پی ٹی آئی دور میں سرکاری سوشل میڈیا ٹیمز کے ذریعے ریاستی اداروں کے خلاف پراپیگنڈا کیے جانے کے ثبوت سامنے آگئے ۔
پی ٹی آئی کے دور حکومت میں عمران خان کا مذموم بیانیہ پھیلانے اور اداروں کے خلاف نفرت کو فروغ دینے کے لئے خیبر پختونخوا کے بجٹ میں 870 ملین روپے رکھے گئے ۔
سالانہ ترقیاتی پروگرام کی آڑ میں مختص کی گئی یہ رقم سرکاری سوشل میڈیا ٹیموں میں شامل ان سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو دی جاتی تھی جنہیں مذموم پروپیگنڈا آگے پھیلانے کاٹاسک سونپا گیا تھا۔
سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو سیاسی مقاصد، پراپیگنڈہ مہم اور غلط معلومات کے لیے استعمال کیا گیا، سوشل میڈیا ٹیم میں شامل ملازمین کی تنخواہ 25 ہزار سے 40 ہزار روپے تھی۔
پی ٹی آئی کے ریاست مخالف پراپیگنڈے میں شامل پہلے سے موجود 800 اکاؤنٹس کی تحقیق کی گئی، 72.5 فیصد اکاؤنٹس کا2021ء سے پہلے پی ٹی آئی کی طرف سیاسی جھکاؤ نہیں تھا تاہم جون 2022ء کے بعد 86 فیصد اکاؤنٹس نے اپنا سیاسی جھکاؤ تبدیل کیا۔
ان 86 فیصد سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پی ٹی آئی کا بیانیہ پوسٹ کرنا شروع کیا گیاجس کے تمام دستاویزی ثبوت بھی حاصل کرلئے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے 9 مئی کے واقعات میں کارکنان اور عوام کو اشتعال دلانے کی کوشش کی گئی اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کے لیے اکسایا گیا۔
اسرکاری پیسے سے ریاست کے خلاف پروپیگنڈا کے لئے استعمال ہونے والے سوشل میڈیا اکائونٹس کی تمام تفصیلات، اکائونٹس چلانے والے تمام نوجوانوں کے نام اور ایڈریس،،سوشل میڈیا لنک، فالورز کی تعداداور شیئر کئے جانے والے مواد کی تمام تفصیلات سامنے آگئی ہیں