آئی سی سی نے ورلڈکپ میں پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان کھیلے گئے اہم میچ میں ڈی آر ایس سسٹم کی غلطی تسلیم کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک موقع پر پاکستان کو جیت کے لیے ایک وکٹ اور جنوبی افریقا کو 8 رنز درکار تھے، ایسے میں حارث رؤف کی ایک گیند جنوبی افریقی بیٹر تبریز شمسی کے پیڈ پر لگی تو پاکستان کی جانب سے ایل بی ڈبلیو کی زوردار اپیل کی گئی تاہم امپائر کی جانب سے کوئی جواب نہ دیا گیا جس پر پاکستان نے ریویو لیا۔
ریویو میں دیکھا گیا کہ گیند اسٹمپس سے ٹکرا رہی ہے لیکن اس کا آدھے سے زیادہ حصہ باہر ہے جس کے باعث قوانین کے تحت امپائر کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے تھرڈ امپائر نے تبریز شمسی کو ناٹ آؤٹ قرار دیا۔
میچ کے دوران ایک اور فیصلہ بھی سوشل میڈیا پر بحث کی وجہ بنا جس پر آئی سی سی کو وضاحت بھی دینا پڑی۔
جنوبی افریقا کی اننگز کے 19 ویں اوور میں اسامہ میر کی ایک گیند پروٹیز بیٹر رسی وین ڈر ڈوسن کے پیڈ پر لگی، اسامہ میر کی جانب سے زوردار اپیل کی گئی جس پر امپائر پال ریفل نے انہیں آؤٹ قرار دیا۔
پروٹیز بیٹر کی جانب سے امپائر کے فیصلے کے خلاف ریویو لیا گیا اور جب ٹی وی پر ڈی آر ایس ٹیکنالوجی کے ذریعے گیند کو دکھایا گیا تو اسامہ میر کی فلیپر گیند کو پہلے وکٹوں سے بہت باہر جاتے دکھایا گیا لیکن کچھ ہی لمحے بعد ایک اور ٹی وی ری پلے دکھایا گیا جس پر گیند وکٹوں کو چھو رہی تھی۔
یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد آئی سی سی کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا جس پر آئی سی سی کو معاملے کی وضاحت بھی دینا پڑی۔
آئی سی سی کی جانب سے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پہلے دکھائے گئے ڈی آر ایس ری پلے میں غلطی تھی جبکہ دوسرا ڈی آر ایس ری پلے درست تھا اس لیے وین ڈر ڈوسن کو 21 رنز پر آؤٹ قرار دیا گیا کیونکہ اسامہ میر کی فلیپر گیند سیدھی وکٹوں کو چھو رہی تھی۔