دنیا کی کسی بھی زبان میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

نگران دور میں پٹرول48 ، ڈالر62 روپے سستا ہونے کی اصل وجہ کیا ہے؟



پاکستان میں ڈیڑھ ماہ کے دوران ڈالرانٹر بینک مارکیٹ میں 32 روپے اوراوپن مارکیٹ میں 62 روپے سستا ہوا جبکہ پٹرول کی قیمت 48 روپے کم آئی ۔
9 اگست 2023 کو قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگران حکومت کی تشکیل ہوتے ہی ڈالر کی قیمت روزانہ کی بنیاد پر بڑھتی جا رہی تھی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا گیاتھا۔
نگران حکومت قائم ہونے کے دو دن بعد ہی 16 اگست کو پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ کیا کیا گیا، یکم ستمبر کو دوسری مرتبہ اور 16 ستمبر کو تیسری مرتبہ پٹرولیم قیمتیں بڑھائی گئیں ۔اس طرح نگران حکومت کے دور میں پٹرول کی فی لٹر قیمت 331 روپے جبکہ ڈالر کی قیمت اوپن مارکیٹ میں 330 روپے اور انٹر بینک میں 307 روپے10 پیسے تک پہنچ گئی تھی ۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے جب عہدہ سنبھالا تو ڈالر کی قیمت 288.49 روپے تھی اور5 ستمبر کو ڈالر کا انٹر بینک ریٹ اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح 307.10 روپے تک پہنچ چکا تھا تاہم 6 ستمبر سے ڈالر کی قیمت میں کمی آنا شروع ہوئی اور 17 اکتوبر تک ڈالر تقریباً 32 روپے کی کمی کے ساتھ انٹر بینک میں 275 روپے80 پیسے کی سطح تک واپس آگیا ہے۔منگل کے روز کاروبار کے آغاز پر ڈالر کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی تھی جب ایک ڈالر کی قیمت ایک روپے سے زائد کمی کے بعد 276 روپے کی سطح سے بھی نیچے گر گئی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قیمت بیس پیسے اضافے کے بعد 277.03 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔


ڈالر کی قیمت میں کمی آنے کے بعد نگران حکومت نے پہلی بار یکم اکتوبر2023 کو پٹرول کی قیمت میں 8 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں11 روپے کمی کی پھر 16 اکتوبر کو پٹرول 40 روپے جبکہ ڈیزل 15 روپے سستا کیاگیا۔
پٹرول کی نئی قیمت 283 روپے 38 پیسے فی لٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 303 روپے 18 پیسے فی لٹرہوگئی ہے۔
ڈالراور پٹرول کی قیمتوں میں کمی کے نتیجے میں اجناس کی قیمتیں بھی کم ہوئی ہیں جبکہ ٹرانسپورٹ کرائے بھی کم کئے جارہے ہیں ۔
کرنسی کے کاروبار سے وابستہ ماہرین کا خیال ہے جب سے ریاستی اداروں نے کرنسی ، تیل اور اجناس کی سمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا تب سے قیمتوں میں کمی آناشروع ہوئی ہے اورمستقبل میں ڈالرکی قیمت مزید کم ہونے کی بھی پیش گوئیاں کی جارہی ہیں۔
واضح رہے کہ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی ہدایات پر ریاستی ادارے سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف ملک گیر سطح پرایک سخت آپریشن کر رہے ہیں ، افغانستان اور ایران کے ساتھ بارڈر پر سمگلنگ روکنے کے لئے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔
نگران وزیرداخلہ نے گزشتہ دنوں پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ آرمی چیف واضح کرچکے ہیں سمگلنگ میں ملوث اہلکاروں کاکورٹ مارشل ہوگا۔

Spread the love

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں




تازہ ترین

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Idraak.pk News. All Rights Reserved