اسرائیل کی جانب سے غزہ کے العہلی عرب ہسپتال پر تباہ کُن حملہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 800 تک پہنچ گئی ہے جبکہ سیکڑوں افراد جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں شدید زخمی ہیں۔ ہسپتال کی پوری عمارت ملبے کا ڈھیر بن چکی ہے
الجزیرہ کے مطابق گزشتہ رات غزہ کے ہسپتال پر اس وقت بمباری کی گئی جب وہاں اسرائیلی بربریت کا شکارہونے والے کئی فلسطینی پناہ لئے ہوئے تھے اور سیکڑوں زخمی زیر علاج تھے ۔
فلسطینی وزارت دفاع نے اپنے ایک بیان میں اس حملے کو 2008 کے بعد لڑی جانے والی 5 جنگوں میں ہونے والا سب سے زیادہ تباہ کُن حملہ قرار دیا ہے۔ مشرقی وسطیٰ کی خبروں پر نظر رکھنے والی نیوز ویب سائٹ مڈل ایسٹ آئی کی جانب سے سماجی پلیٹ فارم ایکس پر ہسپتال کی تباہی کے بعد کے مناظر پر مبنی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں دکھا یا گیا ہے کہ اسرائیلی حملے کے بعد العہلی عرب ہسپتال مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے ۔۔۔ملبے کے ڈھیر وں پر ہر طرف انسانی لاشیں بکھری ہوئی ہیں۔۔۔۔۔ان لاشوں میں خواتین کے علاوہ معصوم بچوں کی لاشیں اور بے شمار کٹے پھٹے انسانی جسموں کے اعضا بھی ہیں جو انسانیت اور انسانی حقوق کی علمبردار اقوام عالم خاص طور پر مغربی دنیا کا منہ چڑا رہے ہیں۔ مدادی ٹیمیں ناکافی ہونے کے باعث شہری ہاتھوں سے ملبہ کھود کر لاشوں اورزخمیوں کونکال رہے ہیں، غزہ کو خوراک، بجلی، پانی اور ایندھن کی فراہمی بدستور معطل ہے۔
ایندھن ختم ہونے سے اسپتال بند ہونے لگے ہیں اور لاشیں رکھنے کی جگہ، زخمیوں کے علاج کیلئے دوائیاں نہیں، جس کے باعث زخمی فلسطینی سسک سسک کے موت کے منہ میں جارہے ہیں۔ ہسپتال پر اسرائیلی حملے کےواقعے کے بعد ہسپتال کے انڈر سیکرٹری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فوجیوں نے حملے سے قبل ہسپتال کے ڈائریکٹر کو میزائل حملے کی دھمکی دی تھی۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے ہسپتال کو نشانہ بنایا جس میں طبی عملہ، مریض اور بے گھر ہونے والے افراد پناہ لئے ہوئے تھے۔ وزارت صحت کے انڈر سیکرٹری یوسف ابو الریش نے ہسپتال کے باہر پریس کانفرنس کی جہاں ان کے آس پاس بچوں کی لاشیں بھی موجود تھیں۔
نیوز ویب سائٹ مڈل ایسٹ آئی کی جانب سے سماجی پلیٹ فارم ایکس پر یوسف ابو الریش کے پریس کانفرنس کی ویڈیو بھی شئیر کی ۔ انہوں نے کہا کہ 14 اکتوبر 2023 کو رات 8 بجکر 30 منٹ پر اسرائیل فوجوں نے العہلی ہسپتال پر دو شیل فائر کئے گئے، انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران شیلز کی تصاویر بھی دکھائیں۔انہوں نے کہا کہ اس حملے کی اگلے صبح اسرائلی فورسز نے ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مہرایاد کو فون کرکے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ آپ کو کل شیلنگ کے ذریعے خبردار کیا گیا تھا، اب تک ہسپتال خالی کیوں نہیں ہوا؟ وزارت صحت کے انڈر سیکرٹری یوسف ابو الریش نے مزید کہا کہ دنیا میں واحد جگہ جہاں لوگوں کو میزائل فائر کرکےحملے سے خبردار کیا جاتا ہے وہ غزہ کی پٹی ہے، یہ وہ واحد جگہ ہے جہاں گھروں پر بمباری کرکے بمباری سے خبردار کیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آپ سب نے وہ مجرمانہ دھمکیاں سنی ہوں گی جن پر اسرائیلی رہنما کو کوئی شرم نہیں آئی، انہوں نے میڈیا چینلز کے ذریعے ہسپتالوں کو دھمکیاں دیں، انہوں نے غزہ کی پٹی کے تمام ہسپتالوں بالخصوص شمال اور جنوب کے ہسپتالوں کو دھمکیاں دی تھیں۔
یوسف ابو الریش نے کہا کہ ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مہر نے جب اسرائیلی فوجیوں سے سوال کیا کہ انہوں نے دوبارہ فون کال کیوں نہیں کی تو اسرائیلی فوجی نے جواب دیا کہ ہم نے ہسپتال فون کیا تھا لیکن کسی نے جواب نہیں دیا، لہذا ہمیں آپ کو ان میزائلوں سے خبردار کرنا پڑا۔غزہ کے ہسپتال میں اسرائیلی بمباری کیخلاف دنیا بھر شدید احتجاج کیاجارہا ہے ۔ اردن میں ہزاروں افراد نے اسرائیلی سفارتخانے پر دھاوا بول دیا اور گیٹ کو آگ لگا دی ۔
استنبول اور انقرہ میں بھی اسرائیلی قونصلیٹ کے باہر احتجاج کیاگیا جبکہ مظاہرین نے اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق لبنان میں ہزاروں مظاہرین نے امریکا کے سفارت خانے کے سامنے احتجاج کیا ہے، ہزاروں لبنانی مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے، مظاہرین نے امریکی سفارت خانے کی باڑ پر فلسطینی پرچم بھی لہرا دیا۔دارالحکومت بیروت میں مظاہرین نے اقوامِ متحدہ کی عمارت پر بھی احتجاج کیا ، مظاہرین نے یو این کی عمارت کے باہر چوکی پر توڑ پھوڑ کی اور عمارت کے باہر لگے سی سی ٹی وی کیمرے توڑ دیئے۔
تیونس، مصر اور فرانس میں بھی اسرائیلی مظالم کیخلاف مظاہرے کیے گئے ، مصر نے غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے انسانی حقوق اور جنگی قوانین کی خلاف ورزیاں رکوانے کا مطالبہ کیا۔
فلسطینی شہر رام اللہ میں مظاہرین اور فلسطینی حکام کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس دوران مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا۔
امریکہ میں بھی سیکڑوں لوگوں نے وائٹ ہاؤس کے سامنے غزہ میں اسرائیل کے حملوں کے خلاف احتجاج کیا ہے جبکہ کولمبیا نے اسرائیلی سفیرکوملک بدرکر دیا۔جرمنی کے دارالحکومت برلن کے علاقے نیوکلن میں پولیس نے غزہ میں ہسپتال پر حملے کے بعد فلسطین کی حمایت کا مظاہرہ کر نے کے خواہاں مظاہرین کے خلاف مداخلت کی ، جہاں تقریباً ایک ہزار افراد تاریخی برانڈنبرگ گیٹ کے سامنے جمع ہوئے اور غزہ کے الاہیلی بیپٹسٹ ہسپتال پر حملے کے خلاف احتجاج کرنے کے بعد منتشر ہو گئے۔