Tag Archives: ڈالر

انٹر بینک میں ڈالر 23 پیسے مہنگا ہوگیا



کاروباری ہفتے کے پہلے روز پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں معمولی کمی ہو گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹر بینک میں ڈالرکی قیمت میں 23 پیسے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد ڈالر 280 روپے80 پیسے کا ہو گیا۔

یاد رہے گزشتہ کاروباری ہفتے کے احتتام پر ڈالر 280 روپے ،57 پیسے پر بند ہوا تھا۔

دوسری جانت اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا مثبت آغاز ہوا ، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس میں 177 پوائنٹس کااضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد انڈیکس 51 ہزار112 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا۔

گزشتہ کاروباری ہفتے کے آخری روز100 انڈیکس 50 ہزار 943 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

انٹر بینک میں پاکستانی روپیہ کے مقابلے میں امریکی ڈالر 9 پیسے سستا ہوگیا



انٹر بینک میں پاکستانی روپیہ کے مقابلے میں امریکی ڈالر 9 پیسے سستا ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق انٹربینک میں ڈالر سستا ہوکر 280 روپے کا ہوگیا ہے۔

یاد رہے گزشتہ روز امریکی ڈالر 21 پیسے اضافہ کے بعد 280 روپے 9 پیسے کی سطح پر بند ہوا تھا۔

انٹربینک میں امریکی ڈالر 280 روپے کا ہوگیا



امریکی ڈالر کی قدر کاروباری ہفتے کے تیسرے روز کم ہو گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کو کاروبار کے آغاز پر انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 57 پیسے کمی ریکارڈ کی گئی ، جس کے بعد ڈالر 280 روپے کا ہو گیا ہے۔

دوسری جانب اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا مثبت آغاز ہوا ، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس میں 161 پوائٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

کاروبارکے دوران انڈیکس 51 ہزار 189 پوائنٹس پر ٹریڈ کرتے دیکھا گیا ہے۔

انٹر بینک میں امریکی ڈالر سستا ہوگیا



کاروباری ہفتے کے دوسرے روز ابتدائی سیشن کے دوران  انٹر بینک میں امریکی ڈالر سستا ہوا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر 12 پیسے سستا ہونے کے بعد  279 روپے کا ہو گیا۔

یاد رہے گزشتہ روز کاروبار کے اختتام میں انٹر بینک میں ڈالر 279 روپے 12 پیسے کا تھا۔

پشاور میں رکشے سے ہزاروں ڈالر اور یورو برآمد



پشاور میں رکشا سوار سے بھاری تعداد میں غیر ملکی کرنسی برآمد کر لی گئی۔
پولیس کے مطابق جمیل چوک رنگ روڈ پر رکشا میں سوار سلمان نام کے شخص کا تعلق افغانستان سے ہے۔ سلمان سے برآمد ہونے والی کرنسی میں ایک لاکھ 75 ہزار یورو، 15 ہزار 4 سو ڈالر اور 4 ہزار سے زیادہ سعودی ریال برآمد کیئے گئے۔
پولیس نے قانونی کارروائی کے لیے کیس سی ٹی ڈی کے ٹیرر فنانسنگ سیل کے حوالے کردیا۔

امریکی ڈالر کی قدر میں مزید کمی، پاکستانی روپیہ مضبوط ہونے لگا



کاروباری ہفتے کے پانچویں روز کے ابتدائی سیشن میں امریکی ڈالر کی قدر مزید کمی ہو گئی ہے۔

فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹربینک میں دوران کاروبار ڈالر 81 پیسے سستا ہوگیا ہے۔

امریکی ڈالر کی قدر میں 81 پیسے کمی کے بعد انٹربینک میں ڈالر 278 روپے پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈالر کی قیمت کاروبار کے اختتام پر 278 روپے 81 پیسے تھی جبکہ اوپن مارکیٹ میں 280 روپے تھی۔

امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ کی گراوٹ بعض بینکوں کی ساز باز کا نتیجہ نکلی



اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بعض بینکوں کی مبینہ ساز باز کے نتیجے میں گزشتہ چند دنوں میں ڈالر کے مقابلے روپیہ کمزور ہوا جو کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے سٹہ بازوں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائیوں کے بعد جمعرات کو واپس ہوگیا۔

موقر قومی اخبار کی خبر کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں گرتا ہوا روپیہ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹوں میں بیک وقت واضح مارجن کے ساتھ مارکیٹ فورسز کے بنیادی اصولوں میں کسی واضح تبدیلی کے بغیر واپس اور مضبوط ہوا جس سے واضح طور پر اشارہ ملتا ہے کہ یہ بعض کمرشل بینکوں کی مبینہ ملی بھگت تھی جو اپنے فوائد اور منافع خوری کو بڑھانے کے لیے کرنسی مارکیٹ میں مبینہ طور پر ہیرا پھیری کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے تھے۔

اعلیٰ انٹیلی جنس ذرائع نے پس منظر میں ہونے والی گفتگو میں بتایا کہ تجارتی بینک دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایک مبینہ کارٹیل (گٹھ جوڑ) کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

ڈالر کودوبارہ ریورس گیئر لگ گیا، قیمت میں بڑی کمی



امریکی ڈالر کوروپے کے مقابلے میں ایک بار پھر ریورس گیئرلگ گیا، جس سے کرنسی ایکسچینج کی دونوں مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی۔
رواں کاروباری ہفتے کے دوران ڈالر مسلسل28 دن کی تنزلی کے بعد دو دن سے روپے مقابلے میں ڈالر کی قدرمیں اضافہ ہورہاتھا تاہم جمعرات کے روز ڈالر کی قیمت انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں کم ہوئی ہے۔
جمعرات کے روز انٹربینک میں ڈالر کی قدر ایک روپے 86 پیسے کی کمی سے 278 روپے 42 پیسے کی سطح پر آ گئی،بعدازاں دوپہر تک انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت مجموعی طور پر 2.38 روپے کم ہوکر 277.90 پیسے پرآگئی ۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی جمعرات کوڈالر 2 روپے کی کمی سے 279 روپے کا ہوگیا۔

نگران دور میں پٹرول48 ، ڈالر62 روپے سستا ہونے کی اصل وجہ کیا ہے؟



پاکستان میں ڈیڑھ ماہ کے دوران ڈالرانٹر بینک مارکیٹ میں 32 روپے اوراوپن مارکیٹ میں 62 روپے سستا ہوا جبکہ پٹرول کی قیمت 48 روپے کم آئی ۔
9 اگست 2023 کو قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگران حکومت کی تشکیل ہوتے ہی ڈالر کی قیمت روزانہ کی بنیاد پر بڑھتی جا رہی تھی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا گیاتھا۔
نگران حکومت قائم ہونے کے دو دن بعد ہی 16 اگست کو پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ کیا کیا گیا، یکم ستمبر کو دوسری مرتبہ اور 16 ستمبر کو تیسری مرتبہ پٹرولیم قیمتیں بڑھائی گئیں ۔اس طرح نگران حکومت کے دور میں پٹرول کی فی لٹر قیمت 331 روپے جبکہ ڈالر کی قیمت اوپن مارکیٹ میں 330 روپے اور انٹر بینک میں 307 روپے10 پیسے تک پہنچ گئی تھی ۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے جب عہدہ سنبھالا تو ڈالر کی قیمت 288.49 روپے تھی اور5 ستمبر کو ڈالر کا انٹر بینک ریٹ اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح 307.10 روپے تک پہنچ چکا تھا تاہم 6 ستمبر سے ڈالر کی قیمت میں کمی آنا شروع ہوئی اور 17 اکتوبر تک ڈالر تقریباً 32 روپے کی کمی کے ساتھ انٹر بینک میں 275 روپے80 پیسے کی سطح تک واپس آگیا ہے۔منگل کے روز کاروبار کے آغاز پر ڈالر کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی تھی جب ایک ڈالر کی قیمت ایک روپے سے زائد کمی کے بعد 276 روپے کی سطح سے بھی نیچے گر گئی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قیمت بیس پیسے اضافے کے بعد 277.03 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔


ڈالر کی قیمت میں کمی آنے کے بعد نگران حکومت نے پہلی بار یکم اکتوبر2023 کو پٹرول کی قیمت میں 8 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں11 روپے کمی کی پھر 16 اکتوبر کو پٹرول 40 روپے جبکہ ڈیزل 15 روپے سستا کیاگیا۔
پٹرول کی نئی قیمت 283 روپے 38 پیسے فی لٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 303 روپے 18 پیسے فی لٹرہوگئی ہے۔
ڈالراور پٹرول کی قیمتوں میں کمی کے نتیجے میں اجناس کی قیمتیں بھی کم ہوئی ہیں جبکہ ٹرانسپورٹ کرائے بھی کم کئے جارہے ہیں ۔
کرنسی کے کاروبار سے وابستہ ماہرین کا خیال ہے جب سے ریاستی اداروں نے کرنسی ، تیل اور اجناس کی سمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا تب سے قیمتوں میں کمی آناشروع ہوئی ہے اورمستقبل میں ڈالرکی قیمت مزید کم ہونے کی بھی پیش گوئیاں کی جارہی ہیں۔
واضح رہے کہ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی ہدایات پر ریاستی ادارے سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف ملک گیر سطح پرایک سخت آپریشن کر رہے ہیں ، افغانستان اور ایران کے ساتھ بارڈر پر سمگلنگ روکنے کے لئے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔
نگران وزیرداخلہ نے گزشتہ دنوں پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ آرمی چیف واضح کرچکے ہیں سمگلنگ میں ملوث اہلکاروں کاکورٹ مارشل ہوگا۔

ایک ہفتے کے دوران ڈالر کی قدر میں مجموعی طور پر 5 روپے کی کمی ریکارڈ



کراچی(این این آئی)کرنسی مارکیٹ میں روپے کی قدر میں بحالی کا سلسلہ تقریباً ایک ماہ سے جاری ہے۔

گزشتہ کاروباری ہفتے کے آخری روز انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 96 پیسے کمی ہوگئی، جس کے بعد ڈالر کا لین دین 277 روپے 62 پیسے پر بند ہوا۔

مرکزی بینک کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 5 روپے 6 پیسے کم ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت فروخت ایک روپے کمی سے 277 روپے پر آگئی۔

خیال رہے کہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کے بعد ملک میں ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی سامنے آرہی ہے، ڈالر کی قدر مسلسل گرنے سے پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے۔

روپیہ بہترین کارکردگی دکھانے والی کرنسی بن گئی۔ دو ماہ میں ڈالر کی قیمت میں 50 روپے سے زیادہ کمی دیکھنے میں آئی ہے، جس سے مالی سال 2024 کے لیے شرح نمو 3 اعشاریہ 5 فیصد تک بہتر ہوگئی۔

ڈالر277 روپے تک آگیا، نومبر میں قیمت 250 تک آنے کی پیش گوئی



انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی تنزلی اورروپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ کاروباری ہفتے کے آخری روز بھی جاری رہا۔
جمعہ کے روز مزیدتنزلی کے بعد ڈالر کے انٹربینک ریٹ 278روپے سے بھی نیچے آگئے جبکہ اوپن ریٹ بھی گھٹ کر 277روپے پر آگیا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 1 روپے 08پیسے کی کمی سے 277 روپے 50پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن وقفے وقفے سے طلب بڑھنے کیوجہ سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 96پیسے کی کمی سے 277روپے 62پیسے پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 1روپے کی کمی سے 277روپے پر بند ہوئی ہے۔ معاشی ماہرین نے ڈالر کی قیمت میں مزید کمی کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ نومبر کے اختتام تک آئی ایم ایف سے قرضے کی دوسری قسط ملنے کی صورت میں ڈالر کی قدر 260 تا 250روپے تک گھٹنے کی توقع ہے۔

مشکلات کا شکار ملکی معیشت اب بہتری کی جانب گامزن



مشکلات کا شکار پاکستانی معیشت اب بہتری کی جانب گامزن ہے، اور شرح نمو میں بھی بہتری دیکھی جا رہی ہے۔

پاکستان کی شرح نمو مالی سال 2024 کے لیے 3.5 فیصد تک بہتر ہو گئی ہے جو 2023 کے لیے 0.3 فیصد تھی۔

اعدادو شمار کے مطابق پاکستان میں اگست 2023 تک پاور جنریشن میں 14 فیصد، ڈیزل سیل میں 11 فیصد اور پیٹرول سیل میں 8 فیصد سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

اعدادوشمار میں پاکستانی برآمدات کے حوالے سے بھی حوصلہ افزا خبر ہے کہ ستمبر 2023 میں پاکستان کی ملکی برآمدات 1.15 فیصد سے بڑھ کر 2.40 بلین ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔

پاکستان پیٹرولیم لمیٹیڈ (پی پی ایل) کی شرح نمو میں جو اضافہ دیکھنے میں آیا وہ ریکارڈ 42 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ کاٹن کی پیداوار 72 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں گندم کی پیداوار 28 ملین ٹن تک پہنچ چکی ہے جب کہ چاول کی پیداوار 9 ملین ٹن پہنچنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔

ماہ ستمبر کے دوران پاکستان کا تجارتی خسارہ 48.2 فیصد تک کم ہوا ہے جبکہ 2 ماہ کے عرصے میں ڈالر کی قدر میں 50 روپے سے زیادہ کمی واقع ہوئی ہے۔

پاکستان کے عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ معاہدے کامیابی کے ساتھ چل رہے ہیں، آئی ایم ایف، بین الاقوامی ترقیاتی بینک اور ورلڈ بینک سے پاکستان کو مجموعی طور پر 1.4 ارب ڈالر ملیں گے۔