Tag Archives: غزہ

غزہ ملیا میٹ ،ہسپتال زخمیوں ، مردہ خانے لاشوں سے بھر گئے



24 ویں روز بھی اسرائیل کی غزہ پر بموں کی بارش ، وحشیانہ بمباری سے مزید سینکڑوں فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق وسطی غزہ میں اسرائیلی بمباری سے دیرالبلا کی مسجد بلال بن رباح بھی شہید ہو گئی ہے۔

مسجد کے ساتھ بے گھروں کی پناہ گاہ بنے مکانات بھی کھنڈر بن گئے، اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال کے قریب بم برسا کر القدس اسپتال کی جانب آنے والے راستوں کو تباہ کر دیا۔

غزہ میں بمباری سے ایک روز پہلے دنیا میں آنے والا بچہ بھی شہید ہو گیا۔ڈاکٹرز ود آوٹ بارڈرز کے مطابق اسپتال زخمیوں سے اور مردہ خانے لاشوں سے بھرے پڑے ہیں، شمالی غزہ کا علاقہ ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکا ہے۔

7 اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں شہدا کی تعداد 9ہزار سے زیادہ ، زخمیوں کی 20 ہزار تک جا پہنچی ہے۔

غزہ لہو لہو، فلسطینی شہداء کی تعداد8 ہزارسے تجاوزکر گئی



اسرائیل ہٹ دھرمی سے باز نہ آیا، غزہ میں جنگ بندی کا عالمی سفارتی دباؤ نظرانداز کرتے ہوئے صیہونی فورسز کی جانب سے نہتے شہریوں پرشدیدبمباری کی گئی ۔

اسرائیلی زمینی، فضائی اور بحریہ کی بمباری سے مزید 300سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔غزہ پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں بڑی تباہی پھیل گئی ہے اور تاحال درجنوں لاشوں کے ملبے تلے دبے ہونے کا اندیشہ ہے ۔

فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ حملوں میں شہدا کی تعداد 8ہزارہو گئی ہے جن میں 3600 سے زائد بچے اور 1800سے زائد خواتین شامل ہیں ۔

اسرائیلی فوج کے حملوں میں 22 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جبکہ 940 بچوں سمیت 1650 فلسطینی لاپتہ ہیں ۔

غزہ میں بدترین بمباری،زمینی حملہ،وائٹ فاسفورس کااستعمال، اقوام متحدہ نے جنگ بندی کی قرارداد منظور کرلی



 اسرائیلی بری، بحری اور فضائی فوج کی جانب سے شمالی غزہ پر 3 اطراف سے شدید بمباری کی گئی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں زمینی آپریشن مزید وسیع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی تباہ کن بمباری شدت کے ساتھ جاری ہے۔ اسرائیل نے فلسطینوں کیخلاف وائٹ فاسفورس کا استعمال کیا۔ اسرائیل غزہ کی پٹی پر بڑے پیمانے پر فضائی، زمینی اور سمندری حملے کررہا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ٹینک فلسطینوں کے گھروں پر گولہ باری کررہے ہیں

اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے مزید 300 فلسطینی شہید ہوئے ہیں جس کے بعد شہداء کی مجموعی تعداد ساڑھے سات ہزار کے قریب پہنچ گئی جبکہ 21 ہزار زخمی ہیں۔

حماس نے ہر محاذ اور ہر انداز میں اسرائیل کا مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ اقوام متحدہ نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور کرلی ہے۔

 عرب ممالک کی مشترکہ قرارداد اردن نے پیش کی جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، قرارداد کے حق میں 120، مخالفت میں 14ووٹ آئے جبکہ اس میں 45 ترامیم شامل کروائی گئیں۔

امریکا اور کینیڈا کو خفت کا سامنا کرنا پڑا، قرارداد میں ترمیم کرکے حماس کی مذمت کو شامل نہ کرواسکے، یہ نان بائنڈنگ قرارداد ہے جس پر عملدرآمد لازمی نہیں ہوتا۔

اسرائیلی جارحیت نہ رکی ، شہید فلسطینیوں کی تعداد 7 ہزار سے تجاوز



اسرائیلی جارحیت کے 20 ویں روز شہید فلسطینیوں کی تعداد 7 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری سے 481 فلسطینی شہید ہوئے۔

مجموعی طور پر اب تک 7028 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 2913 بچے اور 1709 خواتین شامل ہیں۔

فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی بمباری سے زخمی ہونے والے شہریوں کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

اسرائیلی بمباری کے باعث 940 بچوں سمیت 1650 فلسطینی لاپتہ ہیں۔ امکان ہے کہ لاپتا افراد تباہ شدہ عمارتوں کےملبے تلےدبے ہوئے ہیں۔

فلسطینی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت سے اب تک 12 ہسپتال اور 57 طبی مراکز مکمل طور پر ناقابل استعمال ہوچکے ہیں۔

2005 کے بعد سے اب تک غزہ کو 5 بار اسرائیلی جارحیت کا سامنا ہوا ہے اور اس بار ہونے والی شہادتیں گزشتہ 18 سال میں سب سے زیادہ ہیں۔

پاکستان کا سلامتی کونسل میں فلسطین کی بھرپور حمایت کا اعلان



پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس نے فلسطین کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے عوام کی جدوجہد کو دہشت گردی سے نہ جوڑا جائے، وہ اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ فلسطینیوں کو حق خودارادیت اور مکمل آزادی کا حق حاصل ہے۔

منیر اکرم کا کہنا تھا کہ ہم فلسطین کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اسرائیلی بمباری کے متاثرین کے لیے امداد لے جانے سے روکنا عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انہوں سیکیورٹی کونسل پر زور دیا کہ اسرائیل کو عالمی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذمہ ڈار ٹھہرایا جائے۔

غزہ میں قیامت کا منظر: اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 4700 ہو گئی



اسرائیل کی جانب سے نہتے فلسطینیوں پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے اور غزہ میں قیامت صغریٰ کا منظر ہے۔ اب تک ہونے والی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 4700 تک پہنچ گئی ہے۔ جبکہ 14 ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہیں۔

غزہ پر اسرائیلی بمباری سے شہید ہونے والوں میں 2 ہزار کے قریب بچے، ایک ہزار سے زیادہ خواتین شامل ہیں جبکہ فرائض کی انجام دہی کے دوران 21 صحافیوں نے بھی جام شہادت نوش کیا ہے۔

اسرائیلی جارحیت کے باعث غزہ میں قیامت صغریٰ کا منظر ہے، علاقے میں غذا کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے، اس کے علاوہ ادویات ناپید ہیں۔ ڈاکٹرز کو ہسپتالوں میں زخمیوں کے آپریشنز کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج کی غزہ میں داخلے کی پہلی کوشش ناکام ہو گئی ہے اور حماس کے عسکری ونگ نے اسرائیل کے 2 بلڈوزر اور ایک ٹینک تباہ کر دیا ہے۔

اس کے علاوہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے چین نے بھی اپنے 6 بحری جہاز تعینات کر دیئے ہیں جبکہ امریکی بحری بیڑا پہلے سے ہی مشرق وسطیٰ میں موجود ہے۔

اسرائیل کی غزہ پر بمباری میں فلسطین کی معروف شاعرہ شہید



اسرائیل اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان کشیدگی کے بعد غزہ پر اسرائیلی فوج کی بمباری کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کے نتیجے میں فلسطین کی معروف شاعرہ، مصنفہ و ناول نگار حباابوندا بھی شہید ہو گئیں۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی شاعرہ نے اپنی شہادت سے ایک روز قبل سوشل میڈیا پر لکھا تھا ”اگر ہم مرجائیں تو جان لیں کہ ہم ثابت قدم ہیں اور ہم سچے ہیں‘‘۔

حبا کو اپنے ناول ’’آکسیجن ازناٹ فاردی ڈیڈ‘‘سے شہرت ملی تھی، انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری کی گئی پوسٹ میں یہ بھی لکھا تھا کہ ہم کس جہنم میں رہ رہے ہیں اور ایسا کب تک چلتا رہے گا۔

اسرائیلی فوج کا غزہ پر زمینی حملہ پسپا، 2 بلڈوزر اور ایک ٹینک تباہ



فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی غزہ میں داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا ہے اور حملہ پسپا ہو گیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق خان یونس کے علاقے میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے۔

القسام بریگیڈز کا دعویٰ ہے کہ جھڑپ کے دوران اسرائیلی فوج کا ایک ٹینک اور 2 بلڈوزر تباہ کر دیے گئے ہیں۔ صیہونی فوجی گاڑیاں چھوڑ کر واپس بھاگ نکلے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوجی آہنی باڑھ کی مرمت کے لیے جانا چاہتے تھے کہ اس دوران ان کے ٹینک کو فلسطینیوں نے گھیر لیا۔ ایسی صورت حال میں فوجی ٹینک چھوڑ کر بھاگ نکلے۔

دوسری جانب اسرائیل نے بھی اعتراف کر لیا ہے کہ غزہ کی سرحد پر اس کا ٹینک تباہ ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث صورت حال تشویشناک ہے اور غزہ پر مسلسل بمباری کی جا رہی ہے، جبکہ اسرائیل نے اشارہ دیا ہے کہ وہ کسی بھی وقت زمینی فوج کے ذریعے غزہ پر چڑھائی کرے گا جبکہ دوسری جانب حماس نے خبردار کیا ہے کہ ایسا کرنے کی صورت میں اسرائیلی فوج کو نیست و نابود کر دیا جائے گا۔

غزہ کی صورتحال: بھارتی کمپنی نے اسرائیلی پولیس کو وردیوں کی سپلائی روک دی



بھارتی کمپنی کی جانب سے اسرائیلی پولیس کو وردیوں کی سپلائی روک دی گئی ہے۔

بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ کمپنی کی جانب سے یہ اعلان اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں ڈھائے جانے والے مظالم پر اٹھایا گیا ہے۔

اسرائیلی پولیس کو وردیاں سپلائی کرنے والی کمپنی کے ایم ڈی نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں ہسپتالوں پر بمباری ناقابل قبول ہے، وردیاں روکنے کا فیصلہ اخلاقی بنیادوں پر کیا گیا ہے۔

کمپنی کے ایم ڈی نے کہا کہ فلسطین میں بچوں اور عورتوں کا بھی قتل عام کیا جا رہا ہے جسے قبول نہیں کیا جا سکتا۔

بھارتی کمپنی نے کہا ہے کہ غزہ کے عوام محصور ہیں اور انہیں خوراک سمیت پانی کی سپلائی بھی معطل کی گئی ہے، اس لیے اخلاقی بنیادوں پر ایک فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسرائیل کی غزہ پر بمباری جاری، شہید فلسطینیوں کی تعداد 4300 سے متجاوز



اسرائیلی فوج اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان ہونے والی کشیدگی کے بعد غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے، اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 4300 سے تجاوز کر گئی ہے۔

اسرائیل کی جانب سے شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، قابض فوج ہسپتالوں اور عبادت گاہوں پر بھی حملے کر رہی ہے۔

اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی بمباری کے باعث غزہ کی پٹی پر 30 فیصد سے زیادہ گھر تباہ ہو چکے ہیں اور اب تک تقریباً 10 لاکھ افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے شیبافارمز سے متصل جنوبی لبنان کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے، اب امکان ہے کہ اسرائیلی فوج کسی بھی وقت غزہ میں زمینی کارروائی کے لیے داخل ہو سکتی ہے۔

دوسری جانب حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ اگر اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ نہ رکا تو یہ تنازع علاقئی جنگ میں بدل سکتا ہے جو خطرناک ہو گا۔

غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری، اسرائیلی فوج کو زمینی کارروائی کیلئے گرین سگنل



اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے، اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 3900 ہو گئی ہے جبکہ 13 ہزار 500 سے زیادہ زخمی ہیں۔

غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کو غزہ میں زمینی کارروائیوں کے لیے تیار رہنے کا گرین سگنل دے دیا گیا ہے جس کے بعد حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے عرب اور مسلم دنیا سے اسرائیل کی جانب مارچ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے رفاح میں گھروں پر بم برسائے گئے ہیں جس کے نتیجے میں 33 فلسطینی شہید ہو گئے جبکہ الزیتون کے علاقے میں چرچ کو نشانہ بنایا گیا ہے جہاں متاثرہ لوگ پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ مغربی کنارے میں الشمس پناہ گزیں کیمپ پر حملہ کیا گیا ہے جس سے 12 فلسطینی شہری شہید ہو گئے جبکہ خان یونس کے علاقے میں بمباری سے 7 شہادتیں ہوئی ہیں۔

فلسطینی حکام نے بتایا ہے کہ اب تک جتنے لوگ شہید ہو چکے ہیں ان میں 1500 سے زیاد بچے، ایک ہزار خواتین اور 120 بزرگ شہری بھی شامل ہیں، جبکہ تباہ عمارتوں کی تعداد میں اس حد تک اضافہ ہو گیا ہے کہ رضاکاروں کے لیے ممکن ہی نہیں کہ وہ ملبے تلے دبے تمام افراد کو نکال سکیں۔

فلسطینیوں کی مدد: امدادی سامان کے قافلے آج غزہ میں داخل ہوں گے



اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ بدستور جاری ہے، اسرائیلی فضائی حملوں سے متاثرہ فلسطینیوں کے لیے امدادی سامان کے قافلے آج غزہ میں داخل ہوں گے۔

مصر کے بارڈر پر اس وقت 100 ٹرک امدادی اشیا لے کر قطار میں لگے ہیں اور سرحد کھلنے کا انتظار کر رہے ہیں۔

پاکستان کی جانب ے بھیجا گیا سامان بھی مصر میں پہنچ چکا ہے اور راستہ کھلتے ہی غزہ کے متاثرین تک پہنچایا جائے گا۔

ابتدا میں امدادی سامان کے 20 ٹرک غزہ روانہ کیے جائیں گے، اب تک وینزویلا نے 30 ٹن امداد مصر پہنچا دی ہے، اس کے علاوہ روس کی جانب سے 27 ٹن امداد روانہ کی گئی ہے۔

پاک فوج اور این ڈی ایم اے کی جانب سے غزہ کے لیے بھیجے گئے امدادی سامان کی پہلی کھیپ میں ایک ہزار خیمے، 4 ہزار کمبل اور 3 ٹن ادویات شامل ہیں۔

عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ 20 امدادی ٹرک غزہ بھیجنا سمندر میں قطرے کی مانند ہے، اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر امدادی سامان سے بھرے ٹرک غزہ روانہ کیے جائیں۔