All posts by ghulam mustafa

ایرانی صدر نے اسرائیل کو اسلامی دنیا کی طرف سے سخت انتقام سے خبردار کر دیا



ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے غزہ کے ہسپتال میں ہونے والے دھماکے کے جواب میں اسرائیل کو اسلامی دنیا کی طرف سے سخت انتقام سے خبردار کیا ہے۔

وسطی تہران میں ہزاروں افراد کے مظاہرے کے دوران بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہسپتال پر حملے کے ساتھ ہی صیہونی حکومت کا خاتمہ شروع ہو جائے گا۔ فلسطینیوں کے خون کا ہر قطرہ صیہونی حکومت کو اپنے زوال کے ایک قدم اور قریب لے جا رہا ہے۔

ابراہیم رئیسی نے کہا کہ امریکا اسرائیل کے جرائم میں اس کا ساتھی ہے۔ دنیا کے لوگ امریکاکو صیہونی حکومت کے جرائم کا ساتھی سمجھتے ہیں۔واضح رہےبدھ کے روز غزہ میں ایک ہسپتال کے کمپلیکس پر راکٹ گرنے کے بعد فلسطین اور غزہ میں ہونے والے جرائم کا عالم اسلام کی طرف سے سخت انتقام سے خبردار کیا ہے۔

غزہ میں صحت کے حکام کے مطابق الاہلی عرب ہسپتال پر اسرائیل کے حملے میں سینکڑوں افرادشہید ہوئے ہیں۔ 7 اکتوبر سے شروع لڑائی میں 12 روز کے دوران لگ بھگ 3500 فلسطینی شہید اور 1400 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔

معروف اداکارہ والیہ نجیب کے ہاں بیٹے کی پیدائش



معروف پاکستانی اداکارہ و ماڈل والیہ نجیب کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے جس کی تصویر بھی سوشل میڈیا پر جاری کر دی گئی ہے۔

اداکارہ والیہ نجیب نے سوشل میڈیا سائٹ انسٹا گرام پر پوسٹ کے ذریعے بتایا ہے کہ 16 اکتوبر کو ان کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی جس نام زیدان فیضان ملک رکھا گیا ہے۔

والیہ نجیب نے بچے کی تصویر بھی انسٹا گرام پر شیئر کی ہے۔ کیپشن میں انہوں نے لکھا کہ اب ہم والدین بن گئے ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ میں اللہ پاک کی شکر گزار ہوں جس نے یہ نعمت عطا کی۔

انہوں نے اپنے مداحوں سے دعائوں میں یاد رکھنے کی اپیل کی۔

ورلڈ کپ: بھارت بنگلا دیش میچ سے قبل پاکستانی اداکارہ سحر شنواری کا انوکھا اعلان



کرکٹ کا عالمی مقابلہ بھارت میں جاری ہے، آج کے میچ میں بھارت اور بنگلا دیش کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی۔

اس سے قبل پاکستان کی اداکارہ سحر شنواری نے بھارت بنگلا دیش میچ سے قبل انوکھا اعلان کر دیا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ایکس پر سحر شنواری نے لکھا کہ اگر بنگلا دیش کی ٹیم نے بھارت کو ہرا دیا تو میں بنگالی لڑکے ساتھ فش ڈنر ڈیٹ کے لیے ڈھاکا جائوں گی۔

ایک اور پوسٹ میں سحر خان لکھتی ہیں کہ بھارت کو صرف بنگلا دیش کی ٹیم ہی سبق سکھا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ بنگلادیش نے اب تک ایونٹ میں 3 میچز کھیلے ہیں جن میں سے ایک میں فتح حاصل کی ہے جب کہ 2 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

غزہ پر اسرائیلی بمباری: قومی کرکٹرز کا فلسطین کے عوام سے اظہار یکجہتی



پاکستانی کرکٹرز نے اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے معصوم شہریوں کی نسل کشی پر فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

قومی ٹیم کے آل راؤنڈر شاداب خان، فاسٹ بولر حارث رئوف، بیٹر افتخار احمد، اسامہ میر، محمد نواز، سابق کپتان اظہر علی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر فلسطین کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔

قومی کرکٹرز کی جانب سے اظہار یکجہتی کے لیے ایکس پر فلسطینی پرچم کی تصاویر پوسٹ کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے انسانیت سوز حملے کیے جا رہے ہیں اور فلسطین کے عوام محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

قومی کرکٹرز کے علاوہ زمبابوے کے کرکٹر سکندر رضا نے بھی فلسطین کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے اور سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کی ہے۔

شکرانے کے نفل!



تحریر:۔ عطاالحق قاسمی

بزرگوار نے حسرت بھری نظروں سے آسمان کی طرف دیکھا اور کہا ’’واہ میرے مولا، و ہ بھی کیا دن تھے جب میں کڑیل جوان تھا جو مجھے دیکھتا تھا بس دیکھتا ہی رہ جاتا تھا! یہ چوڑا چکلا سینہ، تنے ہوئے ڈولے، سرخ وسپید رنگ، میں شیر کی طرح دھاڑتا تھا، زمین پر پاؤں رکھتا تو زمین کانپنے لگتی تھی ‘‘میں نے عرض کی’’بزرگوار پھر تو آپ نے مظہر شاہ اور سلطان راہی کے ساتھ فلموں میں بھی کام کیا ہو گا‘‘ انہوں نے میرے ان ریمارکس کو خراج تحسین جانا اور فرمایا فلم انڈسٹری کی طرف سے آفرز تو بہت ہوئی تھیںمگر قبلہ والد محترم نے اجازت نہ دی ان کا کہنا تھا کہ انڈسٹری کا ماحول اچھا نہیں، تمہارا اخلاق مزید خراب ہو جائے گا !‘‘ میں نے پوچھا ’’تو گویا تھوڑا بہت اخلاق پہلے سے خراب تھا ؟‘‘ اس پر وہ شرما کر بولے کیا پوچھتے ہو میاں، ہر شب ، شب برات تھی، ہر روز، روز عید ۔میں اس قصے کو طول نہیں دینا چاہتا تھا کہ جانتا تھا بزرگوار شروع ہو جائیں گے اور استغفراللہ کا ورد کرتے کانوں کو ہاتھ لگاتے اور خود کو گناہ گارقرار دیتے ہوئے کتنے ہی پردہ نشینوں پر الزام تراشی شروع کر دیں گے چنانچہ میں نے موضوع کا رخ موڑتے ہوئے کہا آپ دور جوانی میں جتنے طاقتور تھے لوگ تو آپ سے خوفزدہ رہتے ہوں گے ؟” بولے، ایسے ویسے ؟ مجھے دیکھ کر وہ ادھر ادھر ہو جاتے تھے لیکن میں نے کبھی اپنی طاقت کا غلط استعمال نہیں کیا، جب بھی طاقت استعمال کی صحیح جگہ استعمال کی، بس مجھے باڈی بلڈنگ کا شوق تھا میاں اب تمہیں اور کیا کیا بتاؤں‘‘ میں نے کہا نہیں آپ بتائیں جو بتانا چاہتے ہیں’’ فرمایا میں ایک گھنٹہ ایکسر سائز کرتا تھا روزانہ دس میل بھاگتا تھا، میں دفتر جاتا تھا تو کبھی ایک ایک کرکے سیڑھی نہیں چڑھا بلکہ ہمیشہ دو دو تین تین سیڑھیاں پھلانگتا ہوا تیسری منزل تک جاتا تھا جہاں میرا دفتر تھا۔‘‘ میں نے کہا واقعی آپ تو غیر معمولی طور پر طاقتور تھے بزرگوار نے ماضی کے جھروکوں سے جھانکتے ہوئے مجھے مخاطب کیا ’’مجھے بیٹھے بیٹھے جوش آتا تھا تو میں اپنے گھر کے برآمدے کے شیڈ سے لٹک جاتا تھا اور پھر پوری طاقت سے اپنے جسم کو اوپر کی طرف کھینچتا ، حتیٰ کہ میرے گھٹنے شیڈ کے برابر آ جاتے تھے صرف یہی نہیں محض زور آزمائی کیلئے میں مضبوط سے مضبوط لکڑی کو گھٹنے پر رکھ کر اس کے دو ٹکڑے کر دیتا تھا ۔ میں اپنے دو تین دوستوں کو کہتا کہ تم سب مجھے زمین پر گرانے کی کوشش کرو وہ اپنا پورا زور صرف کر دیتے مگر مجھے چت کرنے میں کامیاب نہ ہوتے‘‘، بزرگوار اپنی جوانی بلکہ بھرپور جوانی کی مزید روداد سنانے کے موڈ میں تھے کہ اچانک انہیں کھانسی کا دورہ پڑا، ان کی آنکھیں باہر کو ابل پڑیں سانس ٹوٹنے لگا اور مجھے ان کی جان کے لالے پڑ گئے مگر اللہ کا شکر ہے کہ چند منٹوں کے بعد آہستہ آہستہ وہ نارمل ہو گئے۔

یں نے انہیں پانی لاکر دیا ، انہوں نے گلاس میز پر رکھتے ہوئے کہا میاں اس دمے کے ہاتھوں زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے، دعا کرو اب اللہ ایمان کی سلامتی کے ساتھ مجھے واپس بلا لے ! میں نے عرض کی بزرگوار زندگی اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی ایک بیش بہا نعمت ہے اس کی قدر کرنا چاہئے، بولے’’ تم ٹھیک کہتے ہو، لیکن صورتحال یہ ہے کہ دس میل روزانہ دوڑلگانے، ایک گھنٹہ ایکسر سائز کرنے، تین تین سیڑھیاں پھلانگنے اور دو دو تین نوجوانوں سے زیر نہ ہونے والا یہ شخص جو تمہارے سامنے ہڈیوں کے ڈھانچے کی صورت میں موجود ہے اب چند قدم بھی چلتا ہے تو اس کا سانس پھولنے لگتا ہے گھٹنوں میں درد اس کے علاوہ ہے بغیر چلے پھرے بھی ان میں ٹیسیں اٹھتی رہتی ہیں ،رات کو بستر پر لیٹتا ہوں تو لیٹا نہیں جاتا سانس رکنے لگتا ہے چنانچہ کبھی صوفے پرجاکر بیٹھ جاتا ہوں کبھی بستر پر بازو کے بل لیٹنے کی کوشش کرتا ہوں اور کبھی لاؤنج میں آکر ٹی وی آن کرکے اپنا دھیان ہٹانے کی کوشش کرتا ہوں۔ بس رات اسی طرح گزر جاتی ہے چنانچہ جب صبح ہوتی ہے تو جوڑ جوڑ درد کر رہا ہوتا ہے میں تو اس زندگی سے تنگ آ چکا ہوں بس دعا کرو اللہ تعالیٰ ایمان کی سلامتی کے ساتھ اب مجھے اٹھا لے !۔‘‘

اس گفتگو کے دوران میرے دوست مرزا عبدالقیوم بھی آ گئے تھے جو بزرگوار سے بہت انس رکھتے ہیں انہوں نے انہیں مخاطب کیا اور کہا آپ ایسی باتیں نہ کریں، آپ کی صحت اس وقت بھی ماشاء اللہ دوسروں سے بہتر ہے میں تو آپ پر رشک کرتا ہوں، یہ سن کر بزرگوار کے چہرے پر ناگواری کے آثار ابھرے اور بولے خاک اچھی صحت ہے میں جوانی میں…مگر مرزا صاحب نے انہیں درمیان میں ہی ٹوک دیا اور کہا میں جانتا ہوں آپ کی جوانی بلاخیز تھی اسی لئے تو میں کہتا ہوں کہ عمر عزیز کا یہ حصہ بھی آپ خدا کا شکر ادا کرتے ہوئے گزار دیں! آپ اپنی زندگی کی بہترین اننگ کھیل چکے ہیں چوکے اور چھکے مارتے رہے ہیں اب اگر ٹک ٹک کر رہے ہیں تو کوئی بات نہیں آپ انہیں دیکھیں جو زیرو پر آؤٹ ہو جاتے ہیں، میں نے محسوس کیا کہ مرزا صاحب کی ان باتوں سے بزرگوار کے چہرے پر امید کی ایک نہایت روشن کرن ابھری ان لمحوں میں مجھے لگا جیسے ان کی ساری مایوس سوچیں ہوا ہو گئی ہیں وہ اپنی جگہ سے اٹھ کھڑے ہوئے ،میں نے پوچھا کہاں جا رہے ہیں ؟ بولے وضو کرنے جا رہا ہوں سوچا شکرانے کے دو نفل ادا کر لوں ۔(قند مکرر)

بشکریہ جنگ نیوز اردو

کھلاڑی کو راستہ دیں….



تحریر:۔ سہیل وڑائچ

طویل انتظار کے بعد سیاسی میدان میں ہلچل شروع ہو رہی ہے۔ ایک ٹیم وردیاں پہن کر میدان میں اترنےکے لئے تیار ہے مگر دوسری ٹیم نیم مردہ اور غیر متحرک ہے، ایسے میں میچ بھلا خاک ہو گا۔میچ تو تبھی مزیدار ہو گا کہ دونوں ٹیموں کو میدان میں اترنے کے برابر مواقع دیئے جائیں۔

صورتحال یہ ہے کہ کھلاڑی کے چاروں طرف دیواریں چن دی گئی ہیں نہ کوئی تحریک چلتی نظر آ رہی ہے نہ انصاف کے ایوانوں سے کوئی انقلابی فیصلہ آنے کی امید ہے نہ ہی مقتدرہ کا د ل نرم ہونے کی کوئی توقع ہے۔ سیاست میں نفرت اس قدر زیادہ ہے کہ اس کے سیاسی حریف چاہتے ہیں کہ کھلاڑی کو پورا رگڑا لگایا جائے، کوئی بھی اسے رعایت دینے کو تیار نہیں ۔حبس اور تنگی کے اس ماحول میں سیاست اور معیشت چلتی نظر نہیں آتی ۔ملک کو آگے لے جانے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ کھلاڑی کو راستہ دیا جائے اور اسے بھی کھیل میں شریک کیا جائے ۔

یہ درست ہے کہ کھلاڑی نے سیاست کے میدان میں بہت فائول کھیلے سیاست میں اپنے حریفوں کو چت کرنے کے لئے ہر حد پار کرلی، میڈیا کو بدنام کیا اور میڈیا کے ایک بڑے مالک کو کئی ماہ تک قید میں رکھا، قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کسی کے کہنے پر ریفرنس بھیجا، جمہوری اقدار کو فروغ دینے کی بجائے اسٹیبلشمنٹ کے بیانیے کا ساتھ دیا ،خارجہ پالیسی کی نئی راہیں کھولنے کی بجائے بھارت سے روایتی دشمنی کی پالیسی کو جاری رکھا اور تو اور خود اپنی سرپرست فوجی قیادت سے بھی بنا کر نہ رکھی اور ملکی معیشت کو چلانے میں ناکام رہا ۔یہ ساری چارج شیٹ درست بھی مان لی جائے تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ کھلاڑی کو میدان سے باہر ہی کر دیا جائے یہ تو فیئر پلے نہیں ہو گا ،ظلم اور ناانصافی ہو گی۔نونی لیڈر اور کھلاڑی لیڈر دونوں نفرت اور انتقام کی آگ میں جل رہے ہیں لیکن ان کی اس نفرت سے ملک میں جمہوریت آخری سانسیں لے رہی ہے اگر انہوں نے نفرت کی سیاست جاری رکھی تو وہ بالآخر ملک میں جمہوریت کے خاتمے پر منتج ہو گی۔کھلاڑی پاپولر ہے اس کا بیانیہ بِک رہا ہے اوورسیز ہوں یا پاکستان کی شہری مڈل کلاس، غربت کے شکار لوگ ہوں یا مہنگائی سے پسے عوام سب کھلاڑی کو سراہتے ہیں کھلاڑی کے ساتھ ریاست کے برے سلوک سے وہ سیاست کے ساتھ ساتھ ریاست سے بھی ناراض ہو رہے ہیں ۔ان کا بیانیہ نفرت، گالی اور مایوسی سے بھرا ہوا ہے ایسے میں نونی لیڈر اور ریاست کی مقتدرہ کو سوچنا ہو گا کہ کھلاڑی کو سزائیں دینے سے مسئلے حل نہیں ہونگے بلکہ مسائل کا نیا انبار لگ جائے گا، یاد کریں کہ بھٹو کو پھانسی دیکر کیا بھٹو ختم ہوگیا ؟ہرگز نہیں بھٹو کی پھانسی کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ پیپلز پارٹی خراب کارکردگی کے باوجود مسلسل پندرہ بیس برسوں سے سندھ میں حکمران ہے، مقتدرہ سندھ کے احساس محرومی کے ڈر سے مصلحت پسندی میں آکر پیپلز پارٹی کا راستہ روک نہیں پائی حالانکہ مقتدرہ کے کئی لوگ چاہتے ہیں کہ ہر صورت پیپلز پارٹی کا راستہ روکنا چاہئے مگر مقتدرہ چومکھی لڑائی نہیں لڑنا چاہتی ۔نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا ،جیل میں رکھا گیا، 2018ء کا الیکشن ہروایا گیا ،دوبار جلاوطنی اختیار کرنا پڑی کیا انہیں سیاست سے نکالنے میں کامیابی ہوئی ہرگز نہیں ۔بالکل اسی طرح کھلاڑی کو جیل میں رکھ کر یا نااہل کرکے یا الیکشن سے باہر رکھ کر اسکی مقبولیت کو ختم نہیں کیا جاسکا ۔واحد راستہ مصالحت ہے کھلاڑی کو سسٹم میں واپس لانا ہے بہتر ہے کہ یہ آج ہی کر لیا جائے وگرنہ کل کو مجبوراً اور زیادہ سخت شرائط پر یہی کرنا پڑے گا۔کھلاڑی کو بھی اب سیاسی ڈائیلاگ اور مفاہمت کے بند دروازے کھولنے ہونگے ،اصلی اور سچی جمہوری روایات کے ساتھ جڑنا ہو گا ،مقتدرہ کے ساتھ مل کر دھرنے اور گالیوں کی سیاست سے اجتناب کرنا ہو گا ۔ماضی میں ہر اسمبلی کے بائیکاٹ اور بالآخر اسمبلیوں کو توڑ دینے سے انہیں جو سیاسی نقصان ہوا اس سے انہیں سیکھنا ہو گا اور آئندہ کے لئے جذباتی فیصلوں کی بجائے عقلمندی کے فیصلے کرنا ہونگے۔

9مئی کے واقعہ نے کھلاڑی اور مقتدرہ کے درمیان کھلی جنگ چھیڑ دی، سیاسی جماعت کو مقتدرہ کے ساتھ اس طرح کی کھلی لڑائی سوٹ نہیں کرتی۔ جنرل ضیاءالحق کے زمانے میں الذوالفقار نے پی آئی اے کا طیارہ اغوا کیا تو مقتدرہ نے 9مئی ہی کی طرح کابیانیہ بنا کر پیپلز پارٹی کو تخریب کار اور دہشت گردوں کی جماعت قرار دے دیا ،بے نظیر بھٹو نے بڑی خوش اسلوبی سے جہاز کے اغوا میں ملوث اپنے بھائی اور الذوالفقار سے اپنی راہیں جدا کرکے پرامن جمہوری جدوجہد کا راستہ اپنایا اور بالآخر مقتدرہ کو ایک دن انہیں اقتدار دینا ہی پڑا ۔کھلاڑی کو بھی پرامن جدوجہد کے راستے پر چلنا چاہئے اور تشدد یا تخریب کی طرف مائل لوگوں سے اپنی راہیں جدا کر لینی چاہئیں ۔ پاکستان کو بنے 75سال ہو گئے یہاں تقریباً ہر منتخب وزیر اعظم کو جیل جانا پڑا ،ہر وزیراعظم کے خلاف عدلیہ نے فیصلے سنائے، ہر وزیراعظم کو مقتدرہ کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ،ہر وزیر اعظم کا میڈیا ٹرائل ہوا۔ہر وزیر اعظم کو نشان عبرت بنانے کی کوشش ہوئی کبھی بے نظیر،کبھی نواز شریف، کبھی زرداری یا گیلانی اور اب عمران خان۔ کیا یہ دائرہ اب ٹوٹنا نہیں چاہئے کھلاڑی کو کھیل سے باہر رکھا گیا تو اس کے لاکھوں کروڑوں مداحین کا سسٹم پر یقین ختم ہو جائے گا ،ملک میں مایوسی بڑھ جائے گی اور استحکام بھی نہیں آ سکے گا۔ وقت آگیا ہے کہ پرانے کھیل ختم کرکے انصاف پر مبنی میچ میں اترا جائے۔

آج کے ہٹلرز!



تحریر:۔ انصار عباسی

بربریت اور حیوانیت نے انسانیت کو شکست دے دی۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ ساتھ غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ ظلم کی نئی حدیں پار کی جا رہی ہیں۔ کل تک تین ہزار فلطینیوں جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی تھی کو شہید کیا جا چکا تھا اور گذشتہ رات اسرائیل نے غزہ میں ایک اسپتال پر خوفناک بمباری کی، جس کے نتیجے میں اسپتال میں موجودہ پانچ سو سے زیادہ فلسطینی جن میں بچے ، خواتین اور دوسرے زیر علاج افراد شامل تھے، اُن کو شہید کر دیا گیا۔ غزہ میں اسکولوں، مسجدوں، گھروں ، کاروباری اور رہاشی عمارتوں کی بڑی تعداد کو پہلے ہی اسرائیل نے ملبے کا ڈھیر بنا دیا تھا، اور اب نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ اسپتال پر بھی اسرائیل نے بم برسا دیے۔ اس حملے کے بعد امریکی صدر نے مگرمچھ کے آنسو بہاتے ہوے کہا کہ اسپتال پر حملے پر اُنہیں بڑا افسوس ہوا، لیکن یہ وہی جو بائیڈن ہے جس نے اسرائیل کو غزہ پر حملہ کی غیر مشروط حمایت کا نہ صرف یقین دلایا بلکہ اسلحہ بھی فراہم کیا۔ برطانیہ اور کچھ یورپی ممالک نے بھی کھل کر اسرائیل اور اس کے ظلم کی حمایت کی اور اب اُن میں سے بھی کچھ اسپتال پر حملہ کی مذمت کر رہے ہیں ،جو اُن سب کی مکاری کے علاوہ کچھ نہیں۔ کتنے دنوں سے جو ظلم ہو رہا تھا، کس طرح چھوٹے چھوٹے معصوم بچوں تک کو بربریت کا نشانہ بنا کر شہید کیا جا رہا تھا ،امریکا سمیت یہ سب اسرائیل کی حمایت میں ہی بات کر تے رہے۔ اسرائیل نے میزائل اور فاسفورس بمبوں کے ساتھ ساتھ غزہ کی کتنے دن سے پانی اور بجلی بند کی ہو ئی ہے اور باہر سے کسی بھی قسم کی خوراک، ادویات اور دوسری امداد کا غزہ پہنچنے کی بھی اجازت نہیں۔ جو کوئی غزہ سے نکلنا چاہے اُسے بھی اسرائیل اپنے بمبوں اور میزائیلوں سے نشانہ بناتا ہے۔ ایسے میں گذشتہ روز روس کی طرف سے سیکیورٹی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد پیش کی گئی تا کہ غزہ کو خوراک، ادویات اور دوسری امداد پہنچائی جا سکے اور جو لوگ وہاں سے نکلناچاہیں اُنہیں نکلنے کا موقع دیا جا سکے لیکن امریکا ، برطانیہ، فرانس اور جاپان نے اس قرارداد کو ویٹو کر دیا۔ گویا غزہ میںاہسپتال پر جو حملہ ہوا اُس کے بھی یہ سب ذمہ دار ہیں، یہ انسان نما درندے ہیں، ان سب کے ہاتھ فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہوے ہیں۔ یہ نئے دور کے ہٹلر ہیں، ان کی انسانیت مر چکی، یہ مسلمانوں کے خون کے براہ راست ذمہ دار ہیں، یہ ظالم اسرائیل کے پشت پر اب بھی کھڑے ہیں۔

لیکن اگر اُن کی انسانیت اسرائیل کی محبت اور مسلمانوں کی نفرت میں درندگی میں بدل چکی ہے، تو دکھ اس بات کا ہے کہ انسانیت ہماری بھی مر چکی۔ اتنی بڑی مسلم امہ، اتنے بڑی تعداد میں مسلمان ممالک لیکن ماسوائے زبانی جمع خرچ کے ہم کچھ نہیں کررہے، ہزاروں فلسطینیوں اور بڑی تعداد میں شہید بچوں کی میتوں کو اجتماعی قبروں میں دفنایا جا رہا ہے، لیکن نجانے اسلامی ممالک کی تنظیم (OIC) اور مسلمان ممالک کے حکمران کب مل بیٹھیں گے،، اسرائیل کے مظالم روکنے کے لیے کب کوئی متفقہ حکمت ملی بنائیں گئے۔ کتنے معصوم بچوں کی مزید شہادت کا ابھی اور انتظار ہے؟ کیا فلسطینیوں کی اسرائیل کے ہاتھوں مکمل نسل کشی تک کا انتظار ہے؟۔یہ حالات دیکھ کر سر شرم سے جھک جاتا ہے، دنیا بھر کے مسلمان اپنے فلسطینی بھائیوں بہنوں بچوں کی شہادت پرانتہائی غمگین ہیں، اُن کے دل اداس ہیں۔ اسرائیل جارحیت پر شدید غم و غصہ میں ہیں لیکن ایک بے بسی ہے کہ سب کو کھائے جا رہی ہے۔

بشکریہ جنگ نیوز اردو

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے



نگران وزیرِ اعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ چینی صدر شی جن پنگ کی دعوت پر اسلام آباد سے بیجنگ پہنچ گئے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم اپنے دورہ چین کے دوران 17 اور 18 اکتوبر کو منعقد ہونے والے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون میں شرکت کریں گے۔

بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے وزیرِ اعظم چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) کے تحت گزشتہ 10 برسوں میں ہونے والی ترقیاتی کامیابیوں کے ساتھ ساتھ مستقبل کے اہداف اور اس کلیدی منصوبے پر پاکستان کے بھرپور تعاون کا اعادہ کریں گے۔

وزیرِ اعظم بی آر ایف کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے علاوہ 18 اکتوبر کو اوپن عالمی معیشت میں رابطے کے موضوع پر منعقدہ اعلی سطحی فورم سے خطاب کریں گے۔

وزیرِ اعظم کی چین میں چینی صدر شی جن پنگ سے دوطرفہ ملاقات کے ساتھ ساتھ اعلیٰ چینی قیادت اور فورم میں شریک دیگر ممالک کے سربراہان سے بھی ملاقات ہوگی۔ نگران وزیرِ اعظم پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے چین میں کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

سنکیانگ اور پاکستان کے عوام کے مابین تعلقات اور کاروبار و سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے وزیرِ اعظم اورمچی کا دورہ کریں گے جہاں وزیرِ اعظم وہاں کے مقامی عمائدین و کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔

ورلڈ کپ: سری لنکا کو 5 وکٹوں سے شکست، آسٹریلیا کو پہلی کامیابی مل گئی



سری لنکا کو 5 وکٹوں سے شکست کے بعد آسٹریلیا کو ورلڈ کپ میں پہلی کامیابی مل گئی۔

لکھنئو اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے 14 ویں میچ میں سری لنکا نے پہلے کھیلتے ہوئے 209 رنز بنائے ،  آسٹریلیا نے پانچ وکٹوں ۔کے نقصان پر 35.2 اوورز میں ہدف پورا کر لیا۔

سری لنکن اوپنرز کی جانب سے 125 رنز کا شاندار آغاز فراہم کرنے کے باوجود سری لنکا کی پوری ٹیم 43.3 اوورز میں 209 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ سری لنکا کے 8 بلے باز ڈبل فگرز میں بھی داخل نہیں ہوسکے۔

ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا کا آغاز مایوس کن رہا اور چوتھے اوور میں ہی 24 رنز کے مجموعی اسکور پر دو وکٹیں گر گئیں،چوتھے اوور میں 24 رنز کے مجموعی اسکور پر دلشان مدوشناکا نے آسٹریلیا کے دو بلے بازوں کو  پویلین کی راہ دکھا دی۔ ڈیوڈ وارنر 11 اور اسٹیون اسمتھ صفر پر آؤٹ ہوئے۔

پندرہویں اوور میں 81 کے مجموعی اسکور پر مچل مارش 52 رنز بناکر رن آؤٹ ہوگئے۔ 29 ویں اوور میں 158 کے مجموعی اسکور پر مارنوس لبوشین 40 رنز بنا کر مادھو شناکا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ 34 ویں اوور میں جوش انگلس 58 رنز بناکر دونیتھ ویلالگے کی گیند پر آؤٹ ہوئے، چھٹی وکٹ کی پارٹنر شپ نے آسٹریلیا کو کامیابی دلوا دی۔

آسٹریلیا کے ایڈم زمپا نے 4، مچل اسٹارک اور پیٹ کمنز نے 2، 2 جبکہ  گلین میکسویل نے ایک وکٹ حاصل کی۔

شعیب ملک نے کرکٹر اعظم خان کی خوش خوراکی کا دلچسپ واقعہ سنا دیا



پاکستان کے سابق کرکٹر معین خان کے فرزند کرکٹر اعظم خان کی خوش خوراکی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، اب سابق کپتان شعیب ملک نے ان کے حوالے سے ایک دلچسپ کہانی سنا دی ہے۔

کرکٹ ورلڈ کے دوران شعیب ملک ایک ٹی وی شو میں وسیم اکرم، مصباح الحق اور معین خان کے ہمراہ شریک ہوئے، اس دوران شعیب ملک نے معین خان کے سامنے ان کے بیٹے کی کھانے سے رغبت کی دلچسپ کہانی سنا دی۔

ساتھ ہی سابق کرکٹرز نے معین خان کو پابند کیا کہ وہ اس کے بعد اعظم خان کو کچھ نہیں کہیں گے۔

شعیب ملک نے کہا کہ ایک مرتبہ رمضان کے دنوں دبئی والے گھر موجود تھا تو اعظم خان کی کال آ گئی کہ میں بھی دبئی آیا ہوں تو میں نے انہیں اپنے گھر بلا لیا۔

شعیب ملک کہتے ہیں کہ انہوں نے اعظم سے پوچھا کہ سحری میں کیا پسند کریں گے تو انہوں نے بتایا کہ جو آپ اپنے لیے بنوائیں وہی ٹھیک ہے۔

سابق کپتان نے کہا کہ میں نے اعظم خان کے لیے 4 سے 5 پراٹھے اور 6 انڈوں کا آملیٹ بنوایا، جب سحری کرنے بیٹھے تو اعظم خان نے آملیٹ 3 منٹ کے اندر ختم کر دیا۔

شعیب ملک کے مطابق ایک بار پھر 6 انڈوں کا آملیٹ بنوایا مگر وہ بھی اعظم خان نے ختم کر دیا جس کے بعد چائے کے ساتھ 2 پراٹھے کھائے۔

اس گفتگو پر مصباح الحق نے ہنستے ہوئے بات کو آگے بڑھایا کہ پاور ہٹنگ تو پھر ایسے ہی آتی ہے۔

سپریم کورٹ: بجلی بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ غیرقانونی قرار دینے کا فیصلہ کالعدم



سپریم کورٹ آف پاکستان نے بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کو غیرقانونی قرار دینے کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے معاملہ نیپرا ایپلٹ ٹریبونل کو بھیج دیا۔

عدالت عظمیٰ کے بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ عدالت العالیہ کا فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ غیرقانونی قرار دینے کا فیصلہ آئینی و قانونی طور پر قابل عمل نہیں ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیپرا اپیلیٹ ٹریبونل میں صارف کمپنیاں 15 دن میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے خلاف اپیلیں دائر کریں، نیپرا اپیلیٹ ٹریبونل 10 دن میں اپیلیں مقرر کرے۔

عدالت عظمیٰ کے بینچ نے فیصلے میں کہا ہے کہ نیپرا اپیلیٹ ٹریبونل جلد از جلد قانونی میعاد کے اندر اپیلوں پر فیصلہ کرے۔

کون سے پاکستانی کرکٹر نوال سعید کو میسجز بھیجتے ہیں؟ اداکارہ کا بڑا انکشاف



پاکستان کی اداکارہ و ماڈل نوال سعید نے انکشاف کیا ہے کہ کئی قومی کرکٹرز کی جانب سے سوشل میڈیا پر انہیں میسجز بھیجے جاتے ہیں۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نوال سعید نے کہا کہ جب کرکٹرز کے ویریفائیڈ اکائونٹس سے میسجز بھیج کر تعریف کی جاتی ہے تو میں حیران ہوتی ہوں، ایسا بالکل بھی نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے ساتھی اداکاروں کی جانب سے تو کبھی میسجز نہیں آئے، انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کرکٹرز کو پیغام دیا کہ آپ ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں، ایسا کریں گے تو بالکل عجیب لگے گا۔

نوال سعید نے مزید کہا کہ میں نے بطور گلوکارہ کیریئر کا آغاز کیا تھا مگر بعد میں اداکاری کی طرف آ گئی۔

اداکارہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں اتنی مقبول ہو جائوں گی، جو لوگ مجھے پسند کرتے ہیں ان کی بے حد شکر گزار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اپنے دوست اداکار نورحسن کے ساتھ برائیڈل شوٹ کروانے پر نور کے والدین کو رشتہ داروں کے فون آنے لگے تھے کہ آپ نے بیٹے کی شادی کر لی ہے مگر ہمیں نہیں بلایا۔