زرین خان کے دھوکا دہی کیس میں وارنٹ گرفتاری منسوخ



کولکتہ(این این آئی) بالی ووڈ اداکارہ زرین خان کو دھوکا دہی کے مقدمے میں عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کولکتہ کی عدالت نے دھوکا دہی کے مقدمے میں اداکارہ زرین خان کی گرفتاری کے وارنٹ منسوخ کردئیے۔

کولکتہ کی عدالت نے گزشتہ ماہ 2018 کے دھوکہ دہی کیس میں زرین خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

بالی ووڈ اداکارہ کو متعدد بار طلب کرنے کے باوجود عدالت میں پیش نہ ہونے پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔

اداکارہ زرین خان پر الزام تھا کہ انہوں نے کولکتہ کی ایک ایونٹ مینجمنٹ کمپنی سے 6تقریبات میں شرکت کیلئے ساڑھے بارہ لاکھ روپے وصول کیے تھے تاہم وہ تقریبات میں شریک نہیں ہوئیں۔

زرین خان نے گرفتاری کے وارنٹ سے متعلق لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قانونی ٹیم اس معاملے کو دیکھے گی۔

اداکارہ زرین خان کی مشہور فلموں میں سلمان خان کے ساتھ کی گئی فلم ویر سمیت ہاس فل اور دیگر شامل ہیں۔

8پرائیویٹ حج کمپنیاں مستقل بلیک لسٹ کرنے کی سفارش



اسلام آ باد ( مانیٹرنگ ڈیسک )وزارت مذہبی امور کی خصوصی کمیٹی نے عازمین حج کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے8پرائیویٹ حج کمپنیوں کو مستقل طور پر بلیک لسٹ کرنے ‘46کمپنیوں کو ایک سال کیلئے معطل کرنے ‘37کمپنیوں کو2سال اور ایک کمپنی کو تین سال کیلئے معطل کرنے کی سفارش کی ہے۔

موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذ رائع  کا کہنا ہے 23نجی حج کمپنیوں کو جر مانہ کیا گیا ہے۔47کمپنیوں کی پر فارمنس گارنٹی ضبط کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

چھ کمپنیوں کو ابزرویشن میں رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔تین کمپنیوں کا حج کوٹہ کم کرنے کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

ذ رائع کے مطابق وزارت مذہبی امو ر نے حج 2023میں نجی حج سکیم کے تحت جانے والے حجاج سے شکایات مانگی تھیں۔

بہت سے حجاج نے وزارت کے پاس ان حج کمپنیوں کے خلاف شکایات جمع کرائیں جن کے ساتھ وہ حج کیلئے گئے تھے۔

’ ایک ترانہ مجاہدینِ فلسطین کیلئے‘



؎ ہم جیتیں گے

حقا ہم اک دن جیتیں گے

بالآخر اک دن جیتیں گے

انقلابی شاعر فیض احمد فیض نے1983ءمیں یہ ترانہ ’ مجاہدین فلسطین‘کیلئے لکھا تھا۔ آج کا فلسطینی نوجوان جو انہی گولیوں اور بمباریوں میں جوان ہوا ایک نئے فلسطین کو جنم د ےرہا ہے اس سازش کو ناکام بنارہا ہے۔ اپنوں کی بے وفائی کا بھی شکوہ کررہا ہےبرسوں گولیوں کا جواب پتھر سے دینے والا آج اپنے ہی علاقےپر قابض اسرائیل اور صہیونی قوتوں کوپیچھے دھکیل رہا ہے۔ وہ فیض صاحب کے اسی نعرہ کی تعبیر بننے جارہا ہے۔

دوستو؛ یہ مسئلہ جذباتی نہیں مگر جذبات سے عاری بھی نہیں کیونکہ سچ تو یہ ہے کہ ہم نےاور عرب و اسلامی دنیا نے جب قابض کا قبضہ قبول کرنے کی سازش کی تو وہ مظلوم فلسطینی چیخ پڑا ۔ اسرائیل اور عرب دنیا نے خاموشی سے رشتے قائم کرنے شروع کیے تو ہم خاموش رہے۔ ہم نے بھارت اور اسرائیل کے تعلقات پر تو تشویش کا اظہار کیا مگرعرب ۔ اسرائیلی بات چیت پرہم خاموش رہے۔فلسطینیوں نے آج ایک بار پھر اس مسئلے کو زندہ کردیا ہے جس کو مکمل طور پر سردخانے میں ڈالنے کی تیاریاں مکمل تھیں۔ چین نے ایران اور سعودی عرب کو قریب لانے کی کامیاب کوشش کی تو یہ بات ’ سفید ہاتھی‘ امریکہ کو پسند نہ آئی اور اس نے اپنے ناجائز بچے کو جائز بنانے کی خاطر فلسطینیوں کو عرب دنیا میں تنہا کرنے کی کوششیں تیز کردیں۔ اگر آج کا یہ فلسطینی نوجوان کھڑا نہ ہوتا تو شاید سازش کامیاب ہوجاتی۔

ہم خاموش رہے جب شام اور لیبیا تباہ کیے گئے جو عرب دنیا میں دو ایسے ممالک تھے جو فلسطین کاز کے ساتھ کھڑے رہتے تھے، عملی طور پر ساتھ دیتے تھے۔ آج ایک ایران بچا ہے جو حزب اللہ اور حماس کےشانہ بشانہ ہے۔ ایک وقت تھا ’ نیو اسلامک ورلڈ‘ کا تصور آیاتھا جس کے پس منظر میں دوسری اسلامی سربراہی کا نفرنس لاہور میں منعقد کی گئی۔ کیا لمحہ تھا وہ جب پاکستان کے ذوالفقار علی بھٹو، سعودی عرب کے شاہ فیصل، شام کے حافظ اسد ، لیبیا کے کرنل قدافی ،فلسطین کے یاسر عرفات ہاتھ میں ہاتھ ڈالے کھڑے ہوئے، عربوں نے اس سے پہلے تیل کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کا تجربہ کرلیاتھا۔ تیسری دنیا اور غیر جانبدارانہ تحریکیں منظم ہورہی تھیں۔ پاکستان نے اپنا ایٹمی پروگرام شروع کیا تو اسے ’ اسلامی بم‘ کا نام دیا گیا۔ امریکہ کیلئے یہ سب کچھ ناقابل برداشت تھا۔ آہستہ آہستہ ان رہنماؤں کو راستے سے ہٹانے کامنصوبہ تیار ہوا اور پھر وہ اس میں کامیاب ہوگئے کوئی پھانسی چڑھا تو کوئی قتل کروا یا گیا ،ہم خاموش رہے کیونکہ ہم امریکی اتحادی تھے اور یوں فلسطینی کاز کمزور ہوتا گیا کیونکہ آواز اٹھانے والے خاموش کر دیئے گئے۔

جنگ بہرحال کسی مسئلے کا حل نہیں ہوتی، جنگ تو بجائےخود ایک مسئلہ ہے۔ مگر یہ جنگ حقوق کی جنگ ہے ظالم کو ظالم اور ناجائز کو ناجائز کہنے کی جنگ، اپنے گھر پر قبضہ خالی کرانے کی جنگ ہے۔ ہم تو خیر کیا کسی کا ساتھ دینگے البتہ اتنا تو کر ہی سکتے ہیںکہ کسی ایسی سازش کا حصہ نہ بنیں جس کے ذریعہ شاید ہمیں بھی مجبور کیا جارہا ہے کہ ہم خاموشی سے اس ڈپلومیسی کا حصہ بنیں جس کے نتیجے میں اسرائیل،بھارت، اور چند اہم عرب ممالک کو قریب لایا جارہا ہے۔ ہم معاشی طور پر اتنے کمزور ہوگئے ہیں کہ ہمارے لیے صورتحال مشکل سے مشکل تر ہوگئی ہے۔ ایک طرف عالمی معاشی اداروں کا دباؤ تو دوسری طرف جو ممالک امداد ینے کو تیار بھی ہورہے ہیں وہ بھی اگر اس کھیل کا حصہ ہیں تو آپ کیا کریں گے۔ ہم نے اپنےآپ کو معاشی طور پر اتنا مفلوج کردیا ہے کہ ’ بھیک دینے والا بھی ’’خیرات ‘‘ دینے کو تیار نہیں ‘۔

قومیں جذبوں سے بنتی ہیں محض نعروں سے نہیں۔ ہم جاپان اور ویتنام کی مثالیں اپنے سامنے رکھیں ،جنوبی افریقہ کے سیاہ فاموں کی جدوجہد کو دیکھیں۔ہم بدقسمتی سے75 سال میں امریکی پراکسی وار کا حصہ رہے کبھی سوویت یونین کے خلاف کبھی کمیونسٹوں اور بائیں بازو کی تحریکوں کو امریکہ کو خوش کرنے کیلئے کچلا ، کبھی ’ جہاد افغانستان‘ تو کبھی ایک ایسی ’ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ‘ کا حصہ بنے جس کے نتیجے میں دنیا سے دہشت گردی تو ختم نہ ہوئی البتہ نئے دہشت گردوں نے جنم لے لیا۔ آج اسلامی دنیا میں قوم ایک طرف ہے اور حکمران دوسری طرف معاشی طور پر بھی یرغمال اور سیاسی طور پر بھی ۔خیر آزادی اظہار تو عرب دنیا کا مسئلہ کبھی نہیں رہا کہ ماسوائے الجزیرہ کے، جسے بند کرنے کی بہت کوشش بھی کی گئی انہی عرب ممالک کی طرف سے ۔باقی تو خبروں کیلئے مغربی میڈیا کا ہی رخ کرنا پڑتا ہے۔

ہم کیا اور ہماری اوقات کیا کہ محض بیانات سے آگے جانے کی نہ ہمت ہے نہ طاقت۔حیران ہوں ان لوگوں پر اور خارجہ امور رکھنے والوں پر جو سمجھتے ہیں کہ ہماری خارجہ پالیسی بڑی کامیاب رہی ہے۔ حال ہی میں کراچی میں نجی شعبہ کی یونیورسٹی میں ایک کتاب کی رونمائی میں جو پاکستان کی خارجہ پالیسی پرتھی زیادہ تر تقاریر میں75سالہ پالیسی کو کامیاب قرار دیا جارہا تھا اور مجھ جیسا ،جسے اس حوالے سے اپنی کم علمی اور جہالت کا اعتراف ہے ،بس یہ سوچ رہاتھا کہ آخر ان برسوں میں ہم تنہا ہوئے ہیں کہ توانا؟ ہمارے دوستوں میں اضافہ ہوا یا کمی۔ فلسطین کو تو چھوڑیں کتنے اسلامی اور عرب ممالک ہیں جو کشمیر پر آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، اور کیوں کھڑے ہوں جب ہم نے خود ہی اپنے پیروں پر کھڑے رہنا نہیں سیکھا۔

ہمارے دوست اور جیو کے ساتھی شاعر فاضل جمیلی نے چند سال پہلے فلسطینیوں پر مظالم کے حوالے سے ایک خوبصورت نظم’عالمی مقتول‘ لکھی تھی جس کے دواشعار آج کی صورتحال کی خوبصورت عکاسی کرتے ہیں؎

کوئی یہاں سے پرے بھی ہے جشن میں شامل

جو میرے خون کو پیتا ہے اور جیتا ہے

مگر لہو کے نشے میں یہ بھول بیٹھا ہے

کہ زخم کھا کے فلسطین ہوگیا ہوں میں

افغانستان میں ایک اور تباہ کن زلزلہ



کابل (مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان میں 6.3شدت کا ایک اور زلزلہ ریکارڈ کیا گیا ہے، افغان میڈیا کے مطابق ایک شخص جاں بحق جبکہ 55 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

روسی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی بحیرہ روم کے زلزلہ پیما مرکز نے بتایا کہ بدھ کی صبح افغانستان میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں جن کی شدت ریکٹر سکیل پر 6.3 ریکارڈ کی گئی ہے۔

زلزلے کا مرکزملک کے تیسرے بڑے شہرہرات سے 34 کلومیٹر شمال مغرب میں 10 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔

افغانستان میں زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے، افغان میڈیا نے ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

دوسری جانب افغانستان کے صوبہ ہرات میں 7 اکتوبر کو آنے والے 6.3 شدت کے زلزلے سے اموات 3 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہیں۔

پاکستان نے خطرے کی گھنٹی بجا دی


Featured Video Play Icon

ہمت مرداں مدد خدا


Featured Video Play Icon

کراچی، لاہور، اسلام آباد سے 13 پروازیں منسوخ



کراچی (این این آئی)کراچی، لاہور اور اسلام آباد سے 13 پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔

پی آئی اے کی کراچی سے لاہور کی پرواز پی کے 302 اور پی کے 303 جبکہ ایئر سیال کی اسلام آباد سے کراچی کی پرواز پی ایف 121 اور پی ایف 122 منسوخ ہو گئیں۔

ایئر سیال کی کراچی سے لاہور کے درمیان پرواز پی ایف 143 اور پی ایف 144 جبکہ سیرین ایئر کی کراچی سے اسلام آباد کی پرواز ای آر 503 منسوخ کر دی گئی۔

سیرین ایئر کی کراچی سے اسلام آباد کی پرواز ای آر 505 اور ایئر سیال کی اسلام آباد سے دمام کی پرواز پی ایف 746 منسوخ کر دی گئی۔

ایئر سیال کی لاہور سے کراچی کے لیے پرواز پی ایف 146 جبکہ اسلام آباد سے جدہ کی پرواز پی ایف 718 اور پی ایف 719 منسوخ کر دی گئی۔

باٹک ایئر ملائیشیا کی کوالالمپور سے لاہور کی پرواز سی ڈی 131 منسوخ کر دی گئی۔

راولپنڈی،نجکاری کیخلاف احتجاج، سرکاری تعلیمی اداروں میں تدریس روک دی گئی



راولپنڈی (این این آئی)راولپنڈی کے سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ نے تدریسی عمل غیر معینہ مدت کے لیے روک دیا اس حوالے سے ٹیچرز یونین نے کہا کہ مطالبات کی منظوری تک تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل معطل رہے گا۔

ٹیچرز یونین نے کہا کہ سرکاری تعلیمی اداروں کی نج کاری کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔

پنجاب حکومت لیو اِن کیشمنٹ کا ترمیمی فیصلہ فوری واپس لے اور پینشن رولز میں ترمیمی فیصلے کو بھی فوری واپس کیا جائے۔

اسکول اساتذہ کے مطابق تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل کی معطلی کی ذمے داری پنجاب حکومت پر ہو گی۔

ٹیچرز یونین نے کہا کہ پنجاب بھر کے ٹیچرز 2 ماہ سے سراپائے احتجاج ہیں، پنجاب کے اساتذہ کے حقوق وفاقی طرز پر بحال کیے جائیں۔

صداقت عباسی کی بازیابی کی درخواست نمٹا دی گئی



اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق ایم این اے صداقت عباسی کی بازیابی کی درخواست نمٹا دی۔

دورانِ سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال، وزارتِ داخلہ اور پولیس کے حکام جبکہ درخواست گزار کی جانب سے ڈاکٹر بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے بابر اعوان سے سوال کیا کہ جی ڈاکٹر صاحب بندہ واپس آ گیا ہے؟

بابر اعوان نے جواب میں کہا کہ اس مردِ حریت کو سلام پیش کرنا چاہتا ہوں جس نے بندہ بازیاب کروا دیا۔

بابر اعوان کے اس جواب پر چیف جسٹس عامر فاروق نے قہقہہ لگاتے ہوئے کہا کہ آپ نے ایک لائن میں پوری بات کر دی پھر تو کیسں نمٹا دیتے ہیں۔

قانونی دستاویزات کے حامل افغان مہاجرین پاکستان میں قیام کر سکتے ہیں، نوٹیفکیشن جاری



اسلام آباد (این این آئی)قانونی دستاویزات رکھنے والے افغان شہریوں کو پاکستان میں عارضی رہنے کی اجازت دینے کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پی او آر یا اے سی سی کارڈ رکھنے والے افغان مہاجرین پاکستان میں قیام کر سکتے ہیں۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ قانونی دستاویزات رکھنے والے افغان مہاجرین کو تحفظ حاصل ہو گا۔

وفاقی کابینہ کے آئندہ فیصلے تک رجسٹرڈ افغان مہاجرین عارضی قیام کر سکتے ہیں۔

نوٹیفکیشن میں متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی کہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو گرفتار نہ کیا جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزارت سرحدی و ریاستی امور نے کہا تھا کہ قانونی دستاویزات کے حامل افغان مہاجرین کو جبری واپس نہ بھیجا جائے۔

وزارت سیفران کے مطابق پروف آف رجسٹریشن اور افغان سٹیزن کارڈ والوں کو عارضی طور پر رہنے کی اجازت ہے۔

سندھ میں سب سے زیادہ بجلی کہاں چوری ہوتی ہے؟ اعداد و شمار آگئے



کراچی(این این آئی)سندھ کے ضلع جیکب آباد میں صوبے میں سب سے زیادہ بجلی چوری ہوتی ہے۔

سیکریٹری پاور راشد لنگڑیال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر سندھ میں بجلی چوری سے متعلق اعداد و شمار ڈال دیے۔

اعداد وشمار کے مطابق جیکب آباد میں 59 فیصد بجلی چوری کی جاتی ہے جبکہ لاڑکانہ 57 فیصد بجلی چوری کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

شکارپور، دادو، نوشہرو فیروز 52 فیصد بجلی چوری کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے جبکہ شہید بینظیر آباد (نواب شاہ)میں 43 فیصد بجلی چوری کی جاتی ہے۔

راشد لنگڑیال کے اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں سب سے کم بجلی چوری تھرپارکر میں 11 فیصد ہوتی ہے۔

کراچی میں پی پی کی سابق ایم پی اے کے بنگلے کا گھریلو ملازمہ صفایا کر گئی



کراچی(این این آئی) شہر قائد کے علاقے ڈیفنس فیز 6 اور درخشاں تھانے کی حدود میں پاکستان پیپلز پارٹی کی سابق رکن سندھ اسمبلی سعدیہ جاوید کے بنگلے سے گھریلو ملازمہ اپنی بہن کے ہمراہ بنگلے کا صفایا کر کے فرار ہوگئی۔

سابقہ ایم پی اے نے دعویٰ کیا کہ گھریلو ملازمہ بنگلے سے طلائی زیورات اور نقدی لے کر گئی جن کی مالیت 90 لاکھ روپے کے قریب بنتی ہے جبکہ پانچ لاکھ روپے کیش بھی اسی میں شامل ہے۔

درخشاں پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا۔

اس حوالے سے مدعی مقدمہ نوید خان نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ زمیندار ہیں اور گزشتہ ماہ 20 ستمبر کو اپنے پرانے ملازم علی کے کہنے پر ایک فاطمہ نامی خاتون کو بطور ملازمہ گھر میں رکھا جو اپنے ساتھ بہن اور والدہ کو بھی ہاتھ بٹانے کیلیے لاتی تھی۔

مدعی مقدمہ کے مطابق فاطمہ گھر میں صفائی ستھرائی کا کام کرتی تھی، وہ بہن کے ساتھ چھ اکتوبر کو حسب معمول صبح 10 بج کر چالیس منٹ پر گھر میں داخل ہوئی اور تقریبا سوا تین بجے دونوں روانہ ہوگئیں۔

دوسرے روز 7 اکتوبر کو اہلیہ نے فون پر واردات کے حوالے سے بتایا۔انہوں نے بتایا کہ جب گھر میں فاطمہ کے کام پر آنے کا معلوم کیا تو وہ نہیں آئی تھی اور اس کا موبائل بھی بند تھا، جس پر اب تک کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

پولیس نے نوید خان کی مدعیت میں گھریلو ملازمہ اور بہن کے خلاف مقدمہ درج کر کے کیس انویسٹی گیشن پولیس کے حولاے کردیا ہے تاہم پولیس فوری طور پر ملزمان کا سراغ لگانے میں ناکام رہی ہے۔