Tag Archives: آئی ایم ایف

71 کروڑ ڈالر کی قسط، آئی ایم ایف کا جائزہ مشن 2 نومبر سے پاکستان کا دورہ کرے گا



عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایف ایم) کی جانب سے پاکستان کو اسٹینڈ بائی معاہدے کی اگلی قسط جاری کرنے کے لیے جائزہ مشن 2 نومبر سے پاکستان کا دورہ کرے گا۔

عالمی مالیاتی ادارے کا جائزہ مشن اپنے دورے کے دوران پہلی سہ ماہی کے دوران کی اقتصادی کارکردگی کا جائزہ لے گا۔

نمائندہ آئی ایم ایف ایسٹرپیریز کے مطابق پاکستان آنے والے جائزہ مشن کی قیادت ناتھن پورٹر کریں گے۔

آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کو پاکستانی حکام کی جانب سے جولائی سے ستمبر تک کی معاشی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی۔

اگر آئی ایم ایف کا وفد مطمئن ہوا تو پھر اگلی قسط جاری کرنے کی سفارش کرے گا جس کی بنیاد پر آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کو 71 کروڑ ڈالر جاری کرنے کی منظوری دے گا۔

آئی ایم ایف کے دبائو پرایم ایل ون منصوبے کی لاگت میں 3ارب ڈالر سے زیادہ کمی کردی گئی



کراچی(این آئی)عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کے دبائو پر پاکستان ریلوے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے ایم ایل ون منصوبے کی لاگت میں تین ارب ڈالر سے زیادہ کمی کر دی گئی ہے۔

باخبرذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کیایم ایل ون ریل منصوبے کیلئے چینی قرضے پر تحفظات کے اظہار کے بعد منصوبے کی لاگت میں تین ارب ڈالر سے زیادہ کمی کر دی گئی ہے اور پشاور تا کراچی ایم ایل ون منصوبہ نو ارب اسی کروڑ ڈالر کے بجائے اب چھ ارب ستر کروڑ ڈالر میں مکمل ہوگا۔

ذرائع کے مطابق پشاورتاکراچی1750کلومیٹر طویل ریل منصوبہ تین مرحلوں میں مکمل ہوگا۔

فیزون میں2.7 ارب ڈالر،فیزٹو2.6 ارب،فیز تھری میں1.4ارب ڈالر خرچ ہونگے۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹرین کی آپریشنل اسپیڈ ایک سو ساٹھ کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم کرکے ایک سو چالیس کلو میٹر فی گھنٹہ تک کر دی گئی۔

تمام پل نئے بنانے کے بجائے صرف مخصوص مقامات پر اپ گریڈیشن ہو گی،منصوبہ مکمل ہونے پرملک میں نئی ٹرینوں کی تعداد بڑھ کر134ہوجائیگی۔

ذرائع نے بتایا کہ ایم ایل ون منصوبیکے نظرثانی شدہ پی سی ون اورڈیزائن کی جلد منظوری کا امکان ہے۔وزیراعظم کیدورہ چین کیدوران منصوبے کی فنانسنگ میں پیش رفت متوقع ہے۔

مشکلات کا شکار ملکی معیشت اب بہتری کی جانب گامزن



مشکلات کا شکار پاکستانی معیشت اب بہتری کی جانب گامزن ہے، اور شرح نمو میں بھی بہتری دیکھی جا رہی ہے۔

پاکستان کی شرح نمو مالی سال 2024 کے لیے 3.5 فیصد تک بہتر ہو گئی ہے جو 2023 کے لیے 0.3 فیصد تھی۔

اعدادو شمار کے مطابق پاکستان میں اگست 2023 تک پاور جنریشن میں 14 فیصد، ڈیزل سیل میں 11 فیصد اور پیٹرول سیل میں 8 فیصد سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

اعدادوشمار میں پاکستانی برآمدات کے حوالے سے بھی حوصلہ افزا خبر ہے کہ ستمبر 2023 میں پاکستان کی ملکی برآمدات 1.15 فیصد سے بڑھ کر 2.40 بلین ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔

پاکستان پیٹرولیم لمیٹیڈ (پی پی ایل) کی شرح نمو میں جو اضافہ دیکھنے میں آیا وہ ریکارڈ 42 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ کاٹن کی پیداوار 72 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں گندم کی پیداوار 28 ملین ٹن تک پہنچ چکی ہے جب کہ چاول کی پیداوار 9 ملین ٹن پہنچنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔

ماہ ستمبر کے دوران پاکستان کا تجارتی خسارہ 48.2 فیصد تک کم ہوا ہے جبکہ 2 ماہ کے عرصے میں ڈالر کی قدر میں 50 روپے سے زیادہ کمی واقع ہوئی ہے۔

پاکستان کے عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ معاہدے کامیابی کے ساتھ چل رہے ہیں، آئی ایم ایف، بین الاقوامی ترقیاتی بینک اور ورلڈ بینک سے پاکستان کو مجموعی طور پر 1.4 ارب ڈالر ملیں گے۔

پاکستان میں اس سال مہنگائی کی شرح 23.6 فیصد رہے گی، آئی ایم ایف



آئی ایم ایف نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی، جس میں پاکستان میں اس سال معاشی شرح نمو 2.5 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان میں موجودہ مالی سال مہنگائی کی شرح 23.6 فیصد رہے گی اور 2028 تک جی ڈی پی گروتھ 5 فیصد تک جانے کا تخمینہ ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال بے روزگاری کی شرح ساڑھے 8 فیصد تھی تاہم اس سال بے روزگاری کم ہوکر 8 فیصد پر آنے کا امکان ہے ،اس کے علاوہ  اس سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 1.8 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

عالمی ادارے کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہےکہ عالمی سطح پرکوروناوبا اور روس یوکرین جنگ کے اثرات برقرار ہیں۔

پاکستان میں اس سال مہنگائی کی شرح 23.6 فیصد رہے گی، آئی ایم ایف

آئی ایم ایف کی ہدایت پر یکم اکتوبر سے گیس قیمتوں میں اضافہ کی تیاریاں مکمل



اسلام آباد (آن لائن)آئی ایم ایف کی ہدایت پر نگران حکومت کی گیس قیمتوں میں اضافے کی تیاریاں مکمل کرلیں۔

ذرائع وزارت پٹرولیم کے مطابق یکم اکتوبر سے درآمدی اور مقامی گیس کی ایک ہی قیمت مقرر کیے جانے کا امکان ہے،گھریلو، کھاد اور کیپٹو پاور پلانٹس کے گیس ٹیرف میں سبسڈی ختم کیے جانے کا امکان ہے،آئندہ ای سی سی اجلاس میں گیس ٹیرف میں اضافے کی سمری پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

نگران حکومت نے گیس ٹیرف میں اضافے سے قبل صنعتی اور تجارتی شعبوں کو اعتماد میں لینا شروع کر دیا ہے،وزیر تجارت اور وزیر توانائی صنعتی شعبے کو اعتماد میں لے رہے ہیں،ملک کی مقامی گیس پیداوار 3.4 ارب مکعب فٹ یومیہ ہے،ملک میں ایک ارب مکعب فٹ گیس یومیہ درآمد کی جا رہی ہے۔

گیس کا گردشی قرض 2 ہزار 900 ارب روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا،آئی ایم ایف نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے گیس کے گردشی قرضے کو ختم کرنے کی شرط عائد کی ہے۔

عالمی سطح پر گیس نقصانات کی شرح 2 سے 3 فیصد ہوتی ہے،سوئی سدرن کے سالانہ گیس نقصانات کی شرح 15 فیصد جبکہ سوئی ناردرن کی 8.2 ہے،سوئی کمپنیوں کے نقصانات سے سالانہ 350 ارب روپے گردشی قرض میں شامل ہو رہے ہیں۔

اوگرا سوئی کمپنیوں کے یو ایف جی نقصانات کو کنٹرول کرنے میں مکمل ناکام رہا ہے،اوگرا نے یکم جولائی سے سوئی سدرن کیلئے 1 ہزار 350 روپے جبکہ سوئی ناردرن کیلئے 1 ہزار 239 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ٹیرف مقرر کیا تھا۔

گھریلو صارفین کو اوسط 450 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو گیس فراہم کی جاتی ہے،سلنڈر استعمال کرنے والے صارفین کیلئے یہ لاگت 5 ہزار 298 روپے بنتی ہے،اتنی ہی مقدار کی ایل این جی کی لاگت 4 ہزار 473 روپے بنتی ہے،گیس کمپنیوں کے عملے اور تنخواہوں میں کمی کی تجویز بھی تیار کی گئی ہے۔