استحکام پارٹی کے رہنما فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ 20 سے 25 ہزار نوجوانوں کو ماہانہ تنخواہ پر پروپیگنڈا کے لیے رکھا، میں اس کا چشم دید گواہ ہوں، مجھے ان کے ایجنڈے کا بخوبی علم تھا، اسی لیے عہدے سے ہٹایا۔
ترجمان استحکام پاکستان پارٹی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیزکو بدنام کرنے کیلئے نوجوانوں کے سوشل میڈیا کااستعمال کیا گیا، ٹرینڈ سیٹ کرکے ٹاپ ٹرینڈ پررہنا چیئرمین پی ٹی آئی کا پسندیدہ مشغلہ تھا۔
استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما فیاض الحسن چوہان نے فردوس عاشق اعوان کے بیان کی تصدیق کرتے ہوئے نجی ٹی وی ”آج نیوز“ کو بتایا کہ میں اس اسکیںڈل کاچشم دید گواہ ہوں، میری موجودگی میں پی ٹی آئی نے بھرتیاں کی۔
فیاض چوہان نے خود کو تمام معاملات سے بری الذمہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ چار افراد نے پورے سسٹم کو یرغمال بنارکھا تھا، جبران الیاس، ارسلان خالد اور اظہر مشوانی لاکھوں روپے کما رہے تھے، مجھے ان کے ایجنڈا کا بخوبی علم تھا، اسی لیے عہدے سے ہٹایا گیا۔