دنیا کی کسی بھی زبان میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

90 روز میں انتخابات کرانے کا کیس: وفاق اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری



سپریم کورٹ آف پاکستان نے 90 روز میں عام انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران الیکشن کمیشن پاکستان اور وفاق کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت 2 نومبر تک ملتوی کر دی ہے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کیس کی سماعت کے دوران صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو غلط بیانی سے کام نہیں لینا چاہیے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 90 روز میں عام انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کی، بینچ کے ممبران میں جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس امین الدین شامل ہیں۔

دوران سماعت پاکستان تحریک انصاف کے وکیل علی ظفر ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے۔

صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے عدالت کے سامنے دلائل دیے کہ ہم نے 5 اگست کو مشترکہ مفادات کونسل کا فیصلہ عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا تھا۔ جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ فوری نوعیت کا معاملہ تھا آپ نے جلد سماعت کے لیے درخواست کیوں نہ دی؟۔

وکیل عابد زبیری کا کہنا تھا کہ جلد سماعت کے لیے ہم نے درخواست دی تھی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست کو بروقت مقرر کر دیا جاتا تو اب تک فیصلہ ہو جاتا۔

عابد زبیری نے مشترکہ مفادات کونسل کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے 90 روز میں الیکشن کرانے کا حکم دینے کا مطالبہ کیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ چاہتے ہیں کہ انتخابات 2017 کی مردم شماری کے مطابق ہوں، جس پر عابدزبیری نے کہاکہ مردم شماری اور حلقہ بندیوں کی وجہ سے الیکشن میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ اسمبلی کی تحلیل کے بعد کب 90 روز پورے ہو رہے ہیں تو عابد زبیری نے کہا کہ 3 نومبر کو 90 دن ہو جائیں گے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اگر ہم 90 روز میں انتخابات کا حکم دیں تو اس پر عملدرآمد ہو جائے گا تو عابد زبیری نے کہا کہ نہیں۔ چیف جسٹس نے اس پر انہیں کہا کہ پھر درخواست میں ترمیم کر لیں۔

بعدازاں عدالت نے وفاق اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 2 نومبر تک ملتوی کر دی۔

Spread the love

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں




تازہ ترین

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Idraak.pk News. All Rights Reserved