دنیا کی کسی بھی زبان میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

افغانستان کا ایک اور سرپرائز ،پہلی بار پاکستان کو شکست دیدی، گرین شرٹس کی سیمی فائنل تک رسائی مشکل



افغانستان نے ورلڈ کپ میں ایک اور سرپرائز دیتے ہوئے پاکستان کو بھی پہلی بار مات دے دی۔

283رنز کے ہدف کے تعاقب میں افغان اوپنرز نے اپنی ٹیم کوعمدہ آغاز فراہم کیاجس کی  مدد سے افغانستان نے پاکستان کو8 وکٹوں سے شکست دی۔

افغان اوپنرز ابراہیم زدران اور رحمان اللہ گرباز نے  شاندار نصف سنچریاں مکمل کیں  اور پاکستان کے خلاف سب سے بڑی اوپننگ پارٹنر شپ کا ریکارڈ قائم کیا۔
افغانستان کی پہلی وکٹ 130 کے سکور پر گری جب رحمان اللہ گرباز53 گیندوں پر65 رنز کی شاندار اننگز کھیل کرآئوٹ ہوئے۔

گرباز کی اننگز میں 9 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا ، وہ شاہین آفریدی کی گیند پر اسامہ میر کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوئے، ابراہیم زدران87 رنز بناکر حسن علی گیند پر وکٹ کیپر رضوان کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوئے تو افغانستان کا سکور34 اوورز میں190 تک پہنچ چکا تھا۔

افغان اوپنرز نے پاکستانی بولرز کے خلاف وکٹ کے چاروں اطراف کھل کرشارٹس کھیلیں، حارث رئوف ،حسن علی، شاہین آفریدی اور اسامہ میر کے خلاف رحمان اللہ گرباز اور ابراہیم زدران نے جارحانہ انداز اپنائے رکھا۔

اوپنرز کے آئوٹ ہونے کے بعد رحمت شاہ اور حشمت اللہ شاہدی نے بھی عمدہ بلے بازی کی ، رحمت شاہ نے شاندار نصف سنچری سکور کی، رحمت شاہ نے 77 اور حشمت اللہ شاہدی نے48 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی اور اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرایا۔

 کرکٹ ورلڈکپ میں پاکستان کے خلاف افغانستان کی جیت کے بعد پاکستان میں قیام کرنے والے غیرقانونی افغان مہاجرین زیر بحث آگئے۔

 یہ بحث اس وقت شروع ہوئی جب پاکستان کیخلاف میچ میں مین آف دی میچ قرار پانے والے افغان اوپنر ابراہیم زادران نے اپنا ایوارڈ پاکستان سے نکالے گئے غیر قانونی افغان مہاجرین کے نام کردیا۔

میچ کے اختتام پر ہونے والی پریزنٹیشن میں افغان اوپنر ابراہیم زادران کا کہنا تھا کہ وہ اپنا ایوارڈ اُن افغان مہاجرین کے نام کرتے جنہیں پاکستان سے واپس افغانستان واپس بھیج دیا گیا ہے۔

چنئی کے چدم پرم سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان کے کپتان بابراعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پاکستانی اوپنرز عبداللہ شفیق اور امام الحق نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 56 سکور بنائے۔ امام الحق 17 سکور بناکر عظمت اللہ عمرزئی کی گیند پر نوین الحق کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوگئے۔

دوسری وکٹ کی شراکت میں کپتان بابراعظم  اور عبداللہ شفیق نے سکور110 رنز تک پہنچایا تو عبداللہ شفیق بھی 85 رنز بناکرنور احمد کی گیند پرایل بی ڈبلیو ہوگئے۔

محمد رضوان صرف 8 رنز بناسکے انہیں نوراحمد نے کیچ آئوٹ کرادیا،25رنز بنانے والے سعود شکیل کو محمد نبی نے راشدخان کے ہاتھوں کیچ آئوٹ کرایا تو 163 رنز پر پاکستان کی 4 وکٹیں گر چکی تھیں۔

کپتان بابراعظم نے اپنی نصف سنچری مکمل کی مگر سست بلے بازی کی وجہ سے ٹیم کا سکور زیادہ آگے نہ بڑھا سکے ۔ بابراعظم92 گیندوں پر74 سکور کرنوراحمد کی تیسری وکٹ بنے۔ چھٹی وکٹ کی شراکت میں افتخار احمد اور شاداب نے 73 رنز بنائے۔

 افتخار احمدنے27 گیندوں پر40 سکور بنائے جن میں دو چوکے اور6 شاندار چھکے شامل تھے،شاداب خان نے بھی40 رنز بنائے جن میں ایک چوکا اور ایک چھکا شامل تھا، شاداب خان میچ کی آخری گیند پرکیچ آئوٹ ہوئے، پاکستان نے مقررہ 50 اوورز میں7 وکٹوں کے نقصان پر282 رنز بنائے۔
قومی کرکٹ ٹیم نے افغانستان کے خلاف میچ میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے محمد نواز کی جگہ شاداب خان کو پلیئنگ الیون کا حصہ بنایا۔

مسلسل تین شکستوں کے بعد اب ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے گرین شرٹس کو اپنے بقیہ 4 میچز ضرور جیتنا ہوں گے۔

۔

Spread the love

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں




تازہ ترین

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Idraak.pk News. All Rights Reserved