غزہ میں جنگ بندی کے لیے عالمی سطح پر کوششیں تیز ہو گئیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل اور فلسطین تنازع پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہو گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا، متحدہ عرب امارات، ایران، ترکی اور اردن کے سربراہوں کے اس حوالے سے رابطے ہوئے ہیں جس میں بڑھتے تشدد اور کشیدگی پر قابو پانے کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
اماراتی صدر شیخ محمد بن زید النہیان اور امریکی صدر جوبائیڈن کے ٹیلی فونک رابطے میں کشیدگی فوری کم کرنے کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی ہم آہنگی پر غور کیا گیا جبکہ شہریوں کے تحفظ کو ترجیح دینے اور انسانی امداد کی ترسیل کے لیے محفوظ راہداری کھولنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
علاوہ ازیں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کا سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں دونوں رہنماؤں نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جنگی جرائم کے خاتمے پر اتفاق کیا۔
سعودی ولی عہد نے ترک صدر رجب طیب اردوان کو بھی ٹیلی فون کرکے اسرائیل کی جانب سے فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کی،ادھر متحدہ عرب امارات اور ایران کے وزرائے خارجہ کی ٹیلیفونک گفتگو میں عام شہریوں کے تحفظ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے اسرائیل حماس جھڑپوں میں ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ فلسطین کی سرزمین فلسیطینیوں کی ہے اور انھیں ایک آزاد ریاست کا مکمل حق حاصل ہے۔
دوسری جانب امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل پہنچ گئے ہیں، وہ کل عمان میں فلسطینی صدر محمود عباس اور اردن کے شاہ عبداللّٰہ دوم سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔