Tag Archives: عام انتخابات

عام انتخابات مقررہ وقت پر ، شفاف انعقاد یقینی بنائیں گے ، چیف الیکشن کمشنر



چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا ہے کہ عام انتخابات کا وقت قریب ہے، منصفانہ اور شفاف الیکشن کا انعقاد یقینی بنائیں گے۔

وزیراعلیٰ ہاؤس میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں الیکشن کمیشن کے صوبائی ممبران اور پنجاب کابینہ کے ارکان نے شرکت کی ، اجلاس میں عام انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کے انتظامات اور پنجاب حکومت کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ انتخابات کے لیے سکیورٹی انتظامات پر بھی بریفنگ دی گئی ، اس موقع پر عام انتخابات کے پرُامن، آزادانہ اور منصفانہ انعقاد یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ عام انتخابات کے سلسلے میں نگران پنجاب حکومت الیکشن کمیشن کے ساتھ کوآرڈینیشن کے لیے فوکل پرسن مقرر
کرے گی۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے، نگران پنجاب حکومت کو فری اینڈ فیئر الیکشن کے لیے مکمل سپورٹ کریں گے،  پنجاب حکومت کے الیکشن کے حوالے سے اقدامات سے  مطمئن ہیں، 30 نومبر تک حلقہ بندیوں کا مرحلہ مکمل ہو جائے گا۔

28 جنوری 2024 کو عام انتخابات ہو سکتے ہیں، ممکنہ تاریخ سامنے آگئی



اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں عام انتخابات کی ممکنہ تاریخ سامنے آ گئی ۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع کےمطابق  عام انتخابات کے لئے 28 جنوری 2024 کی تاریخ دی جاسکتی ہے۔

اتوار28 جنوری کی تاریخ کوعام انتخابات کرانے کے لئے الیکشن کمیشن حکام کی مشاورت ہوئی ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے دو دن بعد سپریم کورٹ کو تحریری طور پرعام انتخابات کی تاریخ دی جاسکتی ہے۔

عام انتخابات کی مجوزہ تاریخ کے حوالے سے نگران حکومت بھی باخبر ہے  اور اپنی تیاریوں کو تیز  کیا جارہاہے ۔

عام انتخابات کی مجوزہ تاریخ ایسے وقت میں سامنے آرہی ہے جب تین روز قبل صدر مملکت عارف علوی نے ایک انٹرویو کےد وران اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ انہیں جنوری 2024 میں عام انتخابات ہوتے نظر نہیں آرہے۔

صدر مملکت کے انٹرویو پر الیکشن کمیشن نے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا ہم انتخابات کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں اور حلقہ بندیوں کا عمل مکمل ہوتے ہی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دیا جائے گا

الیکشن کمیشن کی طرف سے عندیہ دیا گیا تھا کہ عام انتخابات کااعلان نومبر میں کیا جاسکتاہے

الیکشن کی تاریخ ہی تو مانگی ہے ،ایک نئی طرز کی آمریت شروع ہوگئی: بلاول



پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آمریت کا دروازہ بند ہوچکا مگر پھر ایک نئی طرز کی آمریت شروع ہوگئی، الیکشن میں تاخیر کا مطلب الیکشن سے انکار ہے، فوری طور پر انتخابات کی تاریخ دی جائے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئین کی گولڈن جوبلی کی تقریب میں بلانے پر مشکور ہوں، سپریم کورٹ نے ہمیشہ آئین کی بالادستی کے لیے کام کیا، سپریم کورٹ نے ڈکٹیٹر کے خلاف اپنا کردار ادا کیا۔
بلاول نے کہا کہ 1973ء کا آئین قانون کی حکمرانی کے اصول وضع کرتا ہے، آئین کسی بھی ریاست کے تابع ہوتا ہے، جمہوریت آئین کا تحفظ کرتی ہے اور آئین انسانی حقوق کا تحفظ کرتا ہے، ہر سیاست دان نے عدلیہ کے سامنے خود کو احتساب کے لیے پیش کیا اس لیے ججز کو بھی سب سے پہلے خود کو احتساب کے لیے پیش کرنا چاہیے، پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کے فیصلے میں امید کی کرن نظر آئی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ الیکشن میں تاخیر کا مطلب الیکشن سے انکار ہے، کہا گیا تھا کہ آمریت کا دروازہ بند ہوچکا مگر پھر ایک نئی طرز کی آمریت شروع ہوگئی۔

90 روز میں انتخابات کرانے کا کیس: وفاق اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری



سپریم کورٹ آف پاکستان نے 90 روز میں عام انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران الیکشن کمیشن پاکستان اور وفاق کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت 2 نومبر تک ملتوی کر دی ہے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کیس کی سماعت کے دوران صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو غلط بیانی سے کام نہیں لینا چاہیے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 90 روز میں عام انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کی، بینچ کے ممبران میں جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس امین الدین شامل ہیں۔

دوران سماعت پاکستان تحریک انصاف کے وکیل علی ظفر ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے۔

صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے عدالت کے سامنے دلائل دیے کہ ہم نے 5 اگست کو مشترکہ مفادات کونسل کا فیصلہ عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا تھا۔ جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ فوری نوعیت کا معاملہ تھا آپ نے جلد سماعت کے لیے درخواست کیوں نہ دی؟۔

وکیل عابد زبیری کا کہنا تھا کہ جلد سماعت کے لیے ہم نے درخواست دی تھی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست کو بروقت مقرر کر دیا جاتا تو اب تک فیصلہ ہو جاتا۔

عابد زبیری نے مشترکہ مفادات کونسل کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے 90 روز میں الیکشن کرانے کا حکم دینے کا مطالبہ کیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ چاہتے ہیں کہ انتخابات 2017 کی مردم شماری کے مطابق ہوں، جس پر عابدزبیری نے کہاکہ مردم شماری اور حلقہ بندیوں کی وجہ سے الیکشن میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ اسمبلی کی تحلیل کے بعد کب 90 روز پورے ہو رہے ہیں تو عابد زبیری نے کہا کہ 3 نومبر کو 90 دن ہو جائیں گے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اگر ہم 90 روز میں انتخابات کا حکم دیں تو اس پر عملدرآمد ہو جائے گا تو عابد زبیری نے کہا کہ نہیں۔ چیف جسٹس نے اس پر انہیں کہا کہ پھر درخواست میں ترمیم کر لیں۔

بعدازاں عدالت نے وفاق اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 2 نومبر تک ملتوی کر دی۔

عام انتخابات کے لئے عملے کی فہرست مرتب، تقریباً10 لاکھ ملازمین معاونت کریں گے



پاکستان میں عام انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں اور الیکشن کے انعقاد کے لئے الیکشن کمیشن کو تقریباً 10 لاکھ افراد کی خدمات درکار ہوں گی ۔
الیکشن کمیشن کے ابتدائی تخمینوں کے مطابق پولنگ عملے کے تقریبا سات لاکھ ارکان ہوں گے، اور سیکیورٹی اہلکاروں سمیت یہ تعداد تقریباً 10 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔
انتخابی شیڈول کے اعلان ہونے کے بعد حتمی تعداد کی تصدیق ہو جائے گی۔
کمیشن نے پریذائیڈنگ افسران، اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران اور پولنگ عملے کی فہرست مرتب کر لی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ملک بھر میں کل 10,7361 افسران کو تعینات کیا جائے گا۔
پنجاب میں تقریباً 54,706 پریذائیڈنگ افسران، 310,968 اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران اور 160,445 پولنگ سٹاف کو الیکشن ڈیوٹیاں سونپی جائیں گی۔
صوبے میں مجموعی طور پر 526,123 افسران کو تعینات کیا جائے گا۔
سندھ میں 20,315 پریذائیڈنگ افسران، 162,523 اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران اور 81,262 پولنگ عملہ تعینات کیا جائے گا جس سے صوبے میں افسران کی کل تعداد 264,100 ہو جائے گی۔
خیبرپختونخوا میں 16,525 پریذائیڈنگ افسران، 100,085 اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران اور 50,045 پولنگ عملہ تعینات کیا جائے گا،جس سے مجموعی طور پر 166,655 افسران ہوں گے۔
بلوچستان میں مجموعی طور پر 50,491 افسران کو نامزد کیا جائے گا، جن میں 5,266 پریذائیڈنگ افسران، 30,150 اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران اور 15,075 پولنگ عملہ شامل ہیں۔
الیکشن کی حتمی تاریخ کا ابھی تک اعلان نہیں کیا گیا ہے لیکن ستمبر کے مہینے میں الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ عام انتخابات جنوری 2024 کے آخری ہفتے میں کرائے جائیں گے۔

90 روز میں عام انتخابات: سپریم کورٹ میں کیس سماعت کیلئے مقرر



سپریم کورٹ آف پاکستان نے 90 روز میں عام انتخابات کے انعقاد کے لیے کیس سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ 23 اکتوبر کو کیس کی سماعت کرے گا۔ بینچ میں جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس امین الدین خان شامل ہوں گے۔

واضح رہے کہ ملک میں 3 ماہ کے اندر عام انتخابات کرانے کے لیے سپریم کورٹ بار اور پاکستان تحریک انصاف سمیت دیگر نے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔

نوازشریف اور عمران خان کو انتخابات میں حصہ لینے کا موقع ملنا چاہیے: اسد عمر



پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق سیکریٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ نواز شریف اور عمران خان دونوں کو آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کا موقع ملنا چاہیے۔

انسداد دہشتگردی عدالت لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ ملک میں عام انتخابات جلد سے جلد ہونے چاہئیں۔

اسد عمر نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عام آدمی تک پہنچنا چاہیے۔ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں نیچے آئی ہیں اس لیے ضروری تھا کہ پاکستان میں بھی قیمتیں کم ہوں۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت نہیں دی گئی، اس حوالے سے درخواست عدالت میں موجود ہے۔ ہمارا موقف ہے کہ تمام پارٹیوں کو جلسے کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

اسد عمر نے فلسطین کے عوام کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر نگران حکومت کا یہ خیال ہے کہ فلسطین کے معاملے پر خاموشی کی صورت میں انہیں باہر سے کوئی آشیر باد مل جائے گی تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔ پاکستان کو چاہیے کہ ہر مظلوم کے حق میں آواز اٹھائے۔

سندھ میں عام انتخابات کی تیاریوں پر جائزہ اجلاس طلب



اسلام آباد:الیکشن کمیشن نے سندھ میں عام انتخابات کی تیاریوں کے جائزہ کے لئے اہم اجلاس طلب کر لیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ پیر16 اکتوبر کو کراچی پہنچیں گے،چیف الیکشن کمشنر کے ہمراہ سیکرٹری الیکشن کمشنر اور کمیشن کے دیگر افسر بھی ہوں گے، انتخابات سے متعلق چیف سیکرٹری آفس میں منگل 17 اکتوبر کو اہم اجلاس ہوگا جس میں صوبے میں انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا جائے گا۔چیف سیکرٹری سندھ اجلاس میں صوبے میں انتخابات سے متعلق بریفنگ دیں گے، صوبائی الیکشن کمشنراعجاز انور چوہان بھی اجلاس میں بریفنگ دیں گے۔

90 روز میں عام انتخابات نہ کرانے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج



ملک بھر میں 90 روز کے اندر عام انتخابات نہ کرانے کے اقدام کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں صدر مملکت، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار نے عدالت میں موقف اختیار کیا ہے کہ آئین کے مطابق ضروری ہے کہ 90 روز میں انتخابات کا انعقاد ہو لیکن الیکشن کمیشن کی جانب سے تاحال ایسا کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔

اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد 3 ماہ میں الیکشن کرانے کے لیے اب وقت بہت کم رہ گیا ہے۔

درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت 90 روز میں انتخابات کرانے کے احکامات جاری کرے۔ یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ صدر پاکستان کو انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا حکم دیا جائے۔

90 روز میں انتخابات کرانے کے لیے درخواست جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

پاکستان میں رجیم چینج کی حمایت نہیں کرتے: امریکا کی پھر وضاحت



امریکا نے کہا ہے کہ لاکھ بار بتا چکے ہیں کہ ہم پاکستان میں رجیم چینج کی حمایت نہیں کرتے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان میں حکومت کی تبدیلی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ہم بار بار اس کی وضاحت کر چکے ہیں کہ پاکستان میں رجیم چینج کی حمایت نہیں کرتے۔

میتھیو ملر نے کہا کہ ہماری پالیسی بالکل واضح ہے، پاکستان میں اس وقت انتخابات ہونے جا رہے ہیں اس لیے اس معاملے پر کوئی پوزیشن نہیں لیتے۔ واشنگٹن صاف اور شفاف انتخابات کی حمایت کرتا ہے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہاکہ پاکستان ہمارا اہم شراکت دار ہے، متعدد ایسے مسائل ہیں جن پر ہم اکھٹے کام کرتےہیں اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔