Tag Archives: خصوصی عدالت

کیا اب جیل کا کمرہ بھی تڑوا دوں؟ جج کا عمران خان کے وکیل سے مکالمہ



چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف قائم سائفر کی اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی ہے۔

آفیشل سیکرٹ عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر عمران خان کے قانونی امور کے ترجمان اور وکیل نعیم پنجوتھا پیش ہوئے۔

نعیم پنجوتھا نے جج کے سامنے موقف اختیار کیا کہ آپ کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا، وکلا کو بھی عمران خان سے ملنے نہیں دیا جا رہا جبکہ اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کمرہ بہت چھوٹا ہے۔

خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات نے ریمارکس دیے کہ ہم نے اڈیالہ جیل میں عمران خان کے سیل کی دیوار تو تڑوا دی ہے اب کیا کمرہ بھی تڑوا دوں۔

نعیم پنجوتھا نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان کو جوڈیشل کمپلیکس میں پیش کرنے کے معاملے پر بہانے بنائے جا رہے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ اس کے علاوہ وکلا سے بھی نہیں ملنے دیا جاتا۔

جج نے کہا کہ عمران خان اہم شخصیت ہیں ان کی زندگی کا تحفظ تو ضروری ہے۔

بعدازاں جج ابوالحسنات نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے وکلا کی ملاقات کے حوالے سے ہدایات جاری کر دیں۔

سائفر کیس: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود پر فرد جرم عائد



پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی پر سائفر کیس میں فرد جرم عائد کر دی گئی۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کی ہے۔

خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمدذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کرتے ہوئے فرد جرم عائد کی۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔

عدالت نے ٹرائل کا باقاعدہ آغاز کرنے کے لیے 27 اکتوبر کو گواہان کو طلب کر لیا۔

اس سے قبل پی ٹی آئی کے وکلا نے آج فرد جرم روکنے کے لیے درخواست دائر کی تھی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔

سائفر کیس کی سماعت کے موقع پر اڈیالہ جیل کے باہر سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے اور پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔

سائفر کیس: عمران خان اور شاہ محمود کے خلاف سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی



پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کے خلاف اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت ہوئی ہے۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے اڈیالہ میں کیس کی سماعت کی۔

خصوصی عدالت نے سائفر کیس کی مجموعی طور پر چوتھی اور اڈیالہ جیل میں پہلی سماعت کی۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے وکلا اڈیالہ جیل میں ٹرائل کے دوران پیش ہوئے، اس موقع پر ایف آئی اے کے سپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار عباسی نے پیروی کی۔ جیل میں ٹرائل کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان کو جج کے سامنے پیش کیا گیا۔

سماعت کے دوران پی ٹی آئی وکلا نے کہاکہ سائفر کیس کی ان کیمرا سماعت کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے، جب تک فیصلہ نہیں آ جاتا ایف آئی اے کے چالان کی کاپیاں وصول نہیں کی جائیں گی۔

آفیشل سیکرٹ عدالت کے جج ابوالحسنات محمدذوالقرنین نے پی ٹی آئی وکلا کے اعتراضات پر مزید سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔

جج نے سماعت روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہاکہ آئندہ سماعت پر ایف آئی اے چالان کی نقول تقسیم کی جائیں گی۔

عمران خان کے خلاف کل سائفر کیس کی سماعت کہاں ہو گی؟ وزارت قانون سے رائے طلب



آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سائفر کیس کی کل 4 اکتوبر کو ہونے والے سماعت کے حوالے سے وزارت قانون سے رائے طلب کر لی ہے۔

خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے استفسار کیا ہے کہ کل عمران خان کے خلاف سماعت اڈیالہ جیل میں ہو گی ی جوڈیشل کمپلیکس میں؟ اس حوالے سے رائے دی جائے۔

وزارت قانون کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اہم سیاسی جاعت کے سربراہ ہیں، ان کو پیشی پر لانے کے لیے سیکیورٹی کو مدنظر رکھنا ہو گا، بتایا جائے کیا کوئی سیکیورٹی خدشات لاحق ہیں۔

ابوالحسنات نے لکھا ہے کہ اگر عمران خان کو پیش کرنے میں کوئی سیکیورٹی خدشات نہیں ہیں تو پھر سماعت جوڈیشل کمپلیکس میں ہو گی۔

سائفر کیس: خصوصی عدالت کا عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو پیش کرنے کا حکم



آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

آفیشل سیکرٹ عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 4 اکتوبر کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

سائفر کیس کا چالان جمع ہونے کے بعد خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے نوٹس جاری کیے ہیں اور کہا ہے کہ ملزمان کو نوٹس جاری کرنے کے لیے گواہوں کے بیانات کافی ہیں۔

عدالت نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود اس وقت اڈیالہ جیل میں قید ہیں، سپرنٹنڈنٹ جیل کو نوٹس جاری کیا جاتا ہے کے دونوں کو پیش کیا جائے۔

خصوصی عدالت نے پی ٹی آئی کے وکیل خالد یوسف کی دائر کردہ درخواست پر سائفر کیس کی نقول فراہم کرنے کی درخواست منظور کر لی۔

عدالت کے حکم پر عملے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چالان کی نقول پرسوں فراہم کر دی جائیں گی۔

عمران خان اور شاہ محمود سائفر کیس میں قصور وار قرار، اسد عمر کو کلین چٹ :چالان عدالت میں جمع



وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس میں چالان جمع کرا دیا ہے۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں جمع کرائے گئے چالان میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو قصور وار قرار دیا گیا ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے نے چالان میں استدعا کی ہے کہ عمران خان اور شاہ محمود کو ٹرائل کر کے سزا دی جائے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق خصوصی عدالت میں جمع کرائے گئے چالان میں اسد عمر کا نام شامل نہیں۔

چالان کے مطابق سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کا بیان ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا ہے اور یہ چالان کے ساتھ منسلک ہے۔

چالان میں لکھا گیا ہے کہ عمران خان نے سائفر کو اپنے پاس رکھ کر قانون کی خلاف ورزی کی۔

جمع کرائے گئے چالان کے مطابق عمران خان کے پاس سائفر کی کاپی پہنچی لیکن انہوں نے واپس نہیں کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی 27 مارچ کو کی گئی تقریر کا ٹرانسکرپٹ بھی چالان کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔ اور اس کے ساتھ 28 گواہوں کے 161 کے بیانات بھی موجود ہیں۔