آئی سی سی ورلڈ کپ ادھورا چھوڑنے والی پاکستانی پریزینٹر اورسپورٹس اینکر زینب عباس نے بھارت سے ہنگامی طورپر نکلنے کی وجہ بتادی۔
سوشل میڈیا ایکس پر بیان جاری کرتے ہوئے زینب عباس نے ایک نوٹ لکھا جس میں کہا کہ’ میں خوش نصیب ہوں کہ مجھے دنیا میں جاکر کرکٹ پر کام کرنے کا موقع ملتا ہے،بھارت میں میرا تجربہ اچھا رہا، لوگوں نے میرے ساتھ اچھا سلوک کیا’۔
زینب عباس نے کہا کہ نہ مجھے بھارت سے ڈی پورٹ کیا گیا اور نہ ہی بھارت سے نکلنے کا کہا گیا البتہ آن لائن آنے والے لوگوں کے ردعمل نے مجھے خوفزدہ کیا۔
There was always intrigue on what lies on the other side, more cultural similarities than differences, rivals on the field but camaraderie off the field, the same language & love for art & a country with a billion people, here to represent, to create content & bring in expertise… pic.twitter.com/dvoRUASpmm
— zainab abbas (@ZAbbasOfficial) October 2, 2023
ان کا کہنا تھا کہ میری کسی پوسٹ سے جن لوگوں کا دل دکھا ان سے معذرت چاہتی ہوں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ایک بھارتی وکیل وینیت جندال نے الزام لگایا تھا کہ زینب عباس نے ہندو مذہب اور بھارت کےخلاف سوشل میڈیاپرپیغامات لکھے ، انہوں نے سوشل میڈیا تبصروں کو پریزینٹر سے منسوب کرتے ہوئے ان کے خلاف درخواست دائر کی اور انہیں ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا۔
بعد ازاں آئی سی سی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ زینب عباس نے براڈ کاسٹرز اور اپنے میڈیا منیجر کے مشورے سے سکیورٹی وجوہات پر بھارت چھوڑ دیا ہے۔ بھارتی وکیل نے زینب عباس کے بھارت چھوڑنے کو بڑی کامیابی بھی قرار دیا تھا۔