Tag Archives: فلسطین

فلسطین کی حمایت کرنے پر معروف گلوکار عاطف اسلم کو تنقید کا سامنا



اسرائیل اور فلسطین کے تنازع میں جہاں مغربی دنیا اسرائیل کی حمایت میں کھل کر سامنے آئی ہے وہیں بھارت بھی مسلم دشمنی کے باعث اسرائیل کی حمایت کر رہا ہے۔

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جہاں براہِ راست کشیدگی کا سلسلہ جاری ہے وہیں سوشل میڈیا پر الگ سے ایک جنگ ہو رہی ہے۔

پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ گلوکار عاطف اسلم نے فلسطین کے مظلوم عوام کے حق میں آواز بلند کی ہے جس پر بھارتی صارفین کی جانب سے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

عاطف اسلم نے انسٹا گرام پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا کہ اسرائیل کی بمباری میں ہزاروں معصوم فلسطینیوں کی جانیں چلی گئی ہیں جس کا مجھے شدید دکھ ہے۔

گلوکار نے اللہ پاک سے رحم کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ اس مشکل وقت میں آئیں ساتھ کھڑے ہو جائیں۔

عاطف اسلم کی اس پوسٹ پر جہاں مسلم کمیونٹی نے ان کے موقف کو خوب سراہا وہیں بھارتیوں کو اس پر آگ لگ گئی ہے۔

عاطف اسلم کے ایک چاہنے والے بھارتی صارف نے انسٹا گرام پر لکھا کہ وقت آ گیا ہے کہ ایک پسندیدہ گلوکار کو انسٹا گرام سے اَن فالو کر دیا جائے۔

ایک اور بھارت صارف لکھتے ہیں کہ آپ کو پاکستان کو واپس بھیجنے کا فیصلہ بالکل درست تھا۔ اب آپ میرے پسندیدہ گلوکاروں میں شامل نہیں رہے۔

راہول نامی صارف نے ہمیشہ اسرائیل کے ساتھ کھڑے رہنے کی پوسٹ کر دی اور عاطف اسلم کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

غزہ میں صورتحال سنگین: شہدا کی میتیں رکھنے کیلئے مردہ خانوں میں جگہ کم پڑ گئی



اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کے باعث صورتحال سنگین ہو گئی ہے، اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 2600 سے زیادہ ہو گئی ہے، ہزاروں فلسطینی زخمی ہیں جبکہ 10 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو گئے ہیں۔

اسرائیل نے نقل مکانے کرنے والوں کو بھی نہیں بخشا اور اس دوران 250 نہتے فلسطینیوں کو قتل کرنے کے مناظر سامنے آئے ہیں، ان مناظر نے دنیا کو دہلا کر رکھ دیا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے ہسپتالوں پر بھی بمباری کی جارہی ہے، عرب نیشنل ہسپتال پر صیہونی فضائیہ کے حملے میں کئی ڈاکٹرز شہید ہو گئے۔

اسرائیل کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اتوار کو کیے گئے حملوں میں حماس کے کمانڈر معیتازعید کو شہید کر دیا گیا ہے۔

غزہ میں لگاتار بمباری کے باعث شہید فلسطینیوں کی میتیں رکھنے کے لیے ہسپتالوں کے مردہ خانوں میں جگہ کم پڑ گئی ہے، جس کے باعث میتیں آئس کریم کے ٹرکوں اور ریفریجریٹر گاڑیوں میں رکھی جا رہی ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کی تعداد 155 ہے، جبکہ اس سے قبل یرغمالی اسرائیلیوں کی تعداد 126 بتائی گئی تھی۔

اسرائیل نے معصوم لوگوں کے قتل کی تمام حدیں پارکردیں، صدرعلوی



اسلام آباد: پاکستان کے صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے غزہ میں فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم اور قتل عام کی شدید مذمت کی ہے ۔
اتوارکوسماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پراپنے پیغام میں صدر عارف علوی نے کہا کہ اسرائیل نے بچوں ، خواتین اور معصوم لوگوں کو قتل کرکے تمام حدیں پار کر دی ہیں، انسانی تاریخ میں کبھی بھی اتنے بڑے پیمانے پر ظلم اور بربریت نہیں دیکھی گئی جس کا مظاہرہ اسرائیل کررہا ہے،یہاں تک کہ پانی، بجلی، خوراک اور ادویات کی فراہمی بھی منقطع کر دی گئی ہے۔
صدرعارف علوی نے کہا کہ یہ امر افسوسناک ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کو فلسطینی عوام کی نسل کشی سے روکنے میں ناکام رہی ہے،میں اقوام متحدہ اور او آئی سی پر زور دیتا ہوں کہ وہ ان وحشیانہ کاروائیوں کو روکنے کے لیے فوری اجلاس بلائیں اور فلسطین میں مزید بربادی اور انسانی تباہی کو روکنے کے لیے ضروری طبی امداد، خوراک اور دیگر سامان فوری طور پر روانہ کریں ۔
پاکستان فلسطینی عوام کے لیے ایک آزاد ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے جو خطے میں پائیدار امن و استحکام کا واحد حل ہے۔

فلسطینی بھائیوں کی مدد کے لئے تیار ہیں،اسرائیل پالیسی میں تبدیلی نہیں آئی: پاکستان



نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ اسرائیل سے متعلق پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ پاکستان ہمیشہ سے فلسطین کے معاملے پر واضح موقف رکھتا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ اسرائیل 6 دہائیوں سے زیادہ عرصے سے فلسطینیوں پر ظلم کر رہا ہے، ہم غزہ کے گھیرائو کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال پر سعودی عرب سے رابطے میں ہیں، اوآئی سی کے 18 اکتوبر کو جدہ میں ہونے والے وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کروں گا۔ غزہ میں انسانی امداد کے لیے ہمارا اقوام متحدہ سے بھی رابطہ ہے۔

جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ اوآئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں انسانی المیہ ایجنڈے پر ہے۔

جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ چینی صدر کی دعوت پر چین کا دورہ کررہے ہیں، چینی قیادت سے ملاقاتوں میں دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال ہو گا۔ اس موقع پر وزیراعظم عالمی رہنمائوں سے بھی ملیں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ چین کے ساتھ سی پیک پر بات چیت چل رہی ہے، سی پیک معاملے پرسیکیورٹی سے متعلق بیرونی وجوہات کی وجہ سے مسائل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے تعلقات خراب ہونے کا تاثر درست نہیں۔ افغانستان پر جب بھی کوئی مشکل پڑی انہوں نے پاکستان کی طرف دیکھا۔ افغان حکومت نے زلزلہ زدگان کے لیے امداد کی اپیل کی ہے۔

خبردار! اگر زمینی حملہ کیا تو۔۔۔حماس نے جنگی تیاریوں ویڈیو جاری کر دی



فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کو غزہ پر زمینی حملے سے خبردار کیا ہے اور اپنی جنگی تیاریوں کی ایک ویڈیو جاری کر دی ہے۔

مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے جو فرضی ویڈیو جاری کی گئی ہے اس میں ٹینکوں کو نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

دوسری طرف حزب اللہ بھی لبنان کے مقبوضہ علاقے شیبا فارمز میں اسرائیل کے خلاف برسرپیکار ہے اور فوجی پوسٹوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اِدھر امریکا اسرائیل کی حمایت میں کھڑا ہے اور دوسرا بحری بیڑا بھیجنے کا اعلان کرتے ہوئے اسرائیل کے مخالفین کو ایک پیغام دیا ہے۔

ایران نے بھی سلامتی کونسل کو خبردار کر دیا ہے کہ اگر فلسطینیوں کی نسل کشی نہ روکی گئی تو حالات کسی کے کنٹرول میں بھی نہیں رہیں گے۔

دوسری جانب روس نے مطالبہ کیا ہے کہ سلامتی کونسل اسرائیل فلسطین جنگ بندی کے لیے قرارداد پر پیر کو ووٹنگ کرائے۔

اسرائیل کی غزہ پر بمباری جاری، شہید فلسطینیوں کی تعداد 2300 تک جا پہنچی



اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے درمیان جاری تنازع شدت اختیار کر گیا ہے اور اب اسرائیل کی جانب سے غزہ پر فضا، سمندر اور زمینی راستے سے حملے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے غزہ پر تینوں راستوں سے حملے کی تیاری کا کہا ہے مگر یہ نہیں بتایا گیا کہ ایسا کس وقت کیا جائے گا۔

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنے فوجیوں کو الرٹ رہنے کا کہتے ہوئے کہا ہے کہ اب جنگ کا اگلا مرحلہ آ رہا ہے جس میں غزہ پر زمینی حملہ کیا جا سکتا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے شمالی غزہ میں رہنے والے 1.1 ملین فلسطینیوں کو الٹی میٹم دے رکھا ہے کہ وہ علاقے چھوڑ دیں مگر فلسطینی عوام نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے نقل مکانے کرنے والوں پر بھی بمباری کی جار رہی ہے اور اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 2300 تک جا پہنچی ہے۔

عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے اسرائیل کے اس الٹی میٹم کی مذمت کی ہے جس میں فلسطینیوں کو علاقہ چھوڑنے کا کہا گیا ہے۔

ڈبلیوایچ او کے مطابق ہسپتالوں میں موجود مریضوں کو نقل مکانے پر مجبور کرنا موت کی سزا کے مترادف ہو گا۔

سابق موساد سربراہ نے اسرائیل کو غزہ میں زمینی آپریشن سے خبردار کر دیا



موساد کے سابق سربراہ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ غزہ میں زمینی آپریشن سے باز رہے۔

اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے جنگ کے اگلے مرحلے کے اعلان کے بعد موساد کے سابق سربراہ نے بن یامین نیتن یاہو کو مشورہ دیا ہے کہ غزہ پر چڑھائی کے بجائے تحمل کا مظاہرہ کیا جائے۔

اسرائیلی فورسز کی جانب سے بمباری کے بعد اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 2200 سے تجاوز کر گئی ہے، صرف ایک روز میں 400 سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے اب غزہ پر بری، بحری اور فضائی حملوں کی تیاری بھی کی جا چکی ہے۔

اسرائیل کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بمباری کے دوران اسرائیل پر حملے کی کمان کرنے والے حماس کمانڈر کو شہید کر دیا گیا ہے جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے 4 غیرملکیوں سمیت 9 یرغمالیوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔

غزہ میں اس وقت صورت حال انتہائی گھمبیر ہے، اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 4 لاکھ سے زیادہ فلسطینی بے گھر ہو گئے ہیں جبکہ 20 لاکھ سے زیادہ پانی سے محروم ہیں۔

حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ مزاحمتی گروپ اسرائیل کے ناپاک عزائم کو ناپاک بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

غزہ سے نقل مکانی کرنے والوں پر اسرائیل کی بمباری، شہید فلسطینیوں کی تعداد2300 تک پہنچ گئی



اسرائیل کی جانب سے غزہ کی سول آبادی کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے، اب تک کی کارروائیوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 2 ہزار 300 تک پہنچ گئی  ہے۔

اسرائیل کے طیاروں نے غزہ سے نقل مکانی کرنے والے 3 قافلوں پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں 70 فلسطینی شہید ہو گئے جبکہ سینکڑوں زخمی ہو گئے ہیں۔

غزہ کے شہریوں سے اظہاریکجہتی کے لیے مغربی کنارے پر کیے گئے مظاہرے پر بھی اسرائیلی فورسز نے فائرنگ کی ہے جس سے 16 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

دوسری جانب غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کے بعد یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کی لاشیں بھی ملنے لگی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے لبنانی سرحد پر فائرنگ کی ہے جس کے نتیجے میں ایک صحافی بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا جب کہ 6 زخمی ہو گئے۔

دوسری جانب لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کے 4 ٹھکانوں پر دھاوا بولا ہے۔ اب تک ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 1300 ہے۔

غزہ سے فلسطینیوں کا جبری انخلا قبول نہیں: سعودی عرب



سعودی عرب نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے جبری انخلا کو مسترد کر دیا ہے اور سویلین آبادی کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی ہے۔

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے برطانوی ہم منصب اور یورپی یونین کے اعلیٰ عہدے دار کو ٹیلیفون کر کے کہا ہے کہ اسرائیل پر زور دیا جائے کہ وہ عالمی قوانین کی پابندی کرنے کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کا بھی احترام کرے۔

سعودی وزیرخارجہ نے کہا کہ اسرائیل پر غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے پر زور دیا جائے تاکہ امدادی اشیا کی ترسیل ممکن ہو سکے۔

فیصل بن فرحان نے برطانیہ پر زور دیا کہ عالمی امن و سلامتی کے تحفظ کے لیے وہ اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔

دوسری طرف اسرائیلی میڈیا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا عمل روک دیا ہے۔

اسرائیل کا غزہ سے فلسطینیوں کے انخلا کا حکم، اقوام متحدہ کو تشویش لاحق



سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیوگوتریس نے اسرائیل کے اس الٹی میٹم کو خطرناک اور تشویشناک قرار دیا ہے جس میں اسرائیل نے فلسطینیوں کو غزہ سے نکلنے کا کہا ہے۔

انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کو غزہ سے نکلنے کے الٹی میٹم کے تباہ کن انسانی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کے متاثرہ علاقے پہلے ہی اسرائیلی محاصرے اور بمباری کی زد میں ہیں، اب اسرائیل کی جانب سے جو الٹی میٹم دیا گیا ہے یہ کم از کم 11 لاکھ فلسطینیوں پر لاگو ہو گا۔

سیکریٹری جنرل نے کہا کہ اس وقت جو صورتحال چل رہی ہے اس میں فلسطین کے متاثرین ایندھن، پانی اور خوراک جیسی بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کو الٹی میٹم دیا ہے کہ 24 گھنٹے میں غزہ خالی کر دیا جائے مگر فلسطینیوں نے اس الٹی میٹم کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اپنی سرزمین پر ڈٹے رہنے کا اعلان کیا ہے۔

روس غزہ پر اسرائیلی بربریت رکوانے کے لیے سامنے آ گیا



اسرائیل کی جانب سے غزہ پر چڑھائی کے بعد پیدا شدہ صورت حال پر روس میدان میں آ گیا ہے۔

روس کی جانب سے اسرائیل اور فلسطین کی لڑائی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد کا مسودہ پیش کر دیا گیا ہے۔

روس نے اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل کے بندہ کمرہ اجلاس میں مسودہ پیش کیا ہے۔

روس نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں جو مسودہ پیش کیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی جائے۔ روس نے شہریوں پر تشدد اور ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کا مطالبہ کیا ہے۔

روس کی جانب سے پیش کی گئی قرار داد کے مسودے میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ یرغمالیوں کو رہا کیا جائے۔

انہوں نے زور دیا ہے کہ انسانی بنیادوں پر متاثرین کو امداد کی فراہمی اور شہریوں کے محفوظ انخلا کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

اسرائیل کا غزہ پر زمینی حملہ، ٹینکوں سے چڑھائی کردی،حزب اللہ کاحماس کی مددکااعلان



اسرائیلی فوج نے 11 لاکھ فلسطینیوں کو انخلا کے لئے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دینے کے چند گھنٹوں بعد شمالی غزہ  میں ٹینکوں سے چڑھائی کردی ۔

اسرائیلی میڈیاکے مطابق اسرائیلی فوج کے درجنوں ٹینک غزہ میں داخل ہوگئے ہیں جہاں وہ مختلف علاقوں میں یرغمالیوں کا پتہ لگانے کیلئے چھاپے ماریں  گے اورعلاقے کو خالی کروائیں گے۔

قبل ازیں اسرائیل نے اقوام متحدہ کے حکام  سے رابطوں میں الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی غزہ کے 11 لاکھ رہائشی 24 گھنٹوں میں علاقہ خالی کردیں ۔اسرائیل کے وزیردفاع نے امریکی وزیردفاع کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ جسے جان عزیز ہے وہ غزہ سے نکل جائے ہم حماس کاصفایا کرنے آرہے ہیں۔

اس سے قبل اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے جاری بیان میں اعتراف کیاگیا تھا غزہ میں 6 روز کے دوران حماس کے ٹھکانوں پر 4 ہزار ٹن وزنی 6ہزار بم گرائے گئے ہیں۔ فضائی حملوں میں 3600 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔اسرائیلی بمباری میں 1800 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 587 بچے بھی شامل ہیں۔ غزہ کی آبادی 23 لاکھ کے لگ بھگ ہے جہاں اسرائیل کی بمباری سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی ہے۔

دوسری طرف حماس نے غزہ سے انخلا کاالٹی میٹم مسترد کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ  زمینی حملہ کیا گیا تو اسرائیل کی فوج کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے گا۔حماس ترجمان ابو عبیدہ کا کہنا تھا کہ جنگ کے آغاز پر ہی اسرائیلی فوج کا غزہ ڈویژن تباہ کردیا گیا تھا۔ القدس کے تحفظ کے لیے ایسی مزید کارروائیاں کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ آپریشن الاقصیٰ فلڈ میں توقع سے زیادہ کامیابی ملی ہے۔حماس کے اسرائیل پر گزشتہ ہفتے کیے گئے حملے میں ایک ہزار تین سو افراد مارے گئے  ہیں  جواسرائیل پر تاریخ کا سب سے بڑا حملہ سمجھا جاتا ہے۔حماس اور اسرائیل کے درمیان 7 روز سے جاری لڑائی اب شدت اختیار کرگئی ہے۔

حماس کااسرائیل پرنیا حملہ

حماس کی جانب سے جمعہ کے روز غزہ سے جنوبی اسرائیل میں راکٹ حملہ کیاگیا۔ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے جمعہ کی صبح 150 راکٹ فائر کیے ہیں۔

اسرائیل کے خلاف لاکھوں افراد کا مارچ

حماس کی اپیل پرعرب دنیا سمیت مختلف ممالک میں لاکھوں افراد اسرائیل کے خلاف سڑکوں پرنکل آئے۔ عراق، اردن اور انڈونیشیا میں نماز جمعہ کے بعد لوگ سڑکوں پر نکلے، مقبوضہ بیت المقدس میں بھی مسجد اقصیٰ کے اطراف مظاہرے کئے گئے۔امام کعبہ نے نمازجمعہ کے دوران فلسطینی بھائیوں کے لئے خصوصی دعا کروائی اس دوران امام کعبہ کے آبدیدہ ہونے کی ویڈیوبھی وائرل ہوئی ہے۔پاکستان میں اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، پشاور سمیت اور شہروں میں بھی فلسطین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالی گئیں۔ان ریلیوں میں شامل افراد نے فلسطین کے حق میں اور اسرائیل کے خلاف بینرز اُٹھا رکھے تھے۔ ۔

 حماس کا ساتھ دینے کے لیے ’مکمل تیار ہیں‘: حزب اللہ

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ہمسایہ ملک لبنان کا دورہ کیا ہے اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ سے ملاقات کی ہے۔ انھوں نے متنبہ کیا کہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف جاری جنگی جرائم بلاشبہ اجتماعی ردعمل کا باعث بنیں گے۔حزب اللہ کے نائب رہنما نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف جنگ میں حماس کا ساتھ دینے کے لیے ’مکمل طور پر تیار‘ ہیں۔ بیروت میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ ’وقت آنے پر‘ مداخلت کریں گے۔

اسرائیلی حملے میں13 یرغمالی ہلاک
حماس حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے پانچ مقامات کو نشانہ بنایا جن میں غیرملکیوں سمیت 13 قیدی ہلاک ہوگئے ہیں۔
حماس کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا جب اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا تھاکہ اس نے شمالی غزہ میں رات بھر 750 فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں حماس کی سرنگیں، فوجی کمپاؤنڈز، سینئر کارکنوں کی رہائش گاہیں اور ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے والے گودام شامل ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی اردن اورقطر آمد
امریکہ کے وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے دورے کے دوران اردن اورقطر کی قیادت سے ملاقاتیں کی ہیں۔ اعلیٰ امریکی سفارت کاروں نے عمان میں اردن کے شاہ عبداللہ کے ساتھ ساتھ فلسطینی صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کی ۔اردن کے بعدوہ قطرپہنچے ہیں  جس کے حماس کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں۔ بلنکن اس سے قبل اسرائیل کے دورے پر تھے جہاں انھوں نے اپنے ملک کی غیر متزلزل حمایت کا وعدہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کبھی بھی اکیلا نہیں رہے گا۔امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے قطری وزیرِ اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی کے ساتھ بھی دوحہ میں ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےامریکی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ غزہ میں عام شہریوں کے تحفظ کے لیے ’ہر ممکن کوشش کریں‘ اور اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ غزہ میں متعدد بے قصور خاندان متاثر ہوئے ہیں ۔ انھوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ امریکہ اسرائیل کے ساتھ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر غزہ میں ’محفوظ علاقے‘ قائم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
امریکی وزیردفاع بھی اسرائیل پہنچ گئے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن بھی اسرائیل کے وزیر دفاع سے بات چیت کے لیے اسرائیل پہنچے ہیں۔اسرائیلی وزیر دفاع نے تل ابیب میں کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ جس کو زندگی عزیز ہے وہ غزہ چھوڑ دے ہم غزہ سے حماس کا مکمل خاتمہ کرنے جارہے ہیں حماس نے جو بھی کیا یہ آئیڈیاایران کا تھا حزب اللہ اور حماس ایک سکے کے دو رخ ہیں، پیسہ اور آئیڈیا ایران نے فراہم کیا حماس نے اس پر عمل کیا ۔مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیردفاع نے کہا کہ امریکا جنگی بنیادوں پر اسرائیل کی مدد کرے گاکوشش کریں گے،ہم اسرائیل کے ساتھ ایسے کھڑے ہیں جیسے یوکرائن کے ساتھ کھڑے رہے ہیں ۔ گولہ بارود اور دفاعی ساز و سامان اسرائیل پہنچ رہا ہے۔ دوسری جانب برطانیہ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کی مدد کیلئے نگرانی کا طیارہ ، پی 8 طیارے اور میرین کی ایک کمپنی مشرقی بحیرہ روم بھیجے گا
طبی عملے کاغزہ چھوڑنے سے انکار
غزہ سٹی میں فلسطینی ہلال احمر کے ترجمان نیبل فرسخ کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ سے 24 گھنٹوں کے اندر دس لاکھ افراد کو بحفاظت منتقل کرنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔انھوں نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا ’ہمارے مریضوں کا کیا ہوگا؟ ہمارے لوگ زخمی ہیں، ہمارے پاس بوڑھے ہیں، ہمارے بچے ہیں جو ہسپتالوں میں ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ طبی عملے کے ارکان ہسپتالوں کو خالی کرنے اور مریضوں کو چھوڑنے سے انکار کر رہے ہیں۔لوگوں کے پاس جانے کے لیے کوئی جگہ نہیں ۔
غزہ خالی کرنے کاالٹی میٹم قبضے کی اسرائیلی سازش
حماس نے غزہ کے شمال میں رہنے والے لوگوں کو جنوب میں منتقل کرنے کے اسرائیل کے حکم کو ’جعلی پروپیگنڈا‘ قرار دیا ہے اور وہاں کے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسے نظر انداز کریں۔
ادھرایک مصری سیاستدان نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی غزہ خالی کرنے کااسرائیلی الٹی میٹم فلسطینیوں کو غزہ سے مصر منتقل ہونے پر مجبور کرنے کی کوشش ہے۔رکن پارلیمنٹ مصطفیٰ باقری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کہا، ’اس طرح فلسطینی کاز مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔ مصر کبھی بھی اس منصوبے میں شمولیت پر راضی نہیں ہوگا اور فلسطینی اپنی سرزمین نہیں چھوڑیں گے اور ثابت قدم رہیں گے، چاہے اس کے لیے کتنی ہی قربانیاں کیوں نہ دینی پڑیں۔
چار لاکھ23 ہزارافراد بے گھر ہوچکے

اقوام متحدہ کے مطابق غزہ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد 423,000 تک پہنچ گئی ہے ۔ اقوام متحدہ کے انسانی امور کے ادارے (او سی ایچ اے) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جمعرات کی شام تک گنجان آباد سیکٹر میں بے گھر ہونے والوں کی تعداد میں تقریباً 100,000 کا اضافہ ہوا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے مرکزی آپریشنز سنٹر اور بین الاقوامی ملازمین کو جنوب میں منتقل کر دیا ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی ہمدری کی ایجنسی (او سی ایچ اے) نے جمعہ کی صبح رپورٹ کیا کہ حماس اسرائیل تنازع شروع ہونے سے لے کر اب تک 23 امدادی کارکن ہلاک ہو چکے ہیں ۔ایجنسی نے 29 کروڑ 40 لاکھ ڈٓلر امداد کی اپیل ہے تاکہ غزہ اور مغربی کنارے میں تقریباً 13 لاکھ افراد کی مدد کی جاسکے، جس میں سے تقریباً نصف خوراک کی امداد کے لیے ہے کیونکہ غذائی اشیا ختم ہو رہی ہیں۔ او سی ایچ اے نے بتایا کہ بڑے پیمانے پر لوگ بے گھر ہو رہے ہیں، غزہ کی پٹی میں 24 گھنٹوں کے دوران بے گھر افراد کی تعداد میں 25 فیصد اضافہ ہوا ۔
اسرائیل کا غزہ، لبنان پر سفید فاسفورس ہتھیاروں کا استعمال
ہیومین رائٹس واچ نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے لبنان اور غزہ میں فوجی کارروائیوں میں سفید فاسفورس ہتھیاروں کا استعمال کیا، عالمی تنظیم نے مزید کہا کہ ایسے ہتھیاروں کے استعمال سے شہریوں کو سنگین خطرات لاحق ہیں، اور وہ طویل عرصے کے لیے زخمی ہوسکتے ہیں۔
ہیومین رائٹس واچ نے بتایا کہ اس نے 10 اکتوبر کو لبنان میں اور 11 اکتوبر کو غزہ میں لی گئی ویڈیوز کی تصدیق کی ہے جس میں غزہ اور اسرائیل، لبنان کی سرحد کے ساتھ دو دیہی مقامات پر فائر کیے گئے گولوں میں سفید فاسفورس کے متعدد دھماکے دکھائے گئے ہیں۔
فاسفورس بم کیاہے؟
سفید فاسفورس ایک کیمیائی مادہ ہوتا ہے جسے بموں، راکٹوں اور آرٹلری شیل پر پھیلایا جاتا ہے اور یہ مادہ اس وقت جلتا ہے جب اس کا سامنا آکسیجن سے ہوتا ہے۔اس کے کیمیائی ردعمل سے 815 ڈگری سینٹی گریڈ حرارت پیدا ہوتی ہے جس سے گاڑھا سفید دھواں اور روشنی بنتی ہے جسے فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔جب انسانی جسم پر یہ مادہ پہنچتا ہے تو انتہائی خوفناک زخم بنتے ہیں۔ اسے مکمل طور پر کیمیائی ہتھیار تصور نہیں کیا جاتا کیونکہ اسے زہر پھیلانے کی بجائے حرارت اور روشنی کے ذریعے استعمال کیا جاتا ہے ۔ سفید فاسفورس سے لہسن جیسی تیز بو خارج ہوتی ہے۔ سفید فاسفورس جسم کو بہت زیادہ جلا دیتا ہے، درحقیقت یہ انسانی جسم کے پٹھوں اور ہڈیوں تک کو جلا دیتا ہے۔