Tag Archives: اسلام آباد ہائیکورٹ

عمران خان کو کھانے میں زہر دینے کا خدشہ، بشریٰ بی بی عدالت پہنچ گئیں



پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے جیل میں شوہر کی سیکیورٹی اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں معروف وکیل لطیف کھوسہ کے ذریعے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ عمران خان کو جیل میں کھانے میں زہر دیا جا سکتا ہے۔

بشریٰ بی بی نے ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں وزارت داخلہ، وزارت دفاع، وزارت قانون اور دیگر کو فریق بنایا ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران خان جیل میں جن سہولیات کے حقدار ہیں وہ انہیں نہیں مل رہی، سابق وزیراعظم کے ساتھ جیل میں غیر انسانی سلوک آئین کے آرٹیکل 9 اور 14 کی خلاف ورزی ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ عمران خان کو گھر کے کھانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

بشریٰ بی بی نے استدعا کی ہے کہ عمران خان کی جیل میں سیکیورٹی اور تحفظ کو یقینی بنایا جائے، اس کے علاوہ یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ ذمہ دار میڈیکل آفیسر کے ذریعے انہیں خالص خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ: سائفر کیس کی اِن کیمرا سماعت کی استدعا پر فیصلہ محفوظ



اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سائفر کیس میں اِن کیمرا سماعت کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی درخواست ضمانت کی ان کیمرا سماعت کے لیے ایف آئی اے کی درخواست پر سماعت کی۔

اس موقع پر ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر شاہ خاور اور عمران خان کے وکیل بیرسٹرسلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔

سپیشل پراسیکیوٹر شاہ خاور نے کہاکہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ٹرائل کو پبلک نہیں کیا جا سکتا، آج ہم ٹرائل کورٹ میں بھی ایک درخواست دائر کر رہے ہیں۔ انہوں نے موقف اختیار کیا کہ ضمانت کی درخواست کے دوران ہم نے کچھ اہم دستاویزات سامنے رکھنی ہیں۔ کچھ ملکوں کے بیانات بھی سامنے رکھنے ہیں، کارروائی پبلک ہونے کی صورت میں کچھ ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ جب درخواست ضمانت پر فیصلہ لکھا جائے گا تو وہ پبلک ہو گا، پھر اِن کیمرا سماعت کیوں کی جائے۔

اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیے کہ ضمانت کی درخواست پر ان کیمرا سماعت نہیں ہو سکتی، کوئی حساس بات ہو تو سماعت ان چیمبر ہو سکتی ہے۔

دوران سماعت اٹارنی جنرل منور اقبال نے سائفر کے کوڈ آف کنڈکٹ سے متعلق ہائیکورٹ کو آگاہ کیا۔

وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر چیف جسٹس ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کا چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم



اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سائفر کیس میں گرفتار چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں جیل مینوئل کے مطابق تمام سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا کا اسٹیٹس تبدیل ہو چکا۔

سزا معطلی ہونے کے بعد وہ انڈر ٹرائل قیدی ہیں جو اڈیالہ جیل رکھے جاتے ہیں۔ پھر چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل کیوں رکھا گیا ہے؟ انہیں اڈیالہ جیل شفٹ کیا جائے۔ سابق وزیراعظم کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا کر سہولیات سے محروم نہیں رکھنا چاہئے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل سہولیات اور ڈسٹرکٹ جیل اٹک سے سنٹرل جیل اڈیالہ منتقلی کی درخواست پر سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سائفر کیس میں انڈر ٹرائل قیدی ہیں۔ اسلام آباد کے تمام انڈر ٹرائل قیدی اڈیالہ جیل ہوتے ہیں پھر پٹیشنر کو اٹک جیل کیوں رکھا گیا ہے؟

چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا کا اسٹیٹس تبدیل ہو چکا۔توشہ خانہ کیس میں انہیں اٹک جیل رکھا گیا تھا وہ سزا معطل ہو چکی ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا جب سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری ہوئی تو عدالتی آرڈر اٹک جیل کا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کیونکہ وہ اس وقت اٹک جیل میں تھے اسی لئے جج نے آرڈر کیا۔کل کو آپ رحیم یار خان ٹرانسفر کر دیتے ہیں تو وہاں سے ٹرائل کریں گے؟چیف جسٹس نے کہا قانون کے مطابق اسلام آباد کے انڈر ٹرائل قیدی کو اڈیالہ جیل ہونا چاہئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل شفٹ کریں۔ شیر افضل مروت ایڈووکیٹ نے کہا چیئرمین پی ٹی آئی سپورٹس مین ہیں انہیں ایکسرسائز مشین فراہم کرنے اور اٹک جیل سے اڈیالہ منتقل کرنے کا تحریری آرڈر بھی جاری کیا جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کوشش ہو گی اڈیالہ جیل منتقلی کا آج ہی تحریری حکمنامہ جاری کردیں۔