دنیا کی کسی بھی زبان میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

سپریم کورٹ میں ون مین شو ختم : نواز شریف کا آنا مشکل ہوگیا:فیصل کنڈی



پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل بیرسٹر گوہر خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس میں اچھا فیصلہ سنایا ہے، اپیل کے حق پر کسی کو اختلاف نہیں تھا، اختلاف اتنا تھا کہ کیا پارلیمان قانون میں تبدیلی کرسکتی ہے، اختلاف تھا کہ کیا قانون میں تبدیلی کیلئے آئینی ترمیم ضروری ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ہائیکورٹس کیلئے ایسا ہی قانون لے کر آنا چاہئے کہ صرف چیف جسٹس بینچز نہ بنائیں۔نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا نواز شریف اس وقت سزا یافتہ ہیں، ان کی اپیلیں مسترد ہوگئیں، ان کو جو ٹائم فریم دیا گیا تھا اس میں یہ واپس نہیں آئے، تو جس وقت بھی واپس آئیں گے تو قانون کے مطابق انہیںجیل ہی جانا ہے۔یہ جہاں بھی لینڈ کریں،قانون کے مطابق ان کی گرفتاری لازمی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ یہ درست سمت میں ایک قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ بادی النظر میں دیکھا جائے تو اپیل کا حق نہ ہونا بہت بڑی ناانصافی ہے۔
ملک احمد خان نے کہا کہ نواز شریف کی 5 سال کی نااہلیت والی سزا کا تعین پارلیمان کرچکی ہے، سزا معطلی پر وکلاء دیکھیں گے کہ اس پر کوئی صورت ہوئی تو نظر ثانی پر جائیں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کی بالادستی کی توثیق کی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ سارے ادارے اسی طرح اپنے اپنے کام کریں تو ملک ترقی کی طرف جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ون مین شو ختم ہوگیا ہے، اب فرمائشی پروگرام نہیں چل سکے گا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو ریلیف نہ ملا تو شاید وہ واپس نہیں آئیں گے، یہ عدلیہ کیلئے بہت بڑا امتحان ہوگا۔ اگر عدالت کہتی ہے کہ پہلے وہ گرفتار ہوں، ضمانت لیں اور پھر جلسہ ہوگا تو پھر 21 کو جلسہ تو نہیں ہوگا۔

Spread the love

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں




تازہ ترین

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Idraak.pk News. All Rights Reserved