ضلع کرم میں قبائل کے درمیان 6 روز سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے، تازہ جھڑپوں میں مزید ایک شخص جاں بحق اور 3 زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق جھڑپوں میں راکٹ اور مشین گن سمیت بھاری اور خودکار ہتھیاروں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔اب تک جھڑپوں میں 20 افراد جاں بحق اور 41 زخمی ہو چکے ہیں۔
کشیدگی کے باعث کرم میں آمدورفت کے راستے اور انٹرنیٹ سروس تاحال بند ہے جبکہ مارکیٹوں میں اشیائے خورد و نوش اور ادویات کی قلت پیدا ہو گئی ہے، جھڑپوں کے باعث تعلیمی ادارے بند اور کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ جھڑپیں رکوانے کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب ہنگو اورکزئی سے آئے جرگہ ممبران نے مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ صدہ، پالش خیل، بوشہرہ ڈنڈا، مقبل گنج ،علیزئی، پیواڑ اور تری مینگل علاقوں میں عمائدین کا مذاکراتی عمل جاری ہے۔