قاہرہ(این این آئی)مصر میں 3 ڈاکٹروں کے اس موقف کی سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر تعریف کی جا رہی ہے جنہوں نے 20 سالہ لڑکی کو بالائی مصر جانے والی ریل گاڑی کے اندر بچی کو جنم دینے میں مدد فراہم کی تھی۔
عرب ٹی وی کے مطابق جیسے ہی ٹرین اسیوط میں اپنے سٹیشن کے قریب پہنچی، مسافر ٹرین سے اترنے سے پہلے مسافر اپنے سامان کو لے جانے کے لیے بے صبری سے انتظار کر رہے تھے۔ تقریبا ایک گھنٹے سے بھی کم وقت بعد ایک بیس سالہ خاتون کی چیخ کی آواز آئی جو دردِ زہ میں متبلا تھی۔تمام مسافر آواز سن کر پریشان ہوگئے۔
ایسے میں پتا چلا کہ مسافروں میں گائنی کا ایک ڈاکٹر اور ان کی اہلیہ بھی موجود ہیں۔ انہوں نے ایک سرجن اور ایک پیرامیڈیک کو بھی تلاش کرلیا۔ یہ محض اتفاق تھا کہ زچگی کے وقت ٹرین میں یہ طبی عملہ موجود تھا۔
اسیوط کے اگلے اسٹیشن پر پہنچنے سے قبل پیدا ہونے والی اس بچی کا شمس رکھا گیا۔بالائی مصر میں ٹرین میں ماں اور اس کے بچے کی زندگی میں ڈاکٹروں کی کردار کو عوامی حلقوں کی طرف سے سراہا جا رہا ہے۔
مشکل وقت میں ڈاکٹروں نے ہمت دکھائی اور انہوں نے خاتون اور بچی کو بچالیا۔ اس آپریشن میں شامل ماہر امراض قلب ڈاکٹر عصام نان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اپنے صفحے پر لکھا کہ آج صبح کے وقت قاہرہ سے میری واپسی ہوئی۔
میں ملوی سٹیشن کے قریب پہنچا ایک لڑکی کی ٹرین کے اندر چیخنے کی آواز سنائی دی۔ جب ڈاکٹر اسلام ابو شامہ جو ایک گائناکالوجسٹ اور ان کی بیوی اورایک ماہر اطفال بھی اس کے پاس آیا، اور اس کے بعد ہم نے ٹرین کے کپتان کو اسے قریبی اسٹیشن پر روکنے کوکہا۔اس نے اسے ڈے روٹ سینٹر اسٹیشن پر روک دیا جہاں اس خاتون کی زچگی کا عمل مکمل ہوا۔