قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سابق کپتان وسیم اکرم اپنی مرحومہ اہلیہ ہما کی بیماری اور ان کے انتقال پر بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔
حال ہی میں وسیم اکرم ایک پوڈکاسٹ میں شریک ہوئے جس دوران میزبان نے وسیم اکرم سے ان کی مرحومہ اہلیہ سے ہونے والی آخری گفتگو کا سوال کیا؟
وسیم اکرم نے بتایا کہ مجھے کمنٹری کے دوران ہما کی کال آئی کہ دونوں بیٹوں اور میرا گلا خراب ہے، اس کے بعد بچے ٹھیک ہوگئے لیکن ہما ٹھیک نہیں ہوئی، انہیں اسپتال میں ایڈمٹ کرلیا گیا۔
ڈاکٹرزہما کی بیماری کی تشخیص نہیں کرپائے تھے،انہیں کئی کئی اینٹی بائیوٹک انجیکشن لگائے گئےجس کے بعد ان کے گردے فیل ہوگئے۔
ہما کو علاج کیلئے سنگاپور لے جانا پڑا، میں نے ائیر ایمبولنس منگوائی جس میں ہمانے پوچھا میرے شوہر کہاں ہیں ؟ میں نے ہاتھ پکڑ کر کہا میں یہیں ہوں اس کے بعد وہ بیہوش ہوگئی۔
میں نے ایمبولینس میں ہی رونا شروع کردیا اس کے بعد ہماری ائیر ایمبولنس کو فیولنگ کیلئے چنئی لینڈ کرنا پڑا جہاں مجھے روتا دیکھ سب جمع ہوگئے اور وہاں انتظامیہ نے بغیر ویزوں کے ہما سمیت ہم سب کو اسپتال بھجوادیا جہاں وہ 3 سے 4 دن آئی سی یو میں رہی اور پھر انتقال کرگئی۔
دوران انٹرویو وسیم بیٹوں کو اہلیہ کے انتقال کی خبر دینے سے متعلق رو پڑے اور کہا میرے لیے دونوں بیٹوں کو والدہ کے انتقال کی خبر دینا بے حد مشکل تھا مجھے ہما کے لفظ یاد تھے وہ کہتی تھی وسیم زندگی چلتی رہتی تھی اور پھر میں نے اپنے بچوں کیلئے اور کچھ دوستوں کی مدد سے ایک بار پھر آگے کا سفر شروع کیا۔
واضح رہے کہ وسیم اکرم اور ہما مفتی کی شادی 1995 میں لاہور میں ہوئی تھی، 1996 میں دونوں کے یہاں بیٹا تیمور اور 2000 میں ان کے یہاں دوسرے بیٹا اکبر کی پیدائش ہوئی جب کہ 2009 میں ہما اچانک بیمار ہونے کے بعد انتقال کرگئی تھیں۔