کوئٹہ: بلوچستان کے نگراں وزیر اطلاعات جان علی اچکزئی کا کہنا ہے کہ 27 دن کی مہلت ختم ہونے کے بعد افغان باشندوں کو بےدخل کرنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا جائے گا۔
جان علی اچکزئی کے مطابق ایپکس کمیٹی کے فیصلے کے مطابق بلوچستان میں دولاکھ 70 ہزار غیر قانونی طور پر رہنے والے افغان باشندوں کو بے دخل کیا جائے گا۔ بلوچستان میں پانچ لاکھ 84 ہزارافغان باشندوں میں سے 3 لاکھ 31 ہزارجسٹرڈ ہیں۔
کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہوئے نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ قومی مفاد میں غیر ملکیوں کو بے دخل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشگردی کے واقعات میں افغانی ملوث ہیں غیر قانونی طور پرآنے والوں کے ساتھ دہشگردی بھی آتی ہے۔ جنوری سے اب تک 24 بم حملے ہوئے جن میں سے 14 میں افغان باشندے ملوث تھے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رجسٹرڈ افغان باشندوں کی تعداد 3 لاکھ 31 ہزار ہے ، 5 لاکھ 84 ہزارافغان باشندوں میں سے 2 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی طور پر مقیم ہیں ۔
جان اچکزئی نے مزید بتایا کہ دس اکتوبر کو کوئٹہ میں ایپکس کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو کمزور ریاست کے طور پر نہ سمجھا جائے ، ہم کسی قسم کا دباؤ برداشت نہیں کریں گے۔
حکومت کے فیصلے کے بعد نادرا نے افغانستان سے آنے والوں کے لیے رفیوجی کارڈ بنانا بند کر دیئے ہیں۔
ترجمان نادرا کا کہنا ہے کہ رفیوجی کارڈ کی بندش کے بعد اب کوئی بھی نیا افغان مہاجر کے طور پر رجسٹر نہیں ہوسکتا۔ترجمان نے کہا کہ جن افغانیوں کے پاس رفیوجی کارڈزتھے، ان کی ویلیڈیشن بھی مارچ سے بند ہے۔