Tag Archives: برآمدات

پاکستانی برآمدات اورترسیلات زر میں ستمبر 2023 میں اضافہ ریکارڈ



کراچی(این این آئی)پاکستانی برآمدات اور ترسیلات زر میں گزشتہ ماہ بہتری دیکھی گئی ہے۔

ملک میں برآمدات چار اعشاریہ ایک آٹھ فیصد اضافے سے ماہانہ دو اعشاریہ چار چھ ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔

ترسیلات زر 5.3 فیصد اضافے سے 2.2 ارب ڈالر رہیں۔22 فیصد کے بلند پالیسی ریٹ کی وجہ سے قرضوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔

ایک فیصد پالیسی ریٹ بڑھنے سے قرضوں میں 600 ارب اضافیکا انکشاف سامنے آیا ہے۔مہنگائی 23 فیصد سے زیادہ کی بلند سطح پر رہنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

مشکلات کا شکار ملکی معیشت اب بہتری کی جانب گامزن



مشکلات کا شکار پاکستانی معیشت اب بہتری کی جانب گامزن ہے، اور شرح نمو میں بھی بہتری دیکھی جا رہی ہے۔

پاکستان کی شرح نمو مالی سال 2024 کے لیے 3.5 فیصد تک بہتر ہو گئی ہے جو 2023 کے لیے 0.3 فیصد تھی۔

اعدادو شمار کے مطابق پاکستان میں اگست 2023 تک پاور جنریشن میں 14 فیصد، ڈیزل سیل میں 11 فیصد اور پیٹرول سیل میں 8 فیصد سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

اعدادوشمار میں پاکستانی برآمدات کے حوالے سے بھی حوصلہ افزا خبر ہے کہ ستمبر 2023 میں پاکستان کی ملکی برآمدات 1.15 فیصد سے بڑھ کر 2.40 بلین ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔

پاکستان پیٹرولیم لمیٹیڈ (پی پی ایل) کی شرح نمو میں جو اضافہ دیکھنے میں آیا وہ ریکارڈ 42 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ کاٹن کی پیداوار 72 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں گندم کی پیداوار 28 ملین ٹن تک پہنچ چکی ہے جب کہ چاول کی پیداوار 9 ملین ٹن پہنچنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔

ماہ ستمبر کے دوران پاکستان کا تجارتی خسارہ 48.2 فیصد تک کم ہوا ہے جبکہ 2 ماہ کے عرصے میں ڈالر کی قدر میں 50 روپے سے زیادہ کمی واقع ہوئی ہے۔

پاکستان کے عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ معاہدے کامیابی کے ساتھ چل رہے ہیں، آئی ایم ایف، بین الاقوامی ترقیاتی بینک اور ورلڈ بینک سے پاکستان کو مجموعی طور پر 1.4 ارب ڈالر ملیں گے۔

پاکستان سی پیک سے بھرپور فائدہ نہیں اٹھا سکا، برآمدات میں اضافہ نہ ہونا ہماری ناکامی ہے: وزیر نجکاری



نگران وفاقی وزیر نجکاری فواد حسن فواد نے کہا ہے کہ پاکستان سی پیک سے بھرپور فائدہ نہیں اٹھا سکا۔

اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فواد حسن فواد نے کہا کہ برآمدات میں اضافہ نہ ہونا ہماری سب سے بڑی ناکامی ہے، برآمدات جہاں بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے لیے ضروری ہیں وہیں غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں بھی مدد حاصل ہوتی ہے۔

وزیر نجکاری نے کہا کہ 2018 کے بعد تو سی پیک منصوبے پر کوئی کام ہی نہیں ہوا مگر 2013 سے 2018 کے دوران بھی ہم کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھا سکے۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں 2013 میں یہ معلوم تھا کہ چند برسوں میں ہمیں رواں جاری کھاتوں میں نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا اور پھر 2018 میں ایسا ہی ہوا جس کی وجہ سے ملک کو ایک بار پھر آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت جو منصوبے زیر تکمیل نظر آ رہے ہیں یہ سب 2013 سے اسی طرح ہیں۔ چین نے مختلف ممالک کے ساتھ 3 ہزار سے زیادہ منصوبوں کے معاہدے کیے ہیں جن پر 800 ارب ڈالر سے زیادہ کی لاگت آئے گی جبکہ پاکستان میں ہونے والی سرمایہ کاری صرف 25 ارب ڈالر ہے۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ پاکستانی معیشت کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے ہم خود اس کے ذمہ دار ہیں۔