پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ میں تحریک انصاف نہیں چھوڑوں گا، اسی لیے جیل بھی کاٹ رہا ہوں۔
جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں پیشی کے موقع پر صحافی نے پرویزالٰہی سے جیل کے اندر عمران خان سے پیغام رسانی کے حوالے سے سوال کیا کہ سنا ہے عمران خان نے ٹکٹوں نے تقسیم کے حوالے سے آپ سے تجاویز مانگی ہیں جس پر پرویز الٰہی نے کہا کہ ایسی تو کوئی بات نہیں ہے۔
پرویز الٰہی نے کہا کہ عمران خان جس سیل میں قید ہیں اس کی باہر والی دیوار توڑ دی گئی ہے، جیل میں کھانا اچھا نہیں ملتا جس کی وجہ سے فوڈ پوائزنگ ہو گئی ہے، اسی لیے صحت بھی اچھی نہیں، یہاں پہنچنے میں خاصی مشکل ہوئی۔
ایک اور سوال کے جواب میں پرویز الٰہی نے کہا کہ میں پی ٹی آئی میں ہی رہوں گا۔
صحافی نے مونس الٰہی کے حوالے سے سوال داغ دیا کہ جب نواز شریف قید تھے تو مونس الٰہی تنقید کرتے تھے کہ ان کے بیٹے انہیں پوچھنے نہیں جاتے، اب آپ قید ہیں تو آپ کے بیٹے یہاں آپ کا حال معلوم کرنے کیوں نہیں آ رہے؟۔
پرویز الٰہی نے صحافی کے سوال پر جواب دیا کہ میں ٹھیک ہوں، اللہ کا شکر ہے مجھے کوئی مشکل نہیں۔
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں پرویز الٰہی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 24 اکتوبر تک توسیع کر دی۔