاف ورزی کی صورت میں آفیشل سیکرٹس ایکٹ لاگو ہوسکتا ہے۔ اس فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم کے حلف میں بھی واضح ہے کہ وہ بلواسطہ یا بلاواسطہ کوئی خفیہ معلومات منظر عام پر نہیں لاسکتے جب تک ایسا کرنا ان کے فرائض کی انجام دہی کے لیے ضروری ہو۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے تفصیلے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دفتر خارجہ کے افسران کے بیانات سے واضح ہے کہ اس میں کوئی غیر ملکی سازش شامل نہیں۔ عدالت میں پیش کی گئی دستاویزات کے مطابق دفتر خارجہ کی پالیسی واضح ہے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ پالیسی کے مطابق سائفر کلاسیفائیڈ ڈاکومنٹ ہے جسے غیر مجاز افراد کے ساتھ شیئر نہیں کیا جا سکتا اور سائفر کو کچھ وقت کے بعد واپس فارن آفس جانا ہوتا ہے

سائفر کیس میں عمران خان کی ٹرائل روکنے اور ضمانت کی درخواست مسترد



 اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں ٹرائل روکنے اور ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔

 عمران خان کی جانب سے سائفر کیس میں ٹرائل روکنے اور ضمانت کیلیے درخواست دائر کی گئی جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل رکنی بینچ نے سماعت کی۔

پی ٹی آئی کے وکیل کی جانب سے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا جسے جمعے کے روز سنایا جانا تھا تاہم چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے کچھ دیر بعد ہی فیصلہ سنادیا۔

عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی ٹرائل روکنے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اسے ہدایت کے ساتھ نمٹا دیا۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی ٹی آئی کو شفاف ٹرائل کا حق دینے کی ہدایت بھی کی۔

واضح رہے  کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس کے اخراج اور  عمران خان  کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ 16 اکتوبر کو محفوظ کیا تھا۔

عمران خان نے سائفر کیس میں فردجرم کی کارروائی چیلنج کر دی



چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سائفر کیس میں فردجرم کی کارروائی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے وکیل سلمان صفدر اور خالد یوسف کے ذریعے درخواست دائر کی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے عدالت سے فردجرم عائد کرنے کی کارروائی کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

مدعی مقدمہ یوسف نسیم کھوکھر اور ریاست کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔

کیا اب جیل کا کمرہ بھی تڑوا دوں؟ جج کا عمران خان کے وکیل سے مکالمہ



چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف قائم سائفر کی اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی ہے۔

آفیشل سیکرٹ عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر عمران خان کے قانونی امور کے ترجمان اور وکیل نعیم پنجوتھا پیش ہوئے۔

نعیم پنجوتھا نے جج کے سامنے موقف اختیار کیا کہ آپ کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا، وکلا کو بھی عمران خان سے ملنے نہیں دیا جا رہا جبکہ اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کمرہ بہت چھوٹا ہے۔

خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات نے ریمارکس دیے کہ ہم نے اڈیالہ جیل میں عمران خان کے سیل کی دیوار تو تڑوا دی ہے اب کیا کمرہ بھی تڑوا دوں۔

نعیم پنجوتھا نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان کو جوڈیشل کمپلیکس میں پیش کرنے کے معاملے پر بہانے بنائے جا رہے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ اس کے علاوہ وکلا سے بھی نہیں ملنے دیا جاتا۔

جج نے کہا کہ عمران خان اہم شخصیت ہیں ان کی زندگی کا تحفظ تو ضروری ہے۔

بعدازاں جج ابوالحسنات نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے وکلا کی ملاقات کے حوالے سے ہدایات جاری کر دیں۔

عمران خان کی الیکشن کمیشن میں عدم پیشی پر سیکریٹری داخلہ طلب



الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی عدم پیشی پر سیکریٹری داخلہ کو طلب کر لیا

عمران خان کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ممبرسندھ نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے کی۔ اس موقع پر سابق وزیراعظم کے وکیل شعیب شاہین نے پیروی کی۔

سماعت کے دوران شعیب شاہین نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کی پیشی کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے کہ انہیں پیش کیا جائے مگر حکم پر عملدرآمد نہیں کیا گیا، کمیشن کی اصل توہین تو آج ہوئی ہے۔

اس کے موقع پر اے آئی جی آپریشنز پنجاب پولیس نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔ وہ خود بھی اس خدشے کا اظہار کر چکے ہیں۔

ممبرالیکشن کمیشن سندھ نے استفسار کیا کہ عمران خان کو جو کہہ رہے ہیں اس کے صحیح ہونے کا آپ کو یقین ہے؟۔

اے آئی جی نے الیکشن کمیشن میں عمران خان کی پیشی سے متعلق معذرت کی رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی۔

رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کی تجویز ہے کہ اڈیالہ جا کر الیکشن کمیشن سماعت کر سکتا ہے۔

ممبرالیکشن کمیشن نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر ایک شخص کو سیکیورٹی نہیں دی جا سکتی تو انتخابات کیسے ہوں گے۔

بعدازاں سیکریٹری داخلہ کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 13 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔

سائفر کیس: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود پر فرد جرم عائد



پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی پر سائفر کیس میں فرد جرم عائد کر دی گئی۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کی ہے۔

خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمدذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کرتے ہوئے فرد جرم عائد کی۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔

عدالت نے ٹرائل کا باقاعدہ آغاز کرنے کے لیے 27 اکتوبر کو گواہان کو طلب کر لیا۔

اس سے قبل پی ٹی آئی کے وکلا نے آج فرد جرم روکنے کے لیے درخواست دائر کی تھی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔

سائفر کیس کی سماعت کے موقع پر اڈیالہ جیل کے باہر سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے اور پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔

عمران خان کیلئے ورزش کی سائیکل اڈیالہ جیل پہنچا دی گئی، شاہ محمود قریشی کو بھی چارپائی مل گئی



چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے لیے ورزش کی سائیکل اڈیالہ جیل پہنچا دی گئی جبکہ شاہ محمود قریشی کو بھی چارپائی مل گئی ہے۔

یاد رہے کہ کچھ روز قبل چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نےعمران خان کو جیل میں ورزش کے لیے سائیکل مہیا کرنے کی استدعا کی تھی۔

وکیل شیراز رانجھا نے کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں ورزش کے لیے سائیکل مہیا کرنا چاہتے ہیں۔

جج نے کہا تھا کہ سائیکل کے حوالے سے تو میں پہلے ہی جیل حکام کو کہہ چکا ہوں، میں چاہتا ہوں کہ سائیکل کا غلط استعمال نہ ہو۔

عمران خان کی بیٹوں کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو : بیٹے جذباتی ہو گئے



پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی بیٹوں کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کرادی گئی، جس پر بیٹے دوران گفتگو جذباتی ہو گئے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل سے برطانیہ میں موجود ان کے بیٹوں کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کروادی گئی، آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کی ہدایات پر بات کروائی گئی۔
ذرائع کے مطابق وٹس ایپ ٹیلی فون کال 30 منٹ جاری رہی، ٹیلی فون کال ساڑھے 4 بجے سے 5 بجے تک کی گئی۔
جیل ذرائع کے مطابق سلیمان اور قاسم جیل میں قید اپنے والد سے گفتگو کرتے جذباتی ہوگئے جبکہ چیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے بیٹوں کو تسلی دی۔
یاد رہے کہ چئیر مین پی ٹی آئی نے بیٹوں سے بات کرونے کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا، پی ٹی آئی کے وکیل شیراز احمد رانجھا کے ذریعے درخواست دائر کی گئی تھی۔

توہین الیکشن کمیشن کیس ، عمران خان کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیئے گئے



 الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی توہین الیکشن کمیشن کیس میں حاضری کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیئے۔

 الیکشن کمیشن نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو چیئرمین پی ٹی ائی کو 24 اکتوبر کو پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، اس کے علاوہ ‏الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی ائی کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے لیے آئی جی اسلام اباد اور آئی جی پنجاب کو مراسلہ بھی لکھ دیا ہے۔

واضح رہے کہ ‏ توہین الیکشن کمیشن کے کیس میں 24 اکتوبر کو چیئرمین پی ٹی ائی پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔ ‏الیکشن کمیشن نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم بھی جاری کر دیا ہے۔