Tag Archives: کرکٹ ورلڈ کپ

بنگلہ دیش کی23 رنز پر 3 وکٹیں گر گئیں، شاہین آفریدی کا شاندار آغاز



آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ کے 31ویں میچ میں بنگلادیش کی 3 وکٹیں 23 رنز پر گر گئیں۔

بنگلہ دیش کوپہلا نقصان صفر پر اٹھانا پڑا جب شاہین نے پہلے ہی اوور میں اوپنر تنزید حسن کو آؤٹ کیا، بنگلہ دیش کی دوسری وکٹ تیسرے اوور میں گری جب شاہین آفریدی کی گیند پرنجم الحسن شانتو اسامہ میر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔

تیسری وکٹ حارث رؤف کے حصے میں آئی جب مشفیق الرحیم وکٹ کیپر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔

یہ میچ کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں کھیلا جارہا ہے جہاں بنگلادیش کے کپتان شکیب الحسن نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بولنگ کی دعوت دی۔

ٹاس کے موقع پر کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ  وہ بھی ٹاس جیت کر بیٹنگ ہی کرتے۔

آج کے اہم میچ میں پاکستانی ٹیم میں تین تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

امام الحق کی جگہ فخر زمان، محمد نواز کی جگہ سلمان علی آغا اور شاداب خان کی جگہ اسامہ میرکو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے

 

پاکستان سیمی فائنل تک کیسے پہنچ سکتاہے؟ اگر مگر کا مکمل خاکہ دیکھیں



پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم بھارت میں جاری آئی سی سی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کی دوڑ سے تقریباً آؤٹ ہوچکی ہے لیکن لاتعداد شائقین اب بھی یہ امید لگائے بیٹھے ہیں کہ پاکستان سیمی فائنل تک پہنچ سکتا ہے لیکن اس کا انحصار دوسری ٹیموں کے میچز پر ہوگا۔

رواں ورلڈ کپ میں پاکستان نے اب تک 6 میچز کھیلے ہیں جن میں سے  نیدرلینڈز اور سری لنکا کے خلاف پاکستان کو فتح حاصل ہوئی جبکہ  بھارت، آسٹریلیا، افغانستان اور جنوبی افریقا سے شکست ہوئی۔

مسلسل چار شکستوں کے بعد پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات انتہائی کم ہوچکے ہیں لیکن مکمل طور پرختم نہیں ہوئے۔

پاکستانی ٹیم کس طرح سیمی فائنل میں پہنچ سکتی ہے؟

پاکستان کو سیمی فائنل تک رسائی کے لئے نہ  صرف آئندہ کھیلے جانے والے 3 میچز جیتنا ہوں گے بلکہ دیگر ٹیموں پر بھی انحصار کرنا ہوگا ۔

پاکستان اس صورت میں سیمی فائنل میں پہنچ سکتا ہے جب آسٹریلیا اپنے چار میچز میں سے تین یا کم ازکم دو میچز میں شکست کھائے جو کہ مشکل ہے کیونکہ کینگروز کے دو میچز افغانستان اور بنگلا دیش کے خلاف ہیں ۔

اگر آسٹریلیا بنگلا دیش یا افغانستان کے خلاف جیتتا ہے لیکن نیوزی لینڈ سے ہار جاتا ہے تو نیٹ رن ریٹ سیمی فائنلسٹ ٹیم کا فیصلہ کرے گا۔

ورلڈ کپ میں ابھی 18 میچز باقی ہیں، انگلینڈ، بنگلہ دیش، افغانستان، سری لنکا، نیدر لینڈ کی ٹیمیں اگر مزید ایک ایک میچ بھی ہار گئیں تو وہ میگاایونٹ میں سیمی فائنل کی دوڑ سے آؤٹ ہوجائیں گی، پاکستان کے آگے جانے کا مکمل انحصار آسٹریلیا کی شکستوں پر ہے جس کے امکانات کم ہیں۔

اگر مگر کا مکمل خاکہ۔

نیوزی لینڈ آسٹریلیا کو شکست دے

بنگلہ دیش نیدر لینڈ کو شکست دے

 انڈیا انگلینڈ کو شکست دے

سری لنکا افغانستان کو شکست دے

پاکستان بنگلہ دیش کو شکست دے

نیوزی لینڈ جنوبی افریقہ کو شکست دے

انڈیا سری لنکا کو شکست دے

 افغانستان نیدر لینڈ کو شکست دے

پاکستان نیوزی لینڈ سے جیت جائے

انگلینڈ آسٹریلیا سے جیت جائے

انڈیا جنوبی افریقہ سے جیت جائے

سری لنکا بنگلہ دیش سے جیت جائے

آسٹریلیا افغانستان سے ہار جائے

انگلینڈ نیدر لینڈ سے جیت جائے

سری لنکا نیوزی لینڈ سے ہار جائے

جنوبی افریقہ افغانستان سے جیت جائے

بنگلہ دیش آسٹریلیا کو شکست دے دے

پاکستان انگلینڈ سے جیت جائے

انڈیا نیدر لینڈ سے جیت جائے

اگر تمام نتائج مذکورہ چارٹ کے مطابق نکلتے ہیں تو بھارت، نیوزی لینڈ جنوبی افریقہ اور پاکستان سیمی فائنل میں پہنچ جائیں گے

اگر آسٹریلیا بنگلا دیش کے خلاف جیت جائے توپاکستان اور آسٹریلیا کے 10 پوائنٹس پر فیصلہ رن ریٹ کی بنیاد پر ہوگا۔

پی سی بی نے قومی ٹیم کو سپورٹ کرنے کی اپیل کر دی



آئی سی سی ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی مسلسل تین ناکامیوں کے باوجود پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے شائقین  اورسابق کرکٹرز سے اپیل کی ہے کہ مشکل وقت میں  ٹیم کو سپورٹ کیاجائے ۔

پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قومی ٹیم کی مسلسل تین ناکامیوں پر بورڈ شائقین کرکٹ کے جذبات اور احساسات کو سمجھتا ہے، البتہ اس موقع پر بورڈ انتظامیہ عوام اور سابق کرکٹرز سے امید رکھتا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں کپتان بابراعظم اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

ورلڈکپ میں قومی ٹیم کو ابھی 4 میچیز کھیلنے ہیں، امید ہے پاکستانی ٹیم شکست کو بھول کر آنے والے مقابلوں میں مثبت اور اچھے کھیل کا مظاہرہ کرے گی۔

 

کرکٹ ورلڈ کپ: آسٹریلیا کی نیدرلینڈ کے خلاف بیٹنگ جاری



کرکٹ کے عالمی مقابلے بھارت میں جاری ہیں، آج کے میچ میں آسٹریلیا اور نیدرلینڈ کی ٹیمیں آمنے سامنے ہیں۔

آج کے میچ میں آسٹریلیا نے نیدرلینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد کھیل جاری ہے۔

آسٹریلیا اور نیدرلینڈ کی ٹیموں کے درمیان میچ ارجن جیٹلی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہو رہا ہے۔

میگا ایونٹ میں آسٹریلیا کی ٹیم نے اب تک 4 میچز کھیلے ہیں جن میں سے 2 میں کامیابی حاصل کی اور 2 میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ جبکہ نیدر لینڈ کی ٹیم نے 4 میچز کھیل کر صرف ایک میں کامیابی حاصل کی ہے۔

فخر زمان جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں دستیاب ہوں گے یا نہیں؟



پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپننگ بیٹر فخر زمان تیزی سے صحت یاب ہو رہے اور ان کے گھٹنے کی انجری میں بہتری آ رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تیزی سے روبہ صحت فخر زمان آج ٹریننگ سیشن میں حصہ لیں گے اور اس دوران ان کی فٹنس کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

ٹریننگ سیشن اور فٹنس ٹیسٹ کے بعد فیصلہ ہو گا کہ فخر زمان اگلے میچز کے لیے دستیاب ہوں گے یا نہیں۔

قومی کرکٹ ٹیم نے گزشتہ روز مکمل آرام کیا اور آج چدم برم اسٹیڈیم میں پریکٹس کرے گی جبکہ جنوبی افریقہ کے ٹیم آج چنئی پہنچے گی۔

یاد رہے کہ پاکستان اور جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان میچ جمعہ کو کھیلا جائے گا۔

قومی ٹیم کی افغانستان سے شکست پر شعیب اختر دلبرداشتہ



راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے قومی کرکٹ ٹیم اور مینجمنٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

سوشل میڈیا پر جاری اپنی ایک ویڈیو میں شعیب اختر نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم کا آج جو مقام ہے یہ اِس کی اپنی وجہ سے ہے۔

بابر الیون کو ورلڈ کپ میں افغانستان کے ہاتھوں شکست پر شعیب اختر نے ٹیم مینجمنٹ کو کھری کھری سنائی ہیں۔

دوسری جانب بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم ابھی بھی سنبھل سکتی ہے۔ 1992 میں بھی یہی صورت حال تھی مگر دیکھنا ہو گا کہ بابر اعظم عمران خان بن سکتا ہے یا نہیں۔

شعیب ملک نے قومی کرکٹ ٹیم کو شکست کی ذمہ داری بابر اعظم پر عائد کر دی



پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے ورلڈ کپ کے دوران قومی ٹیم کو افغانستان سے شکست کی ذمہ داری بابر اعظم پر عائد کی ہے۔

شعیب ملک نے سابق کرکٹرز وسیم اکرم اور مصباح الحق کے ساتھ ایک نجی ٹی وی کے شو میں گفتگو کی اور اس دوران ٹیم سے سخت ناراضی کا اظہار کیا گیا۔

اس موقع پر وسیم اکرم نے کہا کہ کسی بھی ایک شخص پر شکست کی ذمہ داری عائد نہیں کی جا سکتی، قومی ٹیم کی شکست میں چیئرمین پی سی بی، کوچز، چیف سلیکٹر، ڈائریکٹر اور کپتان سب کا قصور ہے۔

اس موقع پر شعیب ملک نے کہا کہ بابر اعظم ایک اچھے بیٹر ضرور ہیں لیکن اچھے کپتان نہیں، افغانستان سے میچ میں شکست کی ذمہ داری اُنہی پر عائد ہوتی ہے۔

وسیم اکرم نے قومی کرکٹرز اور ٹیم مینجمنٹ کو آڑے ہاتھوں لے لیا



کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر جہاں شائقین کرکٹ مایوس ہیں وہیں سابق کرکٹرز کو بھی شدید غصہ ہے۔

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے ٹیم مینجمنٹ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کھلاڑیوں کی فٹنس پر سوال اٹھا دیا ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان نے کہا کہ افغانستان جیسی ٹیم سے قومی ٹیم کو شکست ہوئی جو باعث شرمندگی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تو کب سے ٹی وی اسکرینوں پر کہہ رہے ہیں کہ 2 سال سے کھلاڑیوں کا فٹنس ٹیسٹ کیوں نہیں کیا گیا۔

وسیم اکرم نے کہا کہ اب مجھے کھلاڑیوں کے انفرادی طور پر نام لینے پڑیں گے، جنہیں دیکھ کر لگتا ہے کہ جیسے روزانہ 8،8 کلو کڑاہی کھاتے ہیں۔

سوئنگ کے سلطان نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آخر کھلاڑیوں کے لیے کوئی تو اصول ہونے چاہئیں۔

افغانستان کا ایک اور سرپرائز ،پہلی بار پاکستان کو شکست دیدی، گرین شرٹس کی سیمی فائنل تک رسائی مشکل



افغانستان نے ورلڈ کپ میں ایک اور سرپرائز دیتے ہوئے پاکستان کو بھی پہلی بار مات دے دی۔

283رنز کے ہدف کے تعاقب میں افغان اوپنرز نے اپنی ٹیم کوعمدہ آغاز فراہم کیاجس کی  مدد سے افغانستان نے پاکستان کو8 وکٹوں سے شکست دی۔

افغان اوپنرز ابراہیم زدران اور رحمان اللہ گرباز نے  شاندار نصف سنچریاں مکمل کیں  اور پاکستان کے خلاف سب سے بڑی اوپننگ پارٹنر شپ کا ریکارڈ قائم کیا۔
افغانستان کی پہلی وکٹ 130 کے سکور پر گری جب رحمان اللہ گرباز53 گیندوں پر65 رنز کی شاندار اننگز کھیل کرآئوٹ ہوئے۔

گرباز کی اننگز میں 9 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا ، وہ شاہین آفریدی کی گیند پر اسامہ میر کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوئے، ابراہیم زدران87 رنز بناکر حسن علی گیند پر وکٹ کیپر رضوان کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوئے تو افغانستان کا سکور34 اوورز میں190 تک پہنچ چکا تھا۔

افغان اوپنرز نے پاکستانی بولرز کے خلاف وکٹ کے چاروں اطراف کھل کرشارٹس کھیلیں، حارث رئوف ،حسن علی، شاہین آفریدی اور اسامہ میر کے خلاف رحمان اللہ گرباز اور ابراہیم زدران نے جارحانہ انداز اپنائے رکھا۔

اوپنرز کے آئوٹ ہونے کے بعد رحمت شاہ اور حشمت اللہ شاہدی نے بھی عمدہ بلے بازی کی ، رحمت شاہ نے شاندار نصف سنچری سکور کی، رحمت شاہ نے 77 اور حشمت اللہ شاہدی نے48 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی اور اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرایا۔

 کرکٹ ورلڈکپ میں پاکستان کے خلاف افغانستان کی جیت کے بعد پاکستان میں قیام کرنے والے غیرقانونی افغان مہاجرین زیر بحث آگئے۔

 یہ بحث اس وقت شروع ہوئی جب پاکستان کیخلاف میچ میں مین آف دی میچ قرار پانے والے افغان اوپنر ابراہیم زادران نے اپنا ایوارڈ پاکستان سے نکالے گئے غیر قانونی افغان مہاجرین کے نام کردیا۔

میچ کے اختتام پر ہونے والی پریزنٹیشن میں افغان اوپنر ابراہیم زادران کا کہنا تھا کہ وہ اپنا ایوارڈ اُن افغان مہاجرین کے نام کرتے جنہیں پاکستان سے واپس افغانستان واپس بھیج دیا گیا ہے۔

چنئی کے چدم پرم سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان کے کپتان بابراعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پاکستانی اوپنرز عبداللہ شفیق اور امام الحق نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 56 سکور بنائے۔ امام الحق 17 سکور بناکر عظمت اللہ عمرزئی کی گیند پر نوین الحق کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوگئے۔

دوسری وکٹ کی شراکت میں کپتان بابراعظم  اور عبداللہ شفیق نے سکور110 رنز تک پہنچایا تو عبداللہ شفیق بھی 85 رنز بناکرنور احمد کی گیند پرایل بی ڈبلیو ہوگئے۔

محمد رضوان صرف 8 رنز بناسکے انہیں نوراحمد نے کیچ آئوٹ کرادیا،25رنز بنانے والے سعود شکیل کو محمد نبی نے راشدخان کے ہاتھوں کیچ آئوٹ کرایا تو 163 رنز پر پاکستان کی 4 وکٹیں گر چکی تھیں۔

کپتان بابراعظم نے اپنی نصف سنچری مکمل کی مگر سست بلے بازی کی وجہ سے ٹیم کا سکور زیادہ آگے نہ بڑھا سکے ۔ بابراعظم92 گیندوں پر74 سکور کرنوراحمد کی تیسری وکٹ بنے۔ چھٹی وکٹ کی شراکت میں افتخار احمد اور شاداب نے 73 رنز بنائے۔

 افتخار احمدنے27 گیندوں پر40 سکور بنائے جن میں دو چوکے اور6 شاندار چھکے شامل تھے،شاداب خان نے بھی40 رنز بنائے جن میں ایک چوکا اور ایک چھکا شامل تھا، شاداب خان میچ کی آخری گیند پرکیچ آئوٹ ہوئے، پاکستان نے مقررہ 50 اوورز میں7 وکٹوں کے نقصان پر282 رنز بنائے۔
قومی کرکٹ ٹیم نے افغانستان کے خلاف میچ میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے محمد نواز کی جگہ شاداب خان کو پلیئنگ الیون کا حصہ بنایا۔

مسلسل تین شکستوں کے بعد اب ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے گرین شرٹس کو اپنے بقیہ 4 میچز ضرور جیتنا ہوں گے۔

۔

ورلڈکپ مقابلوں میں20 برس بعد بھارت کی نیوزی لینڈ کے خلاف فتح، سیمی فائنل کے لئے پوزیشن پکی



بھارت نے ورلڈ کپ مقابلوں میں 20 برس بعد نیوزی لینڈ کو شکست دے کر سیمی فائنل کے لئے اپنی پوزیشن پکی کرلی ۔

نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بھارت کو274 رنز کاہدف دیا تھا جسے بھارت نے ویراٹ کوہلی کی شاندار اننگزکی بدولت آسانی کے ساتھ پورا کرلیا۔

بھارت کی طرف سے ویرات کوہلی نے95رنز کی شاندار اننگز کھیلی تاہم وہ محض 5 رنز کے فرق سے اپنی 49 ویں سنچری نہ بناسکے۔ روہت شرما نے 46، شبمن گل نے 26، شہریاس نے33 اور کے ایل راہول نے27 رنز بنائے۔ بھارت نے 4 وکٹوں سے ایونٹ کی پانچویں جیت اپنے نام کرتے ہوئے اب تک ناقابل شکست رہنے کااعزاز برقراررکھا اور نیوزی لینڈ کو ایونٹ میں پہلی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے دھرم شالا کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں بھارتی کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت کر مہمان ٹیم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

 نیوزی لینڈ کی ٹیم اچھی پارٹنر شپ اور ڈیرل مچل کی سنچری  کے باوجود بڑا سکور کرنے میں ناکام رہی ۔

بھارتی بولرز جسپریت بمرا، سراج اور محمد شامی کی عمدہ بولنگ کے سامنے کیویزابتدا میں  مشکلات کاشکاررہے اور 19 کے سکور پر ہی ان کی دووکٹیں گر گئی تھیں تاہم دونوں اوپنرز کے جلد آئوٹ ہونے کے باوجود  رچن رویندرا اور مچل کی شراکت نے  اپنی ٹیم کو مشکلات سے نکال کر ایک اچھے سکور کی راہ پر گامزن کردیا۔

نیوزی لینڈ کی تیسری وکٹ 178 رنز پر گری جب بھارتی نژاد کیوی بلے باز رچن رویندرا75 رنز بنا کرآئوٹ ہوئے۔

ڈیرل مچل نے 130رنز کی شادار اننگز کھیلی جس میں 5 چھکے اور9 چوکے شامل تھے تاہم بڑی شراکت اور ایک سنچری کے باوجود بعد میں آنے والے بلے باز مخالف ٹیم کو ایک بڑا ہدف دینے میں ناکام رہے۔

صرف فلپ نے 23 رنز بنائے جبکہ دیگر بلے بازوں میں سے کوئی بھی ڈبل فگر میں بھی داخل نہ ہوسکا۔

بھارت کی طرف محمد شامی نے پانچ کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا، آخری 6 اوورز میں نیوزی لینڈ کی 6 وکٹیں گریں،محمد سراج، جسپریت بمرا نے ایک وکٹ حاصل کی جبکہ کلدیب یادیو نے دو کھلاڑیوں کوآئوٹ کیا۔

نیوزی لینڈ کی ٹیم ورلڈ کپ مقابلوں میں بھارت کے خلاف شاندار ریکارڈ رکھتی تھی ،گزشتہ 20سال میں بھارت نیوزی لینڈ کے خلاف فتح حاصل نہیں کرسکا۔ 2019 کے ورلڈ کپ میں بھی نیوزی لینڈ نے ہی بھارت کو شکست دے کر فائنل کی دوڑ سے آئوٹ کیا تھا۔

ورلڈ کپ میں دونوں ٹیمیں گزشتہ چار بار جب بھی آمنے سامنے آئیں تو جیت نیوزی لینڈ کے نام رہی۔ ہندوستان نے 2003 کے ورلڈکپ میں آخری بار کیویز کو شکست دی تھی۔1992 سے ورلڈ کپ مقابلوں میں بھارت نیوزی لینڈ سے صرف ایک بار جیت سکا۔

انگلینڈ کے لئے ورلڈ کپ میں مارو یا مرو جیسی صورتحال



دفاعی چیمپئن انگلینڈ کے لئے ورلڈ کپ میں مارو یا مرو جیسی صورتحال پیدا ہوگئی۔
بھارت میں جاری کرکٹ ورلڈ کپ کی ٹرافی انگلینڈ کے لئے ڈراؤنا خواب ثابت ہورہی ہے۔ نیوزی لینڈ افغانستان اور جنوبی افریقہ کے ہاتھوں شکست کے بعد انگلش ٹیم کے پاس ٹورنامنٹ میں واپسی کے راستے ناممکن تو نہیں لیکن انتہائی مشکل ضرور ہو گئے ہیں۔
افغانستان جیسی کمزور ٹیم سے شکست کے بعد انگلش ٹیم کو بڑا دھچکا اس وقت لگا جب جنوبی افریقہ نے اسے 229 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دی ۔ یہ اب تک رنز کے اعتبار سے انگلینڈ کی سب سے بدترین شکست ہے۔
جنوبی افریقہ سے شکست کے بعدانگلش ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر نویں پوزیشن پر آگئی ہے۔ سیمی فائنل تک رسائی کی دوڑ میں شامل رہنے کے لئے انگلینڈ کو سری لنکا، بھارت، پاکستان اور آسٹریلیا کے خلاف لازمی فتح درکار ہے، ایک بھی شکست انگلش ٹیم کو ٹورنامنٹ سے آئوٹ کردے گی۔
دوسری طرف انگلینڈ ٹیم اپنے اہم فاسٹ بولر سے بھی محروم ہوگئی ہے۔
انگلش کرکٹ بورڈ کے مطابق فاسٹ بولر ریسے ٹوپلی انگلی میں فریکچر کی وجہ سے ورلڈکپ کے دیگر میچز نہیں کھیل سکیں گے۔
ٹوپلی کوجنوبی افریقا کے خلاف میچ کے دوران انگلی میں چوٹ لگی تھی

ورلڈ کپ سے قبل انگلینڈ کی ٹیم کوفیورٹ قرار دیاجا رہاتھا لیکن پے درپے شکستوں کے بعد انگلش ٹیم بددلی کاشکارنظرآتی ہے۔

جنوبی افریقہ نے انگلینڈ کو رنز کے پہاڑ تلے دبا دیا،229 رنز سے شکست



ورلڈ کپ 2023 کے اہم میچ میں جنوبی افریقہ نے ہنریچ کلاسن، ریزا ہینڈرکس اور مارکو جینسن کی جارحانہ بیٹنگ کے بعد باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کو 229 رنز سے شکست دے دی۔

بھارت کے شہر ممبئی کے وانکھیڈے کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں انگلش کپتان جوز بٹلر نے ٹاس جیت کر جنوبی افریقہ کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

جنوبی افریقہ نے اننگز کا آغاز کیا تو کوئنٹن ڈی کوک نے میچ کی پہلی ہی گیند پر چوکا رسید کیا لیکن اگلی ہی گیند پر وہ ریس ٹوپلی کی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔اس کے بعد ریزا ہینڈرکس کا ساتھ دینے راسی وین ڈر ڈوسن آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے دوسری وکٹ کے لیے 124 رنز کی شراکت داری قائم کی ۔اس مرحلے پر عادل رشید نے اپنی ٹیم کو اہم کامیابی دلاتے ہوئے ڈوسن کی 60 رنز کی اننگز کا خاتمہ کر دیا۔ورلڈ کپ میں پہلا میچ کھیلنے والے ریزا ہینڈرکس نے 75 گیندوں پر تین چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 85 رنز کی باری کھیلی لیکن اس سے قبل کہ وہ سنچری بناتے، عادل رشید نے اپنی ٹیم کو ایک اور کامیابی دلاتے ہوئے ہینڈرکس کو چلتا کردیا۔

قائم کپتان ایڈرن مرکرم کے ہمراہ کلاسن نے میدان سنبھالا اور دونوں کھلاڑیوں نے 59 رنز کی شراکت بناتے ہوئے اسکور 233 رنز تک پہنچا دیا لیکن اس مرحلے پر پروٹیز کو یکے بعد دیگرے نقصان پہنچا اور ٹوپلی نے 42 رنز بنانے والے مرکرم کے بعد ڈیوڈ ملر کی اننگز کا بھی خاتمہ کردیا۔37ویں اوور میں 243 رنز پر 5 وکٹیں گرنے کے بعد جنوبی افریقہ کی بڑے اسکور کی امیدیں ماند پڑتی نظر آرہی تھیں لیکن وکٹ پر آنے والے نئے بلے باز مارکو جینسن نے کلاسن کے ہمراہ اگلے چند اوورز میں میچ کا نقشہ بدل دیادونوں کھلاڑیوں نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے انگلش باؤلرز کو تختہ مشق بنا دیا اور چھکے چوکوں کی برسات کرتے ہوئے 76 گیندوں پر 151 رنز کی شراکت بنائی اور جنوبی افریقہ کو مضبوط مقام تک پہنچا دیا۔

کلاسن نے 67 گیندوں پر 4 چھکوں اور 12 چوکوں کی مدد سے 109 رنز بنائے اور جب وہ آؤٹ ہوئے تو اسکور بورڈ پر 394 رنز کا مجموعہ جنوبی افریقہ کی برتری کا ثبوت پیش کررہا تھاتاہم اس بڑے اسکور کا اصل سہرا جینسن کے سر رہا جنہوں نے صرف 42 گیندوں پر 6 فلک بوس چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 75 رنز کی باری کھیلی۔جنوبی افریقہ نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 399 رنز بنائے۔

ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی اوپننگ جوڑی نے ٹیم کو صرف 18 رنز کا آغاز فراہم کیا ہی تھا کہ جونی بیئراسٹو باؤنڈری پر کھڑے ڈوسن کو کیچ دے بیٹھے۔

جنوبی افریقہ کا جو روٹ پھنسانے کا منصوبہ کارگر رہا اور وہ لیگ سلپ میں کھڑے ڈیوڈ ملر کو کیچ دے کر مارکو جینسن کی وکٹ بن گئے۔جینسن نے عمدہ یٹنگ کے بعد شاندار باؤلنگ کا بھی مظاہرہ کیا اور اپنے اگلے اوور کی پہلی ہی گیند پر ڈیوڈ ملان کی قیمتی وکٹ حاصل کر لیایک عرصے کے بعد انگلش ٹیم میں واپس آنے والے گزشتہ ورلڈ کپ کے ہیرو بین اسٹوکس اپنی واپسی کو یادگار نہ بنا سکے اور ٹیم کو بیچ منجدھار چھوڑ کر چلتے بنے اور اس طرح انگلینڈ کی ٹیم 67 رنز پر 4 وکٹیں گنوا بیٹھیجوز بٹلر نے روایتی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے 15 رنز بنائے اور ہیری بروک کے ہمراہ اسکور 67 تک پہنچایا لیکن اسی اسکور پر وہ جیرالڈ کوئٹزے کی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ دے کر چلتے بنےایک گیند بعد ہی کوئٹزے نے ایک اور کاری ضرب لگاتے ہوئے ہیری بروک کو ایل بی ڈبلیو کیا تو انگلش ٹیم 68 رنز پر تمام مستند بلے بازوں کی خدمات سے محروم ہو چکی تھی

عادل رشید نے بھی معاملے کی نزاکت کو نہ سمجھتے ہوئے بڑے شاٹس کھیلنے پر ہی اکتفا کیا اور 10 رنز بنا کر چلتے بنے جبکہ ٹوپلی آؤٹ ہوئے تو انگلینڈ کی ٹیم 100 کے مجموعے پر 8 وکٹیں گنوا چکی تھی

اس مرحلے پر گس ایٹکنسن کا ساتھ دینے مارک وُڈ آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے بڑے شاٹس کھیلنا شروع کردیےشکست واضح نظر آتے ہوئے انگلینڈ کے ٹیل اینڈرز نے زیادہ سے زیادہ رنز بنانے کی حکمت عملی اپنائی اور نویں وکٹ کے لیے 33 گیندوں پر 70 رنز کی شراکت قائم کی لیکن کیشپ مہاراج نے 35 رنز بنانے والے ایٹکنسن کو آؤٹ کر کے بالآخر دفاعی چیمپیئن ٹیم کی بساط 170 رنز پر لپیٹ دیمارک وُڈ نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 17 گیندوں پر پانچ چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 43 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ ریس ٹوپلی انجری کے سبب بیٹنگ کے لیے نہیں آ سکے

نیدرلینڈز سے شکست کھانے والی جنوبی افریقہ نے عالمی کپ میں شان دار انداز میں واپسی کرتے ہوئے میچ میں 229 رنز سے کامیابی حاصل کر کے پوائنٹس ٹیبل پر تیسری پوزیشن سنبھال لی۔

یہ ورلڈ کپ میں رنز کے اعتبار سے انگلینڈ کی سب سے بڑی شکست ہے۔

انگلینڈ کی غیرذمہ دارانہ بیٹنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب 170 رنز پر ٹیم آؤٹ ہوئی تو میچ میں 28 اوورز کا کھیل باقی تھا

سنچری بنانے والے کلاسن کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا