لاہور ( این این آئی) آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 صرف شائقین کرکٹ کے لیے ہی نہیں بلکہ کھلاڑیوں کے لیے بھی زبردست ثابت ہورہا ہے۔
ایونٹ کے ابتدائی 10میچز میں ہی کئی ریکارڈ بن گئے۔ جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان 10واں میچ لکھنو میں کھیلا گیا، اس ورلڈ کپ میں کئی حیرت انگیز اور دلچسپ ریکارڈ بن چکے ہیں۔
ورلڈ کپ 2023میں پاکستان نے شائقین کے ساتھ ماہرین کرکٹ کو بھی حیرت زدہ کردیا، جس نے میگا ایونٹ کی تاریخ کے بڑے ہدف کو کامیابی سے عبور کرنے کا ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔
سری لنکا نے پاکستان کو 345رنز کا ہدف دیا، جو اس نے 10گیندوں قبل عبور کرلیا، میچ کی ایک اور خاص بات یہ تھی کہ دونوں ٹیموں کے 2، 2کھلاڑیوں نے سنچریاں اسکور کیں، یوں ایک میچ میں 4سنچریاں بنیں، یہ بھی ورلڈ کپ میں ایک ریکارڈ ہے۔
جنوبی افریقہ ٹیم جس نے آسٹریلیا کو 10ویں میچ میں شکست سے دوچار کیا، اس نے سری لنکا کے خلاف ایونٹ کے چوتھے میچ میں 428 رنز کا بڑا ہدف سیٹ کیا اور ریکارڈ بنادیا۔ورلڈ کپ کے اسی مقابلے میں جنوبی افریقا کے ایڈن مارکرم نے صرف 49 گیندوں پر سنچری اسکور کی اور میگا ایونٹ کی تاریخ میں تیز ترین سنچری کا اعزاز اپنے نام کرلیا۔
اس سے قبل یہ اعزاز آئرلینڈ کے کیون اوبرائن کے پاس تھا، جنہوں نے انگلینڈ کے خلاف 2011 میں بنگلورو میں 50 گیندوں پر سنچری اسکور کی تھی۔بھارتی کپتان اور اوپنر روہت شرما جو آسٹریلیا کے خلاف میچ میں صفر پر پویلین لوٹ گئے تھے۔
انہوں نے افغانستان کے خلاف سنچری اسکور کی، جو ورلڈ کپ میں ان کی ساتویں سنچری تھی، اس سے قبل ورلڈ کپ میں 6 سنچریوں کا ریکارڈ سچن ٹنڈولکر کے پاس تھا۔