واشنگٹن(این این آئی )تیل کی قیمت میں کمی کے تناظر میں امریکی ائیر لائنز کی ٹکٹوں کی فروخت میں زبردست تیزی دیکھی گئی تھی تاہم اب حالیہ ہفتوں میں تیل کی قیمتوں اور اس طرح ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ گزشتہ تین ماہ میں ٹکٹوں کی فروخت میں 20 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس صورتحال کی روشنی میں آسٹریلوی کمپنی کنٹاس نے کہا کہ وہ ہوا بازی کے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے ردعمل میں ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافہ کر سکتی ہے۔ فن لینڈ کے قومی کیریئر فن ایئر اور بارکلیز بینک کے حکام نے توقع ظاہر کی کہ دیگر بین الاقوامی کمپنیوں پر بھی یہی اصول لاگو ہوگا۔
یہ قدم اس سال تیل کی قیمتوں کی بلند ترین سطح 95 ڈالر پر ریکارڈ کیے جانے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ آئی اے ٹی اے کے مطابق 15 ستمبر کو جیٹ فیول 135 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گیا جب تیل کے ایک بیرل کی قیمت فی بیرل ڈالر 94 تک پہنچ گئی۔ یہ ماہانہ بنیادوں پر 9 فیصد اضافہ ہے۔ لیکن یہ اب بھی سالانہ بنیادوں پر قیمت تقریبا 2.5 فیصد کم ہے۔
یورپی ایئر لائنز کو اپنے عالمی حریفوں پر بڑا فائدہ اس طرح حاصل ہے کہ انہوں نے ایندھن کی قیمتوں میں شدید اتار چڑھا کے خلاف حفاظتی اقدام کر رکھے تھے۔ ان ائیر لائنز نے پیشگی خریداری کے معاہدے کرکے نقصان کو کم سے کم کیا ہے۔
یورپی کمپنیوں کے برعکس امریکی ایئرلائنز مشکل میں ہیں کیونکہ وہ عام طور پر ہیجنگ نہیں کرتیں۔ ان خدشات نے خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کی مناسبت سے حالیہ ہفتوں میں ائرلائن سٹاکس میں شدید فروخت میں اضافہ کیا ہے۔