اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بعض بینکوں کی مبینہ ساز باز کے نتیجے میں گزشتہ چند دنوں میں ڈالر کے مقابلے روپیہ کمزور ہوا جو کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے سٹہ بازوں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائیوں کے بعد جمعرات کو واپس ہوگیا۔
موقر قومی اخبار کی خبر کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں گرتا ہوا روپیہ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹوں میں بیک وقت واضح مارجن کے ساتھ مارکیٹ فورسز کے بنیادی اصولوں میں کسی واضح تبدیلی کے بغیر واپس اور مضبوط ہوا جس سے واضح طور پر اشارہ ملتا ہے کہ یہ بعض کمرشل بینکوں کی مبینہ ملی بھگت تھی جو اپنے فوائد اور منافع خوری کو بڑھانے کے لیے کرنسی مارکیٹ میں مبینہ طور پر ہیرا پھیری کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے تھے۔
اعلیٰ انٹیلی جنس ذرائع نے پس منظر میں ہونے والی گفتگو میں بتایا کہ تجارتی بینک دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایک مبینہ کارٹیل (گٹھ جوڑ) کے طور پر کام کر رہے ہیں۔