سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایک بہت بڑا “سینگ والا” دومکیت، جو ماؤنٹ ایورسٹ سے تین گنا بڑا ہے، پھٹ گیاہے اور اب زمین کی طرف بڑھ رہا ہے۔
لائیوسائنس کی ایک رپورٹ کے مطابق، دومکیت اپنی سردآتش فشاں سرگرمی کے لیے جانا جاتا ہے۔
دومکیت کے بارے میں کہا جاتاہے کہ یہ فعال برفانی آتش فشاں ہے۔
دومکیت کا قطر 18.6 میل ایک چھوٹے شہر کے سائز کے برابر ہے۔
یہ زمین کی سب سے بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سے پانچ گنا بڑھاہے، مائونٹ ایوریسٹ کی اونچائی29029 فٹ ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دومکیت اپنے اندرونی حصے پر شمسی تابکاری کی وجہ سے پھٹ گیاہےاوراس کے برفیلے مواد کو سینگ جیسی شکل میں زمین کی طرف آتے دیکھا جاسکتاہے ۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق ماہرین نے
نوٹ کیا ہے کہ دومکیت اس وقت زمین کی طرف چل رہا ہے ، اسے ہمارے سیارے کے قریب پہنچنے میں کچھ وقت لگے گا۔
دومکیت کے 21 اپریل 2024 کو زمین کے قریب ترین مقام تک پہنچنے کی توقع ہے۔ پھر اسے دوبارہ نظام شمسی میں پھینک دیا جائے گا اور سال 2095 تک واپس نہیں آئے گا۔