Tag Archives: ایف بی آر

پاکستان میں 90 فیصد کاشتکار ٹیکس نہیں دیتے: عالمی بینک



مکوآنہ (این این آئی) عالمی بینک نے کہا ہے کہ پاکستان میں 90 فیصد کاشتکار ٹیکس نہیں دیتے، زرعی آمدن پر انکم ٹیکس وصولی کی بہتری سے ٹیکسوں کا حصہ ایک فیصد بڑھ سکتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان ہم آہنگی نہ ہونے کے باعث ٹیکس وصولی متاثر ہوئی ہے۔

عالمی بینک رپورٹ کے مطابق ٹیکس اصلاحات پر عملدرآمد سے معیشت میں ٹیکس کا حصہ 2 فیصد بڑھ سکتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 11 کروڑ 40 لاکھ افراد برسر روزگار ہیں اور 80 لاکھ افراد انکم ٹیکس میں رجسٹرڈ ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ایف بی آر کا ٹیکسز کے لیے نظام تاحال پیچیدگیوں کا شکار ہے۔

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز ایف بی آر کی بھی نادہندہ نکلی



کراچی(این این آئی)پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے)کے مالی معاملات مزید سنگین ہوگئے۔

قومی ایئر لائن ایف بی آر کی بھی نادہندہ نکلی، پی آئی اے نے وعدہ کے باوجود اکتوبر میں ایف بی آر کو ایک روپے کی بھی ادائیگی نہیں کی۔

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے مالی معاملات مزید سنگین رخ اختیار کر گئے۔

پی آئی اے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا بھی نادہندہ نکلی۔رپورٹ کے مطابق پی آئی اے نے وعدہ کرکے اکتوبر کے مہینے میں ایف بی آر کو ایک روپے کی بھی ادائیگی نہیں کی۔

قومی ایئر لائن نے اکتوبر میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 4 ارب روپے ادا کرنے تھے، پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی جانب سے ایف بی آر کو 75 کروڑ روپے دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ادا نہ کرنے کے سبب ستمبر میں پی آئی اے کے اکائونٹس منجمد کردیئے گئے تھے

ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز کے ملازمین کا 100 فیصد الاؤنس بحال



اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے یکم نومبر سے ہیڈ کوارٹرز میں کام کرنے والے 17ویں گریڈ اور اس سے اوپر کے تمام ایف بی آر کے ارکان کے 100 فیصد ایگزیکٹو الاؤنس کو بحال کر دیا ہے ۔

موقر قومی اخبار کی خبر  کے مطابق اعلیٰ ایگزیکٹو آفس سے اس سمری کی منظوری سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت یہ نقطہ نظر رکھتی ہے کہ فیلڈ فارمیشن افسران جو کہ ایف بی آر میں کام کرتے ہین وہ ’ اپنا خیال ‘ خود رکھ سکتے ہیں اورانہیں اس وقت مزید کسی الاؤنس کی ضرورت نہیں ہے۔

اس پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک ریٹائرافسر نے کہا ہے کہ پہلے مرحلے میں ایف بی آرہیڈکوآرٹر کے افسران کو الاؤنس دیاجائےگا اور اب فیلڈ فارمیشن کے افسران کےلیے دوسرے مرحلے میں مستقبل میں یہ کسی بھی وقت کر دیاجائےگا۔

ایک دوسرے عہدییدار کا کہنا ہے کہ یہ امتیازی چیز ہے اور فلیڈ افسران کوایگزیکٹو الاؤنس سے محروم رکھا گیا ہے۔ فیلڈ افسران ہی سب سے زیادہ مشکل کام کرتے ہیں تاکہ آمدن کا ہدف حاصل کیاجاسکے۔

اس اعلامیے سے ان میں مایوسی پیدا ہوگی ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ الاؤنس 2016 سے منجمد تھا لیکن اب جب اسے بحال کیا گیا ہے تو صرف ہیڈکوآرٹر میں کام کرنے والے افسران کےلیے بحال کیا گیا ہے۔

سرکاری ڈیٹا کے مطابق ہیڈکوآرترز مین تعینات گریڈ ایک سے 22 تک کے تمام سرکاری نوکروں کی پوسٹوں کی تعداد 1066 ہے جبکہ ان پر اس وقت 1053 افراد کام کر رہے ہیں۔

نگراں حکومت کا پرچون، زراعت اور رئیل سٹیٹ پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ



اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نگران حکومت ایف بی آر کا 92 کھرب روپے کا ٹیکس ہدف پورا کرنے کےلیے پرچون، زراعت اور رئیل اسٹیٹ سیکٹرز پر ٹیکس عائد کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے جبکہ ایک منصوبہ منقولہ اثاثوں پر دولت ٹیکس لگانے کا بھی ہے ۔

موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت آئندہ دو سال میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 15فیصدپر لائے گی۔غیر منقولہ املاک پر کیپیٹل گینز ٹیکس کو معقول بنانا بھی کارڈ ز پر ہے جس سے اشارے ملتے ہیں کہ اس میں مزید اضافہ کیاجائےگاتاکہ پاکستان میں جی ڈی پی ریشوبڑھائی جاسکے۔

ایف بی آر معیشت کو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں لانے کےلیے ’ ڈیجیٹائزیشن‘ کا منصوبہ بنارہی ہے ۔ اس ضمن میں جن سیکٹرز کو منتخب کیا گیا ہے وہ تمباکو، چینی ، کھاد ، سیمنٹ اور دیگر شامل ہیں۔

یہاں سے ہونے والے ٹیکس زیاں کو روکا جائے گا۔ سرکاری عہدیدار نے مزید بتایا کہ اب سے پوائنٹ آف سیلز ، سنگل ونڈو اور ڈیجیٹل انوائسنگ پوری طرح سے نافذ کی جائیں گی۔ ایف بی آر قانون کو دستاویزی شکل دینے پر کام کر رہا ہے تاکہ اسے آرڈیننس کے ذریعے نافذ کرنے سے پہلے اس پر وسیع تر اتفاق رائے حاصل کیاجاسکے۔

ایف بی آر ٹیکس ریٹرن کے عمل کو سادہ بنانے کے منصوبے اور ود ہولڈنگ ٹیکس کے نظام میں اصلاحات پر بھی کام کر رہا ہے۔ مزید برآں عدالت میں تاخیر کے شکار مقدمات حل ہوجائیں تو اضافی 3 کھرب روپے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

علاوہ ازیں اپیل کے عمل کو ٹھیک کرنے کےلیے فوری درستی کی ضرورت ہے اور ایک ایسا متبادل نظام بنانے کی ضرورت ہے کہ تنازعات کو حل کیاجاسکے۔ حکومت کی داخلی ورکنگ سے پتہ چلتا ہے کہ ٹیکس کی جی ڈی پی کے لحاظ سے شرح 9.6 فیصد ہے جبکہ ایف بی آر کی ٹیکس ٹو ڈی جی پی ریشو 8.5 پر کھڑی ہے اور گزشتہ مالی سال میں صرف 74 کھرب روپے کا ٹیکس جمع کیاجا سکا تھا۔

ایف بی آر نے آئندہ دو سال کےلیے 130 کھرب کا ٹیکس ہدف تجویز کیا ہے جو کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو 15 فیصد بنتا ہے۔

ایف بی آر نے تخمینہ لگایا ہے کہ 5.6 ٹریلین کا گیپ ٹیکس پر کمزور عملدرآمد کا شاخسانہ ہے

ایف بی آر کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے مزید کہا ہے کہ ٹیکس کو 30 کھرب روپے تک بڑھایا جاسکتا ہے اگر جنرل سیزل ٹیکس کے نظام میں بہتر ی پیدا کرلی جائے اسی طرح اگر انکم ٹیکس میں بہتری ہوجائے تو ٹیکس 18 کھرب روپے بڑھ سکتا ہے اور کسٹم ڈیوٹی و فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سے 8 کھرب روپے بنائے جاسکتے ہیں۔

انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع



فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا اعلان کر دیا ہے۔

ایف بی آر کے مطابق انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 214 اے کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے تاریخ میں توسیع کی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ مختلف تجارتی تنظیموں اور ٹیکس بار ایسوسی ایشنز کی درخواستوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تاریخ میں 31 اکتوبر تک توسیع کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ 30 ستمبر مقرر تھی۔

ایف بی آرکا سسٹم ریٹرن فائلنگ کی سہولت کو یقینی بنانے کے لئے مکمل طور پر فعال ہے، ترجمان



اسلام آباد (این این آئی)ترجمان نے کہاہے کہ ایف بی آرکا سسٹم ریٹرن فائلنگ کی سہولت کو یقینی بنانے کے لئے مکمل طور پر فعال ہے۔

جاری اعلامیہ کے مطابق ایف بی آر کو لکھے گئے ایک خط میں کراچی ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے کچھ مسائل کا ذکر کیا ہے جن کا یا تو تعلق ٹیکس سال 2023 کے ریٹرن فائل کرنے سے نہیں ہے یا انہیں پہلے ہی حل کیا جا چکا ہے۔

ایف بی آر نے ہمیشہ ٹیکس دہندگان اوران کے نمائندوں بشمول کراچی ٹیکس بار ایسو سی ایشن کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل کو بروقت حل کرنے میں تیزی سے کام کیا ہے۔

اس حقیقت کا اعتراف کراچی ٹیکس بار ایسو سی ایشن / پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے ایف بی آر کے ساتھ مختلف خط و کتابت میں تحریری طور پر بھی کیا ہے۔مزید برآں اس سال اب تک کسی کی طرف سے سسٹم کی سست روی یا سسٹم کی خرابی سے متعلق کو ئی مسئلہ نہیں اٹھایا گیا ہے۔

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ IRISـ2.0 اپلیکیشن مکمل طور پر فعال ہے جسے ریٹرن باآسانی فائل کرنے اور ریٹرن کی تاریخ میں توسیع سے بچنے کے لئے یقینی بنایا گیا تھا۔کراچی ٹیکس بار ایسو سی ایشن کی جانب سے اٹھائے گئے مسائل اور ان کے حل کی تفصیلات ایف بی آر کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دی گئی ہیں۔

ایف بی آر ٹیکس دہندگان کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔

ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ



فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ 30 ستمبر ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ ہے۔ اور اب تک 17 لاکھ سے زیادہ افراد کی جانب سے ٹیکس گوشوارے جمع کرائے گئے ہیں۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق 30 ستمبر تک انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد 20 لاکھ سے بڑھنے کا امکان ہے۔

ایف بی آر حکام نے کہاہے کہ اگر کوئی ٹیکس پیئر اضافی وقت چاہتا ہے تو اسے متعلقہ کمشنر کو درخواست دینا ہو گی اور ایسی صورت میں اسے 15 روز اضافی مل سکتے ہیں۔