Tag Archives: سلامتی کونسل

پاکستان کا سلامتی کونسل میں فلسطین کی بھرپور حمایت کا اعلان



پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس نے فلسطین کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے عوام کی جدوجہد کو دہشت گردی سے نہ جوڑا جائے، وہ اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ فلسطینیوں کو حق خودارادیت اور مکمل آزادی کا حق حاصل ہے۔

منیر اکرم کا کہنا تھا کہ ہم فلسطین کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اسرائیلی بمباری کے متاثرین کے لیے امداد لے جانے سے روکنا عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انہوں سیکیورٹی کونسل پر زور دیا کہ اسرائیل کو عالمی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذمہ ڈار ٹھہرایا جائے۔

اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری، مزید 433 فلسطینی شہید



اسرائیلی فوج اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان کشیدگی بدستور جاری ہے، اسرائیلی فوج نے غزہ پر بمباری کرتے ہوئے مزید 433 فلسطینی شہید کر دیئے ہیں۔

اب تک اسرائیلی فورسز کی بمباری سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ساڑھے 3 ہزار ہو گئی ہے جبکہ 13 ہزار سے زیادہ زخمی ہیں۔

غزہ میں صورتحال تشویشناک ہے اور اب تک 4500 رہائشی عمارتیں اور 12 ہزار گھر تباہ ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کا احترام نہیں کیا جا رہا اور ہسپتالوں پر بھی بمباری کی جا رہی ہے۔

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس میں غزہ میں ہونے والی بمباری کی مذمت کی گئی ہے جبکہ دوسری جانب سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرار داد امریکا نے ویٹو کر دی ہے۔

امریکا نے سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرار داد ویٹو کر دی



امریکا نے اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل میں اسرائیل اور فسلطین کے درمیان جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کر دی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بدھ کو اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد برازیل نے پیش کی جو کہ امریکا کے ویٹو کرنے کے بعد ناکام ہوگئی۔
برازیل کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور انسانی امداد کی ترسیل کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد پر 12ارکان نے حمایت میں ووٹ دیے، ووٹنگ میں روس اوربرطانیہ غیرحاضر رہے جبکہ امریکا نے دوسری بار سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کیا۔

روس غزہ پر اسرائیلی بربریت رکوانے کے لیے سامنے آ گیا



اسرائیل کی جانب سے غزہ پر چڑھائی کے بعد پیدا شدہ صورت حال پر روس میدان میں آ گیا ہے۔

روس کی جانب سے اسرائیل اور فلسطین کی لڑائی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد کا مسودہ پیش کر دیا گیا ہے۔

روس نے اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل کے بندہ کمرہ اجلاس میں مسودہ پیش کیا ہے۔

روس نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں جو مسودہ پیش کیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی جائے۔ روس نے شہریوں پر تشدد اور ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کا مطالبہ کیا ہے۔

روس کی جانب سے پیش کی گئی قرار داد کے مسودے میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ یرغمالیوں کو رہا کیا جائے۔

انہوں نے زور دیا ہے کہ انسانی بنیادوں پر متاثرین کو امداد کی فراہمی اور شہریوں کے محفوظ انخلا کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

اسرائیل فلسطین کشیدگی، سلامتی کونسل کا بند کمرہ اجلاس بے نتیجہ ختم



نیویارک(این این آئی)فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرہ ہنگامی اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے فلسطین اور غزہ کے درمیان جنگ کے دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی)کا بند کمرہ ہنگامی اجلاس ہوا لیکن نہ تو اس میں کوئی باضابطہ قرارداد پیش ہو سکی اور نہ ہی مشترکہ اعلامیہ جاری ہو سکا۔

یاد رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے کے روز اسرائیل کے خلاف آپریشن الاقصی فلڈ شروع کیا گیا جس کے نتیجے میں اب تک 1000 سے زائد اسرائیلی شہری اور فوجی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ سینکڑوں افراد کو یرغمال بھی بنایا گیا ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست یورپی اتحاد کے رکن ملک مالٹا نے دی تھی۔

فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق اجلاس میں شریک متعدد ارکان نے حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملے کی مذمت کی لیکن کسی بھی مشترکہ اعلامیے پر اتفاق نہیں ہوسکا۔سینیئر امریکی سفارت کار رابرٹ ووڈ نے بند کمرے میں ہونے والے اجلاس کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ حماس کے حملوں کی مذمت کرنے والے ممالک کی ایک اچھی تعداد ہے۔

لیکن ظاہر ہے کہ یہ سارے نہیں ہیں۔ووڈ نے روس کی طرف واضح اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ شاید میرے کچھ کہے بغیر ان میں سے ایک کا پتہ لگا سکتے ہیں۔سفارت کاروں نے کہا کہ سلامتی کونسل نے کسی بھی مشترکہ بیان پرغور نہیں کیا، ایک لازمی قرارداد تو دور کی بات ہے، روس کی سربراہی میں ارکان حماس کی مذمت کرنے کے بجائے اس معاملے پر وسیع تر توجہ دینے امید رکھتے ہیں۔

اقوام متحدہ میں روس کے سفیر ویسیلی نیبنزیا نے کہا کہ میرا پیغام فوری طور پر جنگ بندی کرنے اور بامعنی مذاکرات کی طرف جانے کا تھا، جس کے بارے میں سلامتی کونسل نے کئی دہائیوں سے کہہ رکھا ہے۔انہوں نے کہا، یہ جزوی طور پر حل طلب مسائل کا نتیجہ ہے۔چین، جو عام طور پر سلامتی کونسل میں روس کا اتحادی ہے، نے کہا کہ وہ ایک مشترکہ بیان کی حمایت کرے گا۔

سفیر ژانگ جون نے کہا کہ یہ غیر معمولی بات ہے کہ سلامتی کونسل نے کچھ نہیں کہا۔ انہوں نے اس سے قبل شہریوں کے خلاف تمام حملوں کی مذمت کے لیے چین کی حمایت کا وعدہ کیا تھا۔اجلاس شروع ہونے سے قبل اسرائیلی سفیر گیلاڈ ایردان نے حماس کی جانب سے یرغمال بنائے جانے والے اسرائیلی شہریوں کی تصاویر دکھائیں۔