اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نگران حکومت نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے، غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری کے فیصلوں اور دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کے پیش نظر اہم تنصیبات اور اہلکاروں کی سیکورٹی بڑھا دی ہے۔
موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے باخبر ذرائع نے بتایا کہ غیر قانونی تارکین وطن کو پاکستان کی سرزمین سے 31 اکتوبر تک بے دخل کرنے کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے بصورت دیگر ان کی ملک بدری کا عمل اگلے روز شروع کر دیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ حکومت کا ڈیڈ لائن میں توسیع کا کوئی منصوبہ نہیں ہے کیونکہ اس کا تعین غور و خوض کے بعد کیا گیا ہے۔
اگرچہ حکومت نے غیر قانونی تارکین کو ملک بدر کرنے کی کوئی آخری تاریخ نہیں دی ہے لیکن معتبر حکام سے معلوم ہوا ہے کہ ڈیڈ لائن ختم ہونے پر دس ہفتوں کا آپریشن کیا جائے گا۔
ملک میں آئندہ جنوری کے آخری ہفتے میں ہونے والے انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے آخری تاریخ کا تعین کیا گیا ہے۔
ذرائع نے عندیہ دیا کہ اگر ایسے کچھ تارکین وطن کو دس ہفتوں کے اندر ملک بدر نہ کیا گیا تو انہیں شہری باشندوں سے الگ کر دیا جائے گا تاکہ وہ کسی بھی قسم کی مذموم سرگرمیوں میں ملوث نہ ہو سکیں۔
وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی جنہوں نے ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کا اعلان کیا، کابل انتظامیہ سے متعلق سوال کو ٹال دیا جیساکہ ملک بدری کی کارروائی کے لیے یہ اقدام کیا گیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کو اس کارروائی کے بارے میں اعتماد میں نہیں لیا جائے گا کیونکہ جن لوگوں کو ملک بدر کیا جا رہا ہے وہ یو این ایچ سی آر کے پاس کوئی حیثیت نہیں رکھتے۔